کیف: اقوام متحدہ کے سربراہ انٹونیو گوٹریس نے جمعرات کو یوکرین کے جنگ زدہ شہروں بوچا اور بوروڈینکا کا دورہ کیا۔ UN Chief Visits Ukraine گوٹریس نے بوچا میں اجتماعی قبرستان میں کہا، ’’یہاں آکر آپ کو احساس ہوتا ہے کہ مکمل تفتیش اور جوابدہی کتنی ضروری ہے۔‘‘ انہوں نے کہا، “میں بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کی مکمل حمایت کرتا ہوں اور روسی حکومت پر زور دیتا ہوں کہ وہ آئی سی سی کے ساتھ تعاون کو قبول کرے۔ لیکن جب ہم جنگی جرائم کی بات کرتے ہیں تو ہم یہ نہیں بھول سکتے کہ بدترین جرم جنگ ہے۔
یواین سربراہ نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ جنگ بری ہے۔ اور دوسرے ٹویٹ میں کہا کہا کہ میں ماسکو کے دورے کے بعد یوکرین پہنچا ہوں۔ ہم انسانی امداد کو وسعت دینے اور تنازعات والے علاقوں سے شہریوں کے انخلا کو محفوظ بنانے کے لیے اپنا کام جاری رکھیں گے۔ یہ جنگ جتنی جلدی ختم ہوگی، اتنا ہی بہتر ہے – یوکرین، روس اور دنیا کے لیے۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے سربراہ کا پہلا پڑاؤ بوروڈینکا تھا، جہاں وہ سینٹرل اسٹریٹ پر رہائشی اپارٹمنٹ بلاک کے ملبے سے پریشان تھے۔ انہوں نے کہا کہ جب میں ان تباہ شدہ عمارتوں کو دیکھتا ہوں تو مجھے ایسا لگتا ہے کہ میرا خاندان ان گھروں میں سے کسی ایک میں ہے جو اب تباہ اور اندھیرے میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ میں اپنے پوتوں اور پوتیوں کو گھبراہٹ میں بھاگتے ہوئے دیکھ رہا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں:
UN Chief in Ukraine: ملاقاتوں سے یوکرین تنازع ختم نہیں ہوگا، انتونیو گوٹیریئس
گوٹریس نے کہا کہ 21 ویں صدی میں جنگ ایک مضحکہ خیز ہے- جنگ بری ہے اور جب آپ ان حالات کو دیکھتے ہیں تو ہمارا دل یقینی طور پر متاثرین کے ساتھ جاتا ہے، ان کے خاندانوں کے ساتھ ہماری تعزیت ہوتی ہے۔ ہمارا احساس ہے کہ 21ویں صدی میں جنگ کو قبول نہیں کیا جا سکتا۔برطانوی اخبار 'دی گارجین کے مطابق روس کے بعد گوٹیریئس کو یوکرین جانے پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ انہیں پہلے یوکرین جانا چاہیے تھا۔