ETV Bharat / international

برطانوی وزیرخارجہ کا عرب ہم منصبوں کے ساتھ اسرائیل حماس تنازعہ پر تبادلہ خیال

author img

By ANI

Published : Nov 23, 2023, 8:09 PM IST

برطانوی وزارت خارجہ کے مطابق رہنماؤں کے درمیان ہونے والی بات چیت میں تمام یرغمالیوں کی رہائی کو محفوظ بنانے، غزہ میں امداد کی رقم بڑھانے اور غزہ بحران کے سیاسی حل تک پہنچنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ Israel Hamas conflict

Etv Bharat
برطانوی وزیرخارجہ کا عرب ہم منصبوں کے ساتھ اسرائیل حماس تنازعہ پر تبادلہ خیال

لندن: برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے عرب اور اسلامی ممالک کے اپنے ہم منصبوں سے ملاقات کرکے اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری تنازع میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ برطانوی وزارت خارجہ کے جانب سے جاری کردہ سرکاری بیان کے مطابق، رہنماؤں کے درمیان ہونے والی بات چیت میں تمام یرغمالیوں کی رہائی کو محفوظ بنانے، غزہ میں امداد کی رقم بڑھانے اور غزہ بحران کے سیاسی حل تک پہنچنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

یہ ملاقات اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالیوں کی رہائی اور عارضی جنگ بندی کے معاہدے کے بعد ہوئی ہے۔ اس معاہدے کے بعد سابق وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے انسانی ہمدردی کی تنظیموں کو غزہ میں مزید ایندھن لانے کی اجازت دینے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ وہ زندگی بچانے کے کام کو بغیر کسی روک ٹوک کے انجام دے سکیں، ڈیوڈ کیمرون نے اسرائیل فلسطین تنازعہ کے حل کے لیے دو ریاستی حل کی طرف سفارتی کوششوں کو دوبارہ متحرک کرنے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا، جو اسرائیلیوں اور فلسطینیوں دونوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے اور مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں کے تشدد میں اضافے پر برطانیہ کی مذمت کو اعادہ کیا۔

برطانوی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ انہوں نے لبنان اور یمن سمیت وسیع تر علاقائی کشیدگی کو روکنے کے لیے برطانیہ کی حمایت جاری رکھنے کا عہد کیا۔ کیمرون نے ایک بیان میں کہا۔ "آج میں نے اسرائیل اور غزہ کی صورتحال پر عرب ممالک اور دیگر اسلامی ریاستوں کے رہنماؤں کے ایک اجلاس کی صدارت کی ہے۔ کل رات طے پانے والا معاہدہ یرغمالیوں کو باہر نکالنے اور فلسطینی عوام کی مدد کے لیے غزہ میں مزید امداد کا ایک اہم موقع ہے"۔

یہ بھی پڑھیں

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ مستقبل کے بارے میں سوچنے کے لیے اس قدم کو کس طرح استعمال کیا جائے اور ہم ایک پرامن مستقبل کی تعمیر کیسے کر سکتے ہیں جو اسرائیل کو تحفظ اور فلسطینی عوام کے لیے امن و استحکام کا باعث بنے۔ لندن کے لنکاسٹر ہاؤس میں ہونے والی اس میٹنگ میں سعودی عرب، اردن، مصر، فلسطینی اتھارٹی، ترکیہ، انڈونیشیا اور نائیجیریا کے وزرائے خارجہ کے علاوہ لیگ آف عرب اسٹیٹس کے سیکرٹری جنرل اور قطر کے سفیر نے شرکت کی۔

واضح رہے کہ عرب رہنماوں کا یہ گروپ 11 نومبر کو ریاض میں منعقدہ مشترکہ عرب اسلامی غیر معمولی سربراہی اجلاس میں 'امن کمیٹی' کے طور پر تشکیل دیا گیا تھا۔ یہ گروپ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کے دارالحکومتوں کا دورہ کر رہا ہے اور بیجنگ، ماسکو میں ملاقاتوں کے بعد اب یہ گروپ لندن پہنچا ہے۔ اس گروپ کا اگلا دورہ پیرس اور واشنگٹن کا ہے۔

لندن: برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے عرب اور اسلامی ممالک کے اپنے ہم منصبوں سے ملاقات کرکے اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری تنازع میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ برطانوی وزارت خارجہ کے جانب سے جاری کردہ سرکاری بیان کے مطابق، رہنماؤں کے درمیان ہونے والی بات چیت میں تمام یرغمالیوں کی رہائی کو محفوظ بنانے، غزہ میں امداد کی رقم بڑھانے اور غزہ بحران کے سیاسی حل تک پہنچنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

یہ ملاقات اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالیوں کی رہائی اور عارضی جنگ بندی کے معاہدے کے بعد ہوئی ہے۔ اس معاہدے کے بعد سابق وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے انسانی ہمدردی کی تنظیموں کو غزہ میں مزید ایندھن لانے کی اجازت دینے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ وہ زندگی بچانے کے کام کو بغیر کسی روک ٹوک کے انجام دے سکیں، ڈیوڈ کیمرون نے اسرائیل فلسطین تنازعہ کے حل کے لیے دو ریاستی حل کی طرف سفارتی کوششوں کو دوبارہ متحرک کرنے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا، جو اسرائیلیوں اور فلسطینیوں دونوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے اور مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں کے تشدد میں اضافے پر برطانیہ کی مذمت کو اعادہ کیا۔

برطانوی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ انہوں نے لبنان اور یمن سمیت وسیع تر علاقائی کشیدگی کو روکنے کے لیے برطانیہ کی حمایت جاری رکھنے کا عہد کیا۔ کیمرون نے ایک بیان میں کہا۔ "آج میں نے اسرائیل اور غزہ کی صورتحال پر عرب ممالک اور دیگر اسلامی ریاستوں کے رہنماؤں کے ایک اجلاس کی صدارت کی ہے۔ کل رات طے پانے والا معاہدہ یرغمالیوں کو باہر نکالنے اور فلسطینی عوام کی مدد کے لیے غزہ میں مزید امداد کا ایک اہم موقع ہے"۔

یہ بھی پڑھیں

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ مستقبل کے بارے میں سوچنے کے لیے اس قدم کو کس طرح استعمال کیا جائے اور ہم ایک پرامن مستقبل کی تعمیر کیسے کر سکتے ہیں جو اسرائیل کو تحفظ اور فلسطینی عوام کے لیے امن و استحکام کا باعث بنے۔ لندن کے لنکاسٹر ہاؤس میں ہونے والی اس میٹنگ میں سعودی عرب، اردن، مصر، فلسطینی اتھارٹی، ترکیہ، انڈونیشیا اور نائیجیریا کے وزرائے خارجہ کے علاوہ لیگ آف عرب اسٹیٹس کے سیکرٹری جنرل اور قطر کے سفیر نے شرکت کی۔

واضح رہے کہ عرب رہنماوں کا یہ گروپ 11 نومبر کو ریاض میں منعقدہ مشترکہ عرب اسلامی غیر معمولی سربراہی اجلاس میں 'امن کمیٹی' کے طور پر تشکیل دیا گیا تھا۔ یہ گروپ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کے دارالحکومتوں کا دورہ کر رہا ہے اور بیجنگ، ماسکو میں ملاقاتوں کے بعد اب یہ گروپ لندن پہنچا ہے۔ اس گروپ کا اگلا دورہ پیرس اور واشنگٹن کا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.