خرطوم: سوڈان میں فوج اور پیرا ملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان ایک ماہ سے جاری لڑائی کے باعث بے گھر ہونے والوں کی تعداد 9 لاکھ 50 ہزارکے قریب پہنچ گئی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق 15 اپریل سے اب تک ملک کے اندر 736,200 افراد بے گھر ہو چکے ہیں جب کہ تقریباً 2 لاکھ افراد نے پڑوسی ممالک میں پناہ لی ہے۔ جب کہ اپنے گھر بار چھوڑنے والوں میں ساڑھے 4 لاکھ بچے تھے، دسیوں ہزار لوگ جنہوں نے اپنے پڑوسیوں میں عدم استحکام کے بعد سوڈان میں پناہ لی تھی اپنے ممالک کو لوٹ گئے ہیں۔ پناہ گزینوں اور پناہ کے متلاشیوں کی اکثریت نے محفوظ جگہ کی تلاش میں الجزیرہ اور القادریف ریاستوں میں پناہ لی۔ سوڈان میں فوج اور پیرا ملٹی فورسسز کے درمیان جھڑپوں کو روکنے کے لیے سعودی عرب کے شہر جدہ میں فریقین کے درمیان مذاکرات کے نتیجے میں 11 مئی کو "جدہ اعلامیہ" پر دستخط کیے گئے تھے۔
اعلامیے میں، جس پر امریکہ اور سعودی عرب کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات کے ذریعے دستخط کیے گئے، اس بات پر زور دیا گیا کہ سوڈانی فوج اور پیرا ملڑی فورسسز کسی بھی ایسے حملے سے دور رہیں گے جس سے شہریوں کو نقصان پہنچے، اور اس بات پر زور دیا گیا کہ سوڈانیوں کے مفادات۔ دونوں فریقوں کی ترجیح عوام تھے۔ واضح رہے کہ سوڈان میں جاری تنازعات میں اب تک تقریباً 600 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور کے مطابق سوڈان میں جاری تنازع کی صورتحال کے باعث ایتھوپیا پہنچنے والے افراد کی تعداد 18000 سے تجاوز کر گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Violence in Sudan سوڈان سے اٹھارہ ہزار سے زائد افراد ایتھوپیا میں داخل
یو این آئی