ETV Bharat / international

Imran Khan's Speech at Zaman Park جن سے میری جان کو خطرہ ہے وہی لوگ اقتدار میں بیٹھے ہیں، عمران خان

گزشتہ روز عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں گرفتار کرنے کے لیے اسلام آباد پولیس ان کی رہائش گاہ پر پہنچی تھی لیکن انھیں گرفتار نہیں کرسکی۔ اس دوران عمران خان نے اپنی رہائش گاہ پر پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر آباد میں ہونے والے قاتلانہ حملے کے پیچھے اقتدار میں رہنے والوں کا ہاتھ تھا اور وہ مجھے اپنے راستے سے ہٹانے کے لیے دوبارہ حملہ کروا سکتے ہیں لیکن نہ میں ان سے ڈرا ہوں اور نہ ہی ان کے سامنے گھٹنے ٹیکوں گا۔

Imran Khan's Speech at Zaman Park
عمران خان
author img

By

Published : Mar 6, 2023, 7:27 AM IST

لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان نے توشہ خانہ کیس میں اپنی گرفتاری کے تنازع کے درمیان اتوار کو زمان پارک لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر جیل بھرو تحریک میں شامل ہونے والے پارٹی کارکنوں اور حامیوں سے خطاب کیا اور اپنے غصے کا اظہار کیا۔ عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں گرفتار کرنے کے لیے اسلام آباد پولیس ان کی رہائش گاہ پر پہنچنے کے بعد زمان پارک میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کاہجوم امڈ پڑا جس کے بعد پولیس انھیں گرفتار نہیں کرسکی۔ اپریل 2022 میں اقتدار سے بے دخل ہونے والے پاکستان کے سابق وزیر اعظم نے پی ٹی آئی کے وفاداروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں نہ تو کبھی کسی شخص یا ادارے کے سامنے جھکا ہوں اور نہ آپ کو کبھی ایسا کرنے دونگا۔ انھوں نے کہا کہ وزیر آباد میں ہونے والے قاتلانہ حملے کے پیچھے اقتدار میں رہنے والوں کا ہاتھ تھا اور آج بھی وہ مجھے مارنا چاہتے ہیں۔

پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ آپ لوگوں نے 'جیل بھرو تحریک' میں جس طرح حصہ لیا اس پر انہیں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے انھیں زمان پارک بلایا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے آپ کو اپنی حمایت کے لیے نہیں بلکہ شکریہ ادا کرنے کے لیے بلایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ صرف ایک قوم ہی کر سکتی ہے نہ کہ ایک گروہ۔ ڈان اخبار نے رپورٹ کیا کہ پاکستانی حکومت کی کارکردگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ملک کے لیے بدترین وقت ہے کیونکہ معیشت ڈوب چکی ہے اور عوام پاکستان کی تاریخ میں ریکارڈ مہنگائی سے دوچار ہے۔ خان نے الزام لگایا کہ حکومتی رہنماؤں نے اپنی دولت بیرون ملک جمع کر رکھے ہیں اور انہیں سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے قانونی مقدمات میں تحفظ فراہم کیا ہے۔

عمران خان نے سخت الفاظ میں کہا کہ انہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا اگر حکومت ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالتی ہے کیونکہ ان کا ملک چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ملک میں حکمران پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اتحاد کی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے خان نے کہا کہ اگر ان کا نام 'نو فلائی لسٹ' میں ڈالا جاتا ہے تو ان کے پیر کانپنے لگتے ہیں۔ سابق آرمی چیف پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان نے الزام لگایا کہ جنرل (ریٹائرڈ) قمر جاوید باجوہ نے سازش رچتے ہوئے ملک پر مجرموں کو تھوپ دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، اسلام آباد پولیس کو پی ٹی آئی کے کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے ملاقات کی جب وہ عمران کی گرفتاری کے لیے لاہور میں ان کی زمان پارک رہائش گاہ پر پہنچے۔ توشہ خانہ کیس کی سماعت میں عمران کے مسلسل عدم پیشی پر سیشن عدالت کے جج نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے اور پولیس نے یہ بھی کہا ہے کہ گرفتاری میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ عمران پر الزام ہے کہ انھوں نے اپنے اثاثوں کے بیانات میں تحائف کی تفصیلات کو مبینہ طور پر چھپا رکھا ہے جو اس نے توشہ خانہ سے لے رکھا تھا، دراصل توشہ خانہ یہ ایک ایسا ذخیرہ ہے جہاں غیر ملکی حکام کی جانب سے سرکاری اہلکاروں کو دیئے گئے تحائف رکھے جاتے ہیں۔ اہلکاروں کو قانونی طور پر تحائف رکھنے کی اجازت ہے اگر وہ پہلے سے طے شدہ رقم ادا کرتے ہیں تو۔

لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان نے توشہ خانہ کیس میں اپنی گرفتاری کے تنازع کے درمیان اتوار کو زمان پارک لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر جیل بھرو تحریک میں شامل ہونے والے پارٹی کارکنوں اور حامیوں سے خطاب کیا اور اپنے غصے کا اظہار کیا۔ عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں گرفتار کرنے کے لیے اسلام آباد پولیس ان کی رہائش گاہ پر پہنچنے کے بعد زمان پارک میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کاہجوم امڈ پڑا جس کے بعد پولیس انھیں گرفتار نہیں کرسکی۔ اپریل 2022 میں اقتدار سے بے دخل ہونے والے پاکستان کے سابق وزیر اعظم نے پی ٹی آئی کے وفاداروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں نہ تو کبھی کسی شخص یا ادارے کے سامنے جھکا ہوں اور نہ آپ کو کبھی ایسا کرنے دونگا۔ انھوں نے کہا کہ وزیر آباد میں ہونے والے قاتلانہ حملے کے پیچھے اقتدار میں رہنے والوں کا ہاتھ تھا اور آج بھی وہ مجھے مارنا چاہتے ہیں۔

پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ آپ لوگوں نے 'جیل بھرو تحریک' میں جس طرح حصہ لیا اس پر انہیں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے انھیں زمان پارک بلایا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے آپ کو اپنی حمایت کے لیے نہیں بلکہ شکریہ ادا کرنے کے لیے بلایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ صرف ایک قوم ہی کر سکتی ہے نہ کہ ایک گروہ۔ ڈان اخبار نے رپورٹ کیا کہ پاکستانی حکومت کی کارکردگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ملک کے لیے بدترین وقت ہے کیونکہ معیشت ڈوب چکی ہے اور عوام پاکستان کی تاریخ میں ریکارڈ مہنگائی سے دوچار ہے۔ خان نے الزام لگایا کہ حکومتی رہنماؤں نے اپنی دولت بیرون ملک جمع کر رکھے ہیں اور انہیں سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے قانونی مقدمات میں تحفظ فراہم کیا ہے۔

عمران خان نے سخت الفاظ میں کہا کہ انہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا اگر حکومت ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالتی ہے کیونکہ ان کا ملک چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ملک میں حکمران پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اتحاد کی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے خان نے کہا کہ اگر ان کا نام 'نو فلائی لسٹ' میں ڈالا جاتا ہے تو ان کے پیر کانپنے لگتے ہیں۔ سابق آرمی چیف پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان نے الزام لگایا کہ جنرل (ریٹائرڈ) قمر جاوید باجوہ نے سازش رچتے ہوئے ملک پر مجرموں کو تھوپ دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، اسلام آباد پولیس کو پی ٹی آئی کے کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے ملاقات کی جب وہ عمران کی گرفتاری کے لیے لاہور میں ان کی زمان پارک رہائش گاہ پر پہنچے۔ توشہ خانہ کیس کی سماعت میں عمران کے مسلسل عدم پیشی پر سیشن عدالت کے جج نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے اور پولیس نے یہ بھی کہا ہے کہ گرفتاری میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ عمران پر الزام ہے کہ انھوں نے اپنے اثاثوں کے بیانات میں تحائف کی تفصیلات کو مبینہ طور پر چھپا رکھا ہے جو اس نے توشہ خانہ سے لے رکھا تھا، دراصل توشہ خانہ یہ ایک ایسا ذخیرہ ہے جہاں غیر ملکی حکام کی جانب سے سرکاری اہلکاروں کو دیئے گئے تحائف رکھے جاتے ہیں۔ اہلکاروں کو قانونی طور پر تحائف رکھنے کی اجازت ہے اگر وہ پہلے سے طے شدہ رقم ادا کرتے ہیں تو۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.