ETV Bharat / international

Sanaullah On TTP تحریک طالبان کو نہیں بخشا جائے گا، ثناء اللہ

author img

By

Published : Dec 2, 2022, 7:58 PM IST

وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ کسی بھی قسم کے باضابطہ مذاکرات شروع کرنے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکورٹی فورسز تنظیم کے حملے کا منہ توڑ جواب دے گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی میں اندرونی دھڑے بندی ہے جن میں سے کچھ مفاہمت کے حق میں ہیں جبکہ دیگر اب بھی پاکستان کے ساتھ تنازعہ کی طرف مائل ہیں۔Sanaullah On Tehreek e Taliban Pakistan

Etv Bharat
Etv Bharat

اسلام آباد: پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (Tehreek e Taliban Pakistan) کے ساتھ کسی بھی قسم کے باضابطہ مذاکرات شروع کرنے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکورٹی فورسز تنظیم کے حملے کا منہ توڑ جواب دیں گی۔

پاکستان کے کوئٹہ میں ٹی ٹی پی کے حملے میں چار افراد کی ہلاکت کے ایک دن بعد، جمعرات کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، مسٹر ثناء اللہ نے کہا کہ حکومت نے ماضی میں کالعدم گروپ کے ساتھ کوئی باضابطہ بات چیت نہیں کی اور نہ ہی ایسا کوئی عمل ہوا ہے۔ شروع کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی میں اندرونی دھڑے بندی ہے جن میں سے کچھ مفاہمت کے حق میں ہیں جبکہ دیگر اب بھی پاکستان کے ساتھ تنازعہ کی طرف مائل ہیں۔ کالعدم تنظیم کے کچھ لوگ مذاکرات میں دلچسپی رکھتے ہیں جبکہ کچھ مذاکرات میں خلل ڈالنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ امن اور مذاکرات میں دلچسپی رکھنے والوں کے لیے حکومت کے دروازے کھلے رہیں گے۔ وزیر داخلہ نے زور دے کر کہا کہ ملکی فوج ٹی ٹی پی کی دہشت گردی سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور سکیورٹی فورسز کی جانب سے اس کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔

انہوں نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت حالیہ سیکیورٹی اجلاس میں عدم شرکت پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے مزید کہا، 'وزیراعلیٰ کو اجلاس کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے اور جب بھی انہیں وفاقی حکومت اور سیکیورٹی اداروں کی مدد کی ضرورت ہوگی، ہم بلا تاخیر ان کی مدد کریں گے۔'

یہ بھی پڑھیں: TTP Ends Ceasefire With Govt تحریک طالبان پاکستان کا جنگ بندی ختم کرنے کا اعلان، ملک گیر حملوں کا حکم

یو این آئی

اسلام آباد: پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (Tehreek e Taliban Pakistan) کے ساتھ کسی بھی قسم کے باضابطہ مذاکرات شروع کرنے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکورٹی فورسز تنظیم کے حملے کا منہ توڑ جواب دیں گی۔

پاکستان کے کوئٹہ میں ٹی ٹی پی کے حملے میں چار افراد کی ہلاکت کے ایک دن بعد، جمعرات کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، مسٹر ثناء اللہ نے کہا کہ حکومت نے ماضی میں کالعدم گروپ کے ساتھ کوئی باضابطہ بات چیت نہیں کی اور نہ ہی ایسا کوئی عمل ہوا ہے۔ شروع کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی میں اندرونی دھڑے بندی ہے جن میں سے کچھ مفاہمت کے حق میں ہیں جبکہ دیگر اب بھی پاکستان کے ساتھ تنازعہ کی طرف مائل ہیں۔ کالعدم تنظیم کے کچھ لوگ مذاکرات میں دلچسپی رکھتے ہیں جبکہ کچھ مذاکرات میں خلل ڈالنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ امن اور مذاکرات میں دلچسپی رکھنے والوں کے لیے حکومت کے دروازے کھلے رہیں گے۔ وزیر داخلہ نے زور دے کر کہا کہ ملکی فوج ٹی ٹی پی کی دہشت گردی سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور سکیورٹی فورسز کی جانب سے اس کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔

انہوں نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت حالیہ سیکیورٹی اجلاس میں عدم شرکت پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے مزید کہا، 'وزیراعلیٰ کو اجلاس کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے اور جب بھی انہیں وفاقی حکومت اور سیکیورٹی اداروں کی مدد کی ضرورت ہوگی، ہم بلا تاخیر ان کی مدد کریں گے۔'

یہ بھی پڑھیں: TTP Ends Ceasefire With Govt تحریک طالبان پاکستان کا جنگ بندی ختم کرنے کا اعلان، ملک گیر حملوں کا حکم

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.