ETV Bharat / international

TTP Seize CTD in Pakistan پاکستان میں محکمہ انسداد دہشت گردی کی عمارت پر شدت پسندوں کا قبضہ

خیبر پختونخواہ میں محکمہ انسداد دہشت گردی کی عمارت پر شدت پسندوں کے قبضے کو 15 گھنٹے سے زائد کا وقت گزر چکا ہے لیکن مسلح افراد ہتھیار ڈالنے اور نا ہی یرغمال افراد کو رہا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی بیرسٹر محمد علی سیف نے دعویٰ کیا کہ صورتحال قابو میں ہے، سیکیورٹی فورسز نے آپریشن شروع کر دیا۔TTP Seize CTD in Pakistan

TTP seize Counter Terrorism Department in Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan
پاکستان میں محکمہ انسداد دہشت گردی کی عمارت پر دہشت گردوں کا قبضہ
author img

By

Published : Dec 19, 2022, 4:18 PM IST

Updated : Dec 19, 2022, 4:45 PM IST

اسلام آباد: زیر حراست شدت پسندوں کے ایک گروپ نے پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر بنوں میں محکمہ انسداد دہشت گردی کی عمارت پر قبضہ کر لیا ہے اور تفتیش کاروں کو یرغمال بنا لیا ہے۔ ڈان نیوز نے رپورٹ کیا کہ شدت پسندوں نے اپنی باحفاظت افغانستان منتقلی کا مطالبہ کررہے تھے او رات کے وقت ہوئی جھڑپ میں 2 سیکیورٹی اہلکار زخمی بھی ہوگئے۔TTP Seize CTD in Pakistan

بنوں میں محکمہ انسداد دہشت گردی کی عمارت پر شدت پسندوں کے قبضے کو 15 گھنٹے سے زائد کا وقت گزر چکا ہے جب کہ مسلح افراد ہتھیار ڈالنے اور یرغمال افراد کو رہا کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی بیرسٹر محمد علی سیف نے دعویٰ کیا کہ صورتحال قابو میں ہے۔ سیکیورٹی فورسز نے آپریشن شروع کر دیا۔

ڈان کی خبر کے مطابق، دہشت گرد، جنہیں خیبر پختونخواہ پولیس کے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی جانب سے چلائی جانے والی مہم کے تحت حراست میں لیا گیا تھا، وہ جیل سے باہر نکلنے میں کامیاب ہو گئے اور سیکیورٹی اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے واقعے کی ذمہ داری قبول کر لی، ایک بیان میں ترجمان ٹی ٹی پی نے کہا کہ اس کے ارکان نے سی ٹی ڈی کے عملے اور سیکیورٹی اہلکاروں کو یرغمال بنایا ہے۔

ایک سرکاری ذریعہ نے بتایا کہ شدت پسندوں نے کمپاؤنڈ پر قبضہ کر لیا اور سیکورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کر دی جس سے ایک پولیس اہلکار اور ایک سپاہی زخمی ہو گئے۔ذرائع نے بتایا کہ پولیس اور سیکورٹی فورسز موقع پر پہنچ گئی ہیں اور مغویوں کی بازیابی کے لیے آپریشن جاری ہے۔ڈان کی خبر کے مطابق، علاقے کو سیل کر دیا گیا ہے اور رہائشیوں کو گھر کے اندر رہنے کو کہا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Terrorist Attack in Pakistan پاکستان میں پولیس اسٹیشن پر دہشت گردوں کا حملہ، چار پولیس اہلکار ہلاک

TTP Ends Ceasefire With Govt تحریک طالبان پاکستان کا جنگ بندی ختم کرنے کا اعلان، ملک گیر حملوں کا حکم

اس سے قبل ذرائع کا کہنا تھا کہ شدت پسندوں سے مذاکرات جاری ہیں جب کہ آپریشن کے لیے پاک فوج اور پولیس کے کمانڈوز کو تعینات کردیا گیا ہے۔بنوں کے ایک رہائشی نے بتایا کہ چھاؤنی کے علاقے میں فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

ڈان کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر متضاد رپورٹس شیئر کی گئیں جن میں کئی صارفین نے دعویٰ کیا کہ شدت پسندوں نے سی ٹی ڈی پر باہر سے حملہ کیا ہے۔تاہم محمد علی سیف نے ایسی خبروں کی تردید کی اور کہا کہ حراست میں لیے گئے کچھ شرپسندوں نے سیکورٹی اہلکاروں سے ہتھیار چھیننے کی کوشش کی تھی۔جس کیو ویڈیو کلپ بھی وائرل ہوئی ہے۔

