سان فرانسسکو: سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے بھارت سمیت دنیا بھر کے ہزاروں ٹوئٹر اکاؤنٹس کے بلیو ٹک ہٹا دیے ہیں۔ بھارت کے معروف اداکار امیتابھ بچن ہوں یا پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان ہوں یا نامور فٹ بالر لیونل میسی یا نامور کرکٹر بابر اعظم یا ویراٹ کوہلی، ان سمیت دیگر کئی شخصیات اور اداروں کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے بلیو ٹک غائب ہوگیا ہے۔ دنیائے فٹ بال کے نامور کھلاڑی کرسٹیانو رونالڈو اور لیونل میسی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لاکھوں فالورز ہیں، ان کے اکاؤنٹ سے بھی بلیو ٹک ہٹا دیے گئے ہیں۔
ایلون مسک نے سبسکرپشن سروس ٹوئٹر بلیو ٹک کو دنیا بھر میں متعارف کرانے کے بعد 20 اپریل سے دنیا بھر سے صارفین کے اکاؤنٹس سے بلیو ٹک کو ہٹانے کا اعلان کیا تھا۔ایلون مسک نے اکتوبر 2022 میں ٹوئٹر کو خریدنے کے بعد مفت بلیو ٹک پروگرام کو کرپٹ قرار دیتے ہوئے اکاؤنٹ کو ویری فائیڈ کرانے کا عمل ماہانہ فیس سے مشروط کر دیا تھا۔تاہم ایلون مسک نے ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ یکم اپریل کے بجائے ’20 اپریل تک بلیو ٹک کو ہٹانے کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔‘ اس کا مطلب ہے کہ اگر آپ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ میں بلیو ٹک موجود ہے تو آپ کو 20 اپریل کے بعد اسے برقرار رکھنا چاہتے ہیں تو آپ کو ادائیگی کرنا ہوگی۔
20 اپریل کے بعد صرف ان اکاؤنٹ میں بلیو ٹک ہوگا جنہوں نے ٹوئٹر بلیو کی سپسکرپشن حاصل کی ہوگی۔ امریکہ کے سابق صدر باراک اوباما، گلوکارہ ریحانہ اور ٹیلر سوفٹ سمیت دیگر اداکاروں کے بلیو ٹک موجود ہیں، جب اکاؤنٹ میں بلیو ٹک موجود ہیں انہوں نے سبسکرپشن فیس کے تحت یہ نشان حاصل کیا ہے۔ٹوئٹر بلیو کی سبسکرپشن ہر ملک کے لیے مختلف ہے، امریکی آئی او ایس یا اینڈرائیڈ صارفین کے لیے ماہانہ سبسکرپشن 11 ڈالر اور سالانہ سبسکرپشن 114.99 ڈالر جبکہ ویب صارفین کے لیے ماہانہ سبسکرپشن 8 ڈالر اور سالانہ سبسکرپشن 84 ڈالر ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:
پاکستان میں ٹوئٹر بلیو کی سبسکرپشن فیس موبائل، ڈیسک ٹاپ اور ایپل صارفین کے لیے الگ الگ رکھی گئی ہے، پاکستان میں ڈیسک ٹاپ صارفین کے لیے ماہانہ فیس 2250 روپے رکھی گئی ہے جب کہ اینڈرائیڈ موبائل صارفین کے لیے ماہانہ 3100 روپے اور ایپل صارفین کے لیے 4 ہزار روپے تک ماہانہ فیس رکھی گئی ہے۔ بھارت میں ٹوئٹر بلیو سروس لینے کے لیے ویب صارفین کو ماہانہ 650 روپے ادا کرنے ہوں گے، جب کہ موبائل صارفین کے لیے اس کا چارج 900 روپے ماہانہ ہے۔ تاہم سالانہ سبسکرپشن لینے کے لیے 6800 روپے ادا کرنے ہوں گے۔ (یو این آئی)