ETV Bharat / international

UAE Qatar Reopen Embassies یو اے ای اور قطر کے مابین سفارتی تعلقات بحال، سعودی عرب کا خیرمقدم - متحدہ عرب امارات اور قطر

متحدہ عرب امارات اور قطر نے خلیجی عرب تعلقات میں برسوں کی کشیدگی کو ختم کرتے ہوئے سفارت خانے دوبارہ کھول دیے ہیں۔ امریکہ اور سعودی عرب نے اس قدم پر دونوں ممالک کو مبارکباد دی ہے۔

UAE and Qatar reopen embassies
یو اے ای اور قطر کا سفارتخانے دوبارہ کھولنے کا اعلان
author img

By

Published : Jun 20, 2023, 8:06 PM IST

دبئی: متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور قطر نے برسوں کی کشیدگی کے بعد اپنے دوطرفہ سفارتی تعلقات بحال کرتے ہوئے اپنے سفارتخانے دوبارہ کھولنے کا اعلان کردیا۔ دونوں ممالک نے بیانات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ابوظہبی میں قطری سفارت خانہ اور دبئی میں قطری قونصل خانے کے ساتھ ساتھ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اماراتی سفارت خانے نے دوبارہ کام شروع کر دیا ہے۔ قطر نے کہا کہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے ایک دوسرے کو سفارتی مشن دوبارہ کھولنے پر مبارکباد دینے کے لیے فون پر بات کی۔

سعودی عرب کا اس حوالے سے جاری کیے گئے بیان میں کہنا ہے کہ قطر اور امارات میں سفارتی نمائندگی کی بحالی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ سعودی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ قطر اور امارات کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی مثبت قدم ہے۔سعودی عرب کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ قطر اور امارات میں تعلقات کی بحالی سے خلیج تعاون کونسل کے ممالک کے درمیان تعلقات مضبوط ہوں گے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ امریکہ نے دونوں ممالک کو اس قدم پر مبارکباد دی، جو کہ علاقائی استحکام اور باہمی تعاون کو فروغ دینے میں ہمارے خلیج تعاون کونسل کے شراکت داروں کے درمیان ایک اور اہم قدم کی نمائندگی کرتا ہے۔

واضح رہے کہ چھ برس قبل دونوں خلیجی حریفوں کی جانب سے علاقائی ناکہ بندی کے دوران کشیدگی کے باعث دونوں ممالک کے تعلقات منقطع ہوگئے تھے۔ متحدہ عرب امارات نے 2017 میں سعودی عرب، بحرین اور مصر کے ساتھ مشرق وسطیٰ میں انتہا پسند گروپوں کی حمایت اور ایران کے ساتھ قریبی تعلقات کا الزام لگاتے ہوئے قطر کا سفارتی بائیکاٹ کردیا تھا اور نقل و حمل پر ناکہ بندی کردی تھی۔ جبکہ قطر نے دہشت گرد گروپوں کی حمایت کی تردید کرتا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

قابل ذکر ہے کہ قطر نے فلسطینی گروپ حماس اور افغان طالبان کے ساتھ امریکی مذاکرات میں ایک اہم ثالث کے طور پر بھی کام کیا ہے۔ عام طور پر یہ دیکھا گیا ہے کہ جب خلیجی عرب ریاستوں کے درمیان غیر معمولی سفارتی بحران پیدا ہوتا ہے یہ بحران ملک میں مسلح تصادم کے خدشات کو جنم دیتا ہے لیکن قطر کی دولت اور ترکیہ و ایران کے ساتھ قریبی تعلقات نے اسے اقتصادی پابندیوں سے کافی حد تک محفوظ رکھا۔ قطر کا بائیکاٹ باضابطہ طور پر جنوری 2021 میں اٹھا لیا گیا تھا جب قطر نے گزشتہ سال کے آخر میں سعودی عرب، مصر اور متحدہ عرب امارات کے رہنماؤں کا خیرمقدم کیا تھا کیونکہ اس نے فٹ بال ورلڈ کپ کی میزبانی کی تھی۔

دبئی: متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور قطر نے برسوں کی کشیدگی کے بعد اپنے دوطرفہ سفارتی تعلقات بحال کرتے ہوئے اپنے سفارتخانے دوبارہ کھولنے کا اعلان کردیا۔ دونوں ممالک نے بیانات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ابوظہبی میں قطری سفارت خانہ اور دبئی میں قطری قونصل خانے کے ساتھ ساتھ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اماراتی سفارت خانے نے دوبارہ کام شروع کر دیا ہے۔ قطر نے کہا کہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے ایک دوسرے کو سفارتی مشن دوبارہ کھولنے پر مبارکباد دینے کے لیے فون پر بات کی۔

سعودی عرب کا اس حوالے سے جاری کیے گئے بیان میں کہنا ہے کہ قطر اور امارات میں سفارتی نمائندگی کی بحالی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ سعودی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ قطر اور امارات کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی مثبت قدم ہے۔سعودی عرب کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ قطر اور امارات میں تعلقات کی بحالی سے خلیج تعاون کونسل کے ممالک کے درمیان تعلقات مضبوط ہوں گے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ امریکہ نے دونوں ممالک کو اس قدم پر مبارکباد دی، جو کہ علاقائی استحکام اور باہمی تعاون کو فروغ دینے میں ہمارے خلیج تعاون کونسل کے شراکت داروں کے درمیان ایک اور اہم قدم کی نمائندگی کرتا ہے۔

واضح رہے کہ چھ برس قبل دونوں خلیجی حریفوں کی جانب سے علاقائی ناکہ بندی کے دوران کشیدگی کے باعث دونوں ممالک کے تعلقات منقطع ہوگئے تھے۔ متحدہ عرب امارات نے 2017 میں سعودی عرب، بحرین اور مصر کے ساتھ مشرق وسطیٰ میں انتہا پسند گروپوں کی حمایت اور ایران کے ساتھ قریبی تعلقات کا الزام لگاتے ہوئے قطر کا سفارتی بائیکاٹ کردیا تھا اور نقل و حمل پر ناکہ بندی کردی تھی۔ جبکہ قطر نے دہشت گرد گروپوں کی حمایت کی تردید کرتا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

قابل ذکر ہے کہ قطر نے فلسطینی گروپ حماس اور افغان طالبان کے ساتھ امریکی مذاکرات میں ایک اہم ثالث کے طور پر بھی کام کیا ہے۔ عام طور پر یہ دیکھا گیا ہے کہ جب خلیجی عرب ریاستوں کے درمیان غیر معمولی سفارتی بحران پیدا ہوتا ہے یہ بحران ملک میں مسلح تصادم کے خدشات کو جنم دیتا ہے لیکن قطر کی دولت اور ترکیہ و ایران کے ساتھ قریبی تعلقات نے اسے اقتصادی پابندیوں سے کافی حد تک محفوظ رکھا۔ قطر کا بائیکاٹ باضابطہ طور پر جنوری 2021 میں اٹھا لیا گیا تھا جب قطر نے گزشتہ سال کے آخر میں سعودی عرب، مصر اور متحدہ عرب امارات کے رہنماؤں کا خیرمقدم کیا تھا کیونکہ اس نے فٹ بال ورلڈ کپ کی میزبانی کی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.