انقرہ: ترک پاپ اسٹار گلسین کو ترک مذہبی اسکولوں کا مذاق اڑانے کی وجہ سے نفرت اور دشمنی پر اکسانے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ یہ خبر ترکی کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے دی ہے۔ 46 سالہ گلوکارہ گلسین کولاکوگلو کو استنبول کے گھر سے پوچھ گچھ کے لیے لے جایا گیا اور جمعرات کو دیر گئے باضابطہ طور پر گرفتار کر لیا گیا۔ Turkish POP Star Gulsen Arrested
گلسن کی گرفتاری نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ بپا کر دیا ہے۔ حکومت کے ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ترک صدر رجب طیب اردوگان کی جانب سے آئندہ 10 ماہ میں ہونے والے انتخابات سے قبل اپنی مذہبی جنونیت اور قدامت پسندی کے ساتھ اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کی کوشش ہے۔ گلوکارہ کے تبصروں کی ایک ویڈیو حال ہی میں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں ہیش ٹیگ کے ساتھ اسے گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
ترکی میں چھ افراد جاسوسی کے الزام میں زیر حراست
ترکی میں سماجی کارکن کوالا کی رہائی کے معاملے پر 10 غیر ملکی سفیر طلب
گلسین نے اپنی غلطی پر معافی بھی مانگی اور ساتھ ہی کہا کہ ان کے ریمارکس کو ان لوگوں نے لیا جو ملک کو پولرائز کرنا چاہتے تھے۔سرکاری ایجنسی انادولو ایجنسی نے کہا کہ گلسین نے نفرت اور دشمنی کو ہوا دینے کے الزامات کو مسترد کر دیا۔ تاہم عدالت نے مقدمے کے نتائج آنے تک انہیں حراست سے رہا کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔ترکی کی مرکزی حزب اختلاف کی جماعت کے رہنما کمال کلیک دار اوغلو نے ترک ججوں اور استغاثہ سے گلسین کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے ٹویٹ کیا، 'قانون اور انصاف کے ساتھ غداری نہ کریں۔ اب آرٹسٹ کو رہا کرو!'