ETV Bharat / international

Sudan Military Clashes سوڈان میں جاری فوجی جھڑپوں میں ہلاکتوں کی تعداد سو کے قریب پہنچ گئی - سوڈان میں فوجیوں کے درمیان لڑائی

سوڈان میں مسلح افواج اور نیم فوجی دستہ 'ریپڈ سپورٹ فورسز' (RSF) کے سربراہ اقتدار کے لیے آپس میں لڑائی کر رہے ہیں۔ فوج کے درمیان یہ کشیدگی فوج کے سربراہ جنرل عبدالفتاح البرہان اور آر ایس ایف کے سربراہ جنرل محمد حمدان داغلو کے درمیان اختلافات کی وجہ سے پیدا ہوئی۔

Sudan death toll nears 100 as military clashes continue
سوڈان میں جاری فوجی جھڑپوں میں ہلاکتوں کی تعداد سو کے قریب پہنچ گئی
author img

By

Published : Apr 17, 2023, 2:48 PM IST

خرطوم: سوڈانی فوج اور پیرا ملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے درمیان لڑائی میں مرنے والوں کی تعداد 97 ہو گئی۔ واشنگٹن پوسٹ نے سوڈانی ڈاکٹرز یونین کے حوالے سے یہ خبر رپورٹ کی ہے۔ ذرائع کے مطابق پیر کی صبح تک فوجی تشدد میں 97 شہری ہلاک اور تقریباً 600 زخمی ہو چکے تھے۔ سوڈان کے ڈاکٹروں کی سنٹرل کمیٹی نے پیر کی صبح کہا کہ دارالحکومت کے جنوبی حصے میں واقع ایک ہسپتال کو بھی نشانہ بنایا گیا جس سے دہشت اور خوف و ہراس کی کیفیت پیدا ہو گئی لیکن مریضوں اور عملے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

دارالحکومت خرطوم میں عینی شاہدین نے سی این این کو بتایا کہ اتوار کی صبح کی نماز کے بعد لڑائی شدت اختیار کر گئی، رات بھر زوردار آوازیں اور دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ مشرقی شہر پورٹ سوڈان میں بھی سینکڑوں میل دور لڑائیوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ الجزیرہ کے مطابق، مسلح افواج اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) اقتدار کے لیے مقابلہ کر رہے ہیں جبکہ سیاسی گروپ 2021 کی فوجی بغاوت کے بعد عبوری حکومت کی تشکیل پر بات چیت کر رہے ہیں۔ فوج کے درمیان یہ کشیدگی فوج کے سربراہ جنرل عبدالفتاح البرہان اور آر ایس ایف کے سربراہ جنرل محمد حمدان داغلو کے درمیان اختلافات کی وجہ سے پیدا ہوئی۔ دراصل نیم فوجی دستوں کو مسلح افواج میں کیسے ضم کیا جانا چاہیے اور اس عمل کی نگرانی کس اتھارٹی کو کرنی چاہیے اسی بات کو لیکر دونوں جرنیلوں کے درمیان اختلافات ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

قابل ذکر ہے کہ فوج نے بغاوت کے 18 ماہ بعد وعدہ کیا تھا کہ وہ اس ماہ حکومت سویلین کے حوالے کر دے گی۔ اس کے باوجود اس عمل پر جنرل البرہان اور جنرل حمدان کے درمیان دشمنی کا غلبہ رہا ہے۔ دونوں جنرل گزشتہ چند مہینوں کے دوران تقریروں میں ایک دوسرے پر کھل کر تنقید کرتے رہے ہیں۔ دریں اثنا، ہفتے کے روز اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے تین عملے کی موت ہو گئی۔ جھڑپ میں تین عملے کی ہلاکت کے بعد اقوام متحدہ کے ادارے نے تمام کارروائیاں عارضی طور پر روک دی ہیں۔

خرطوم: سوڈانی فوج اور پیرا ملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے درمیان لڑائی میں مرنے والوں کی تعداد 97 ہو گئی۔ واشنگٹن پوسٹ نے سوڈانی ڈاکٹرز یونین کے حوالے سے یہ خبر رپورٹ کی ہے۔ ذرائع کے مطابق پیر کی صبح تک فوجی تشدد میں 97 شہری ہلاک اور تقریباً 600 زخمی ہو چکے تھے۔ سوڈان کے ڈاکٹروں کی سنٹرل کمیٹی نے پیر کی صبح کہا کہ دارالحکومت کے جنوبی حصے میں واقع ایک ہسپتال کو بھی نشانہ بنایا گیا جس سے دہشت اور خوف و ہراس کی کیفیت پیدا ہو گئی لیکن مریضوں اور عملے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

دارالحکومت خرطوم میں عینی شاہدین نے سی این این کو بتایا کہ اتوار کی صبح کی نماز کے بعد لڑائی شدت اختیار کر گئی، رات بھر زوردار آوازیں اور دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ مشرقی شہر پورٹ سوڈان میں بھی سینکڑوں میل دور لڑائیوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ الجزیرہ کے مطابق، مسلح افواج اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) اقتدار کے لیے مقابلہ کر رہے ہیں جبکہ سیاسی گروپ 2021 کی فوجی بغاوت کے بعد عبوری حکومت کی تشکیل پر بات چیت کر رہے ہیں۔ فوج کے درمیان یہ کشیدگی فوج کے سربراہ جنرل عبدالفتاح البرہان اور آر ایس ایف کے سربراہ جنرل محمد حمدان داغلو کے درمیان اختلافات کی وجہ سے پیدا ہوئی۔ دراصل نیم فوجی دستوں کو مسلح افواج میں کیسے ضم کیا جانا چاہیے اور اس عمل کی نگرانی کس اتھارٹی کو کرنی چاہیے اسی بات کو لیکر دونوں جرنیلوں کے درمیان اختلافات ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

قابل ذکر ہے کہ فوج نے بغاوت کے 18 ماہ بعد وعدہ کیا تھا کہ وہ اس ماہ حکومت سویلین کے حوالے کر دے گی۔ اس کے باوجود اس عمل پر جنرل البرہان اور جنرل حمدان کے درمیان دشمنی کا غلبہ رہا ہے۔ دونوں جنرل گزشتہ چند مہینوں کے دوران تقریروں میں ایک دوسرے پر کھل کر تنقید کرتے رہے ہیں۔ دریں اثنا، ہفتے کے روز اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے تین عملے کی موت ہو گئی۔ جھڑپ میں تین عملے کی ہلاکت کے بعد اقوام متحدہ کے ادارے نے تمام کارروائیاں عارضی طور پر روک دی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.