کولمبو: بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ توقع ہے کہ صدر گوتابایا راجا پاکسے بدھ کو باضابطہ طور پر مستعفی ہو جائیں گے۔ اس طرح ملک کے طاقتور ترین سیاسی خاندان کی گرفت ختم ہو جائے گی۔ رانیل وکرما سنگھے کو صرف دو ماہ قبل وزیر اعظم مقرر کیا گیا تھا، نے بھی استعفیٰ دینے کی پیشکش کی ہے تاکہ آل پارٹی عبوری حکومت اقتدار سنبھال سکے۔
راجا پاکسے (73) نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ اقتدار کی پرامن منتقلی کی اجازت دیں تاکہ ان کی نگرانی میں نئی حکومت بن سکے۔ سیاسی جماعتوں کے رہنما ایک میٹنگ کریں گے کیونکہ ان کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس عبوری حکومت بنانے کے لیے پارلیمانی اکثریت ہے۔ صدر اور وزیر اعظم کے باضابطہ طور پر مستعفی ہونے کے بعد پارلیمنٹ کے اسپیکر مہندا یاپا ابھے وردھنے کے سری لنکا کے آئین کے مطابق قائم مقام صدر کا عہدہ سنبھالنے کی توقع ہے۔
اتوار کی صبح بھی کئی مظاہرین صدر کی سرکاری رہائش گاہ پر ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔ انہوں نے وہاں کھانا پکایا، پیانو بجایا اور ایوان صدر میں تاش اور کیرم کھیلنے کا بھی لطف اٹھایا۔ ادھر پولیس نے ہفتے کو ہونے والے مظاہروں کے سلسلے میں تین ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس سے قبل مظاہرین کو معزول کیے گئے صدر گوتابایا راجا پاکسے کی رہائش گاہ پر ایک کروڑ 78 لاکھ 50 ہزار روپے ملے، جسے پولیس کے حوالے کردیاگیا ہے۔
'گوٹا گو گاما' احتجاج کی طرف سے اتوار کوجاری ایک بیان میں یہ معلومات دی گئی۔ ایک ٹوئٹ میں کہا گیا کہ صدر ہاؤس کے اندر مظاہرین کوتقریباً 1 کروڑ 78 لاکھ 50 ہزار روپے ملے، جسے فورٹ پولیس اسٹیشن میں جمع کرادیا گیا ہے۔ سری لنکا میں یکے بعد دیگرے اقتدار میں آنے والی تبدیلیوں کے باوجود معیشت اورلوگوں کی بنیادی ضروریات کو پورا کرپانے میں اعلیٰ قیادت کی ناکامی کے پیش نظر دارالحکومