ETV Bharat / international

Trump Fears Arrest سابق امریکی صدر ٹرمپ کو گرفتار ہونے کا اندیشہ، حامیوں سے احتجاج کرنے کی اپیل - ٹرمپ کی متوقع گرفتاری

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ کے ذریعہ اپنے گرفتار ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے اور اپنے حامیوں سے بڑے پیمانے پر احتجاج کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک کو وہیں واپس لائیں جہاں وہ پہلے تھا۔

Donald Trump
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
author img

By

Published : Mar 19, 2023, 4:46 PM IST

واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز اپنے حامیوں پر زور دیا کہ وہ بڑے پیمانے پر احتجاج شروع کریں، یہ کہتے ہوئے کہ انہیں اگلے ہفتے بروز منگل کو گرفتار کر لیا جائے گا۔ سنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اپنے ٹروتھ سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں، سابق امریکی صدر نے لکھا کہ مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر سے 'غیر قانونی لیکس' نے اشارہ کیا کہ انھیں اگلے ہفتے بروز منگل کو گرفتار کیا جائے گا، ٹرمپ نے اپنے حامیوں سے احتجاج کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک کو وہیں لوٹائیں جہاں پہلے تھا۔

واضح رہے کہ مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی کا دفتر مبینہ طور پر اس بات کی تحقیقات کر رہا ہے کہ آیا ٹرمپ نے 2016 کی صدارتی مہم کے دوران ایک فلمی ستارے کو مبینہ طور پر خفیہ ادائیگی کے حوالے سے کاروباری ریکارڈ کو غلط ثابت کرنے کی کوشش کی۔ٹرمپ کے وکیل نے کہا ہے کہ ان کا تحقیقات میں حصہ لینے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور جنوری 2017 سے جنوری 2021 تک امریکی صدر کے طور پر خدمات انجام دینے والے ریپبلکن نے اس تحقیقات کو سیاست سے متاثر قرار دیا ہے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق، یہ کیس ان متعدد کیسز میں سے ایک ہے جس کے بارے میں اس وقت 76 سالہ ٹرمپ کے خلاف تحقیقات کی جا رہی ہیں، حالانکہ اس پر ابھی تک کوئی فرد جرم عائد نہیں کی گئی ہے جبکہ ٹرمپ ہر ایک کیس میں غلط کام کرنے سے انکار کیا ہے۔ یہ معاملہ اس مہینے کے شروع میں مزید تیز ہوگیا، جب ٹرمپ کو ایک جیوری کے سامنے گواہی کے لیے مدعو کیا گیا۔ سیاسی ماہرین کا خیال ہے کہ ٹرمپ کو جلد ہی مجرمانہ الزامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ بی بی سی کے مطابق ٹرمپ کے وکیل نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے گرفتاری کے حوالے سے کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے اور سابق صدر کی پوسٹ میڈیا رپورٹس پر مبنی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر نے ابھی تک ٹرمپ کی گرفتاری پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ ٹرمپ کی وکیل اٹارنی سوسن نیکلس نے کہا کہ چونکہ یہ ایک سیاسی استغاثہ ہے، ڈسٹرکٹ اٹارنی کا دفتر ڈونلڈ ٹرمپ کے وکلاء سے بات چیت کرنے کے بجائے پریس کو سب کچھ لیک کرنے کی مشق میں مصروف ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے ٹرمپ کی ٹیم کو کچھ نہیں کہا۔ استغاثہ فی الحال ٹرمپ پر ممکنہ فرد جرم پر غور کر رہے ہیں اور تجویز کرتے ہیں کہ یہ اگلے ہفتے بروز منگل کو آسکتا ہے۔ اگر ان پر فرد جرم عائد ہوتی ہے تو یہ سابق امریکی صدر کے خلاف پہلا مجرمانہ مقدمہ ہوگا۔ ٹرمپ نے وعدہ کیا ہے کہ وہ 2024 کے صدارتی انتخابات میں ریپبلکن امیدوار بننے کے لیے اپنی مہم جاری رکھیں گے، چاہے انہیں سزا ہو جائے۔

واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز اپنے حامیوں پر زور دیا کہ وہ بڑے پیمانے پر احتجاج شروع کریں، یہ کہتے ہوئے کہ انہیں اگلے ہفتے بروز منگل کو گرفتار کر لیا جائے گا۔ سنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اپنے ٹروتھ سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں، سابق امریکی صدر نے لکھا کہ مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر سے 'غیر قانونی لیکس' نے اشارہ کیا کہ انھیں اگلے ہفتے بروز منگل کو گرفتار کیا جائے گا، ٹرمپ نے اپنے حامیوں سے احتجاج کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک کو وہیں لوٹائیں جہاں پہلے تھا۔

واضح رہے کہ مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی کا دفتر مبینہ طور پر اس بات کی تحقیقات کر رہا ہے کہ آیا ٹرمپ نے 2016 کی صدارتی مہم کے دوران ایک فلمی ستارے کو مبینہ طور پر خفیہ ادائیگی کے حوالے سے کاروباری ریکارڈ کو غلط ثابت کرنے کی کوشش کی۔ٹرمپ کے وکیل نے کہا ہے کہ ان کا تحقیقات میں حصہ لینے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور جنوری 2017 سے جنوری 2021 تک امریکی صدر کے طور پر خدمات انجام دینے والے ریپبلکن نے اس تحقیقات کو سیاست سے متاثر قرار دیا ہے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق، یہ کیس ان متعدد کیسز میں سے ایک ہے جس کے بارے میں اس وقت 76 سالہ ٹرمپ کے خلاف تحقیقات کی جا رہی ہیں، حالانکہ اس پر ابھی تک کوئی فرد جرم عائد نہیں کی گئی ہے جبکہ ٹرمپ ہر ایک کیس میں غلط کام کرنے سے انکار کیا ہے۔ یہ معاملہ اس مہینے کے شروع میں مزید تیز ہوگیا، جب ٹرمپ کو ایک جیوری کے سامنے گواہی کے لیے مدعو کیا گیا۔ سیاسی ماہرین کا خیال ہے کہ ٹرمپ کو جلد ہی مجرمانہ الزامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ بی بی سی کے مطابق ٹرمپ کے وکیل نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے گرفتاری کے حوالے سے کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے اور سابق صدر کی پوسٹ میڈیا رپورٹس پر مبنی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر نے ابھی تک ٹرمپ کی گرفتاری پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ ٹرمپ کی وکیل اٹارنی سوسن نیکلس نے کہا کہ چونکہ یہ ایک سیاسی استغاثہ ہے، ڈسٹرکٹ اٹارنی کا دفتر ڈونلڈ ٹرمپ کے وکلاء سے بات چیت کرنے کے بجائے پریس کو سب کچھ لیک کرنے کی مشق میں مصروف ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے ٹرمپ کی ٹیم کو کچھ نہیں کہا۔ استغاثہ فی الحال ٹرمپ پر ممکنہ فرد جرم پر غور کر رہے ہیں اور تجویز کرتے ہیں کہ یہ اگلے ہفتے بروز منگل کو آسکتا ہے۔ اگر ان پر فرد جرم عائد ہوتی ہے تو یہ سابق امریکی صدر کے خلاف پہلا مجرمانہ مقدمہ ہوگا۔ ٹرمپ نے وعدہ کیا ہے کہ وہ 2024 کے صدارتی انتخابات میں ریپبلکن امیدوار بننے کے لیے اپنی مہم جاری رکھیں گے، چاہے انہیں سزا ہو جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.