کولمبو: سری لنکائی فوج Sri Lankan army نے جمعرات کو کولمبو میں حکومت مخالف مظاہرین کو پہلی وارننگ جاری کی۔ وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر ہر قسم کے تشدد سے باز رہے ورنہ نتائج بھگتنے کے لیے تیار رہیں۔ مسلح افواج نے ایک بیان میں کہا کہ 'یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوامی املاک، اہم تنصیبات، حساس مقامات اور انسانی جانوں کی حفاظت کریں اور اگر صورتحال ہاتھ سے نکلتی ہوئی نظر آتی ہے تو طاقت کے استعمال سے نہیں ہچکچائیں گے"۔Sri Lanka Crisis
فوج کا یہ بیان پُرتشدد مظاہرین کے کولمبو میں وزیر اعظم کے دفتر اور پارلیمنٹ ہاؤس پر اسی طرح کی کوششوں کے بعد سامنے آیا ہے۔ ایسی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں کہ نامعلوم مظاہرین نے دو جوانوں پر حملہ کر کے انہیں شدید زخمی کر دیا اور ان کی ٹی-56 اسالٹ رائفلیں لوٹ لی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ مسلح افواج نے اس ہفتے حکومت مخالف مظاہروں میں مداخلت نہیں کی، جب 9 جولائی کو ہجوم نے راشٹرپتی بھون پر قبضہ کر لیا تھا اور صدر گوتابایا راجا پاکسے کو بھاگنے پر مجبور ہوئے تھے۔ راجا پاکسے آج اپنی اہلیہ کے ساتھ مالدیپ سے سنگاپور پہنچے ہیں۔ بیان کے مطابق چیف آف ڈیفنس اسٹاف، آرمی کے تینوں کمانڈرز اور انسپکٹر جنرل آف پولیس نے تین سے زائد مواقع پر احتجاج کرنے والے گروپوں سے عوامی سطح پر مسائل کا آئینی حل تلاش کرنے کی اپیل کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: Sri Lanka Crisis: سری لنکا کے آرمی چیف کی شہریوں سے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل
گزشتہ روز سری لنکا Sri Lanka میں جاری احتجاج Protest in Sri Lanka کے دوران سری لنکا کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) نے عوام سے ملک میں امن و امان کی صورتحال کو بحال کرنے میں تعاون اور سرکاری املاک کو نقصان نہ پہنچانے کی اپیل کی تھی۔