نیوزی لینڈ اور برطانیہ نے شدید معاشی بحران کا سامنا کرنے والے جنوبی ایشیائی جزیرے پر مشتمل ملک سری لنکا میں عوام میں بڑھتے غم و غصے کے پیش نظر احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے اپنے شہریوں کو سری لنکا کا سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ یہ اطلاع جمعرات کو ایک اخبار میں دی گئی۔ ڈیلی مرر کی رپورٹ کے مطابق ان دونوں ممالک کی جانب سے اپنے شہریوں کو سری لنکا کے سفر کے خلاف جاری کردہ ایڈوائزری سری لنکا کے پہلے سے ہی مشکلات کا شکار سیاحتی شعبے کو مزید متاثر کرے گی۔
برطانیہ اور نیوزی لینڈ کی حکومتوں نے سری لنکا میں بگڑتے ہوئے معاشی حالات اور اس کی وجہ سے لوگوں میں بے چینی پھیلنے کے امکان کے پیش نظر اپنے شہریوں کے لیے جاری کردہ ’ٹریول ایڈوائزری‘ کو تبدیل کر دیا ہے۔ ان کے علاوہ امریکہ، یورپی یونین، کینیڈا، آسٹریلیا اور آئرلینڈ نے اپنے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ سری لنکا کا سفر کرنے سے گریز کریں۔
یہ بھی پڑھیں: Sri Lanka in Crisis: سری لنکا میں 6.26 ملین افراد غذائی عدم تحفظ کے شکار، ڈبلیو ایف پی
سری لنکا کے محکمہ سیاحت کی اتھارٹی (ایس ایل ٹی ڈی اے) کے صدر پرینتھا فرنینڈو نے کہا کہ مختلف ممالک کی حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے شہریوں کو بیرونی ملک میں پیدا ہونے والی صورتحال سے آگاہ کریں۔انہوں نے ٹویٹ کیا، "سری لنکا کے موجودہ منظر نامے کو دیکھتے ہوئے، یہاں کے سیاحوں کو کچھ تکلیف ہونے کے امکان پر تھوڑی سی بات کی جا سکتی ہے، تاہم ہم سری لنکا آنے والے سیاحوں کو کسی بھی پریشانی سے پاک سفر کا تجربہ کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔ " اس سال کی پہلی ششماہی میں ایک لاکھ 11 ہزار 337 سیاحوں نے سری لنکا کا سفرکیا، جب کہ کووڈ-19 کے اثرات کی وجہ سے 2021 کے پہلے چھ ماہ میں صرف 17 ہزار سیاحوں نے سری لنکا کا دورہ کیا۔