اسلام آباد: پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں منگل کی صبح ایک پولیس اسٹیشن پر حملے میں 23 پولیس اہلکار ہلاک اور تقریباً 16 دیگر زخمی ہوگئے۔ پاکستانی میڈیا نے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر اویس بابر کے حوالے سے بتایا کہ یہ واقعہ ڈی آئی خان کی تحصیل دربان میں پیش آیا۔ اس حملے میں تین پولیس اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیم موقع پر پہنچ گئی اور زخمیوں کو ڈیرہ اسپتال میں داخل کرایا۔
پولیس حکام نے حملے کے ہدف کی تصدیق نہیں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک کم از کم 23 پولیس اہلکار شہید اور 28 زخمی ہو چکے ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے واقعہ میں جانی و مالی نقصان پر دکھ کا اظہار کیا اور شہریوں اور سیکیورٹی فورسز دونوں پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابل معافی قرار دیا۔
سابق صدر آصف علی زرداری نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کے خطرے کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے زخمیوں کی صحت یابی کے لیے بھی دعا کی۔ سندھ کے سابق گورنر ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا کہ انہیں اس گھناؤنے حملے پر دکھ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا، "میری دلی تعزیت شہید سیکورٹی اہلکاروں کے اہل خانہ کے ساتھ ہے، اور میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔"
خیال ر ہے کہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے گزشتہ سال نومبر میں حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کرنے کے بعد پاکستان میں حالیہ مہینوں میں خاص طور پر کے پی اور بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں گزشتہ مہینوں میں کئی دھماکے ہوئے جن کی وجہ سے بہت زیادہ جانی و مالی نقصان ہوا۔ ان میں سے 3 نومبر کو ڈی آئی خان میں پولیس کو نشانہ بناکر کئے گئے بم دھماکے میں 5 افراد جاں بحق اور 20 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
پولیس افسر محمد عدنان نے بتایا کہ بم دھماکہ ڈیرہ اسماعیل خان شہر میں پولیس گشت ٹیم کے نزدیک ہوا۔ اسی طرح 31 اکتوبر کو ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس کیمپ پر نامعلوم دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار کی موت ہوگئی تھی۔(یو این آئی)
یہ بھی پڑھیں