مبینہ عسکریت پسندوں نے افغانستان جانے کے لیے محفوظ راستہ دینے کا مطالبہ کیا اور مطالبہ پورا نہ ہونے کی صورت میں سنگین نتائج سے خبردار کیا، ایک اور مبینہ عسکریت پسند کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ان کی قید میں 8 سے 10 سیکیورٹی اہلکار ہیں۔

اسلام آباد: زیر حراست شدت پسندوں کے ایک گروپ نے پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر بنوں میں محکمہ انسداد دہشت گردی کی عمارت پر قبضہ کر لیا ہے اور تفتیش کاروں کو یرغمال بنا لیا ہے۔ ڈان نیوز نے رپورٹ کیا کہ شدت پسندوں نے اپنی باحفاظت افغانستان منتقلی کا مطالبہ کررہے تھے او رات کے وقت ہوئی جھڑپ میں 2 سیکیورٹی اہلکار زخمی بھی ہوگئے۔TTP Seize CTD in Pakistan

بنوں میں محکمہ انسداد دہشت گردی کی عمارت پر شدت پسندوں کے قبضے کو 15 گھنٹے سے زائد کا وقت گزر چکا ہے جب کہ مسلح افراد ہتھیار ڈالنے اور یرغمال افراد کو رہا کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی بیرسٹر محمد علی سیف نے دعویٰ کیا کہ صورتحال قابو میں ہے۔ سیکیورٹی فورسز نے آپریشن شروع کر دیا۔

ڈان کی خبر کے مطابق، دہشت گرد، جنہیں خیبر پختونخواہ پولیس کے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی جانب سے چلائی جانے والی مہم کے تحت حراست میں لیا گیا تھا، وہ جیل سے باہر نکلنے میں کامیاب ہو گئے اور سیکیورٹی اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے واقعے کی ذمہ داری قبول کر لی، ایک بیان میں ترجمان ٹی ٹی پی نے کہا کہ اس کے ارکان نے سی ٹی ڈی کے عملے اور سیکیورٹی اہلکاروں کو یرغمال بنایا ہے۔

ایک سرکاری ذریعہ نے بتایا کہ شدت پسندوں نے کمپاؤنڈ پر قبضہ کر لیا اور سیکورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کر دی جس سے ایک پولیس اہلکار اور ایک سپاہی زخمی ہو گئے۔ذرائع نے بتایا کہ پولیس اور سیکورٹی فورسز موقع پر پہنچ گئی ہیں اور مغویوں کی بازیابی کے لیے آپریشن جاری ہے۔ڈان کی خبر کے مطابق، علاقے کو سیل کر دیا گیا ہے اور رہائشیوں کو گھر کے اندر رہنے کو کہا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Terrorist Attack in Pakistan پاکستان میں پولیس اسٹیشن پر دہشت گردوں کا حملہ، چار پولیس اہلکار ہلاک

TTP Ends Ceasefire With Govt تحریک طالبان پاکستان کا جنگ بندی ختم کرنے کا اعلان، ملک گیر حملوں کا حکم

اس سے قبل ذرائع کا کہنا تھا کہ شدت پسندوں سے مذاکرات جاری ہیں جب کہ آپریشن کے لیے پاک فوج اور پولیس کے کمانڈوز کو تعینات کردیا گیا ہے۔بنوں کے ایک رہائشی نے بتایا کہ چھاؤنی کے علاقے میں فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

ڈان کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر متضاد رپورٹس شیئر کی گئیں جن میں کئی صارفین نے دعویٰ کیا کہ شدت پسندوں نے سی ٹی ڈی پر باہر سے حملہ کیا ہے۔تاہم محمد علی سیف نے ایسی خبروں کی تردید کی اور کہا کہ حراست میں لیے گئے کچھ شرپسندوں نے سیکورٹی اہلکاروں سے ہتھیار چھیننے کی کوشش کی تھی۔جس کیو ویڈیو کلپ بھی وائرل ہوئی ہے۔

مبینہ عسکریت پسندوں نے افغانستان جانے کے لیے محفوظ راستہ دینے کا مطالبہ کیا اور مطالبہ پورا نہ ہونے کی صورت میں سنگین نتائج سے خبردار کیا، ایک اور مبینہ عسکریت پسند کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ان کی قید میں 8 سے 10 سیکیورٹی اہلکار ہیں۔

Last Updated : Dec 19, 2022, 4:45 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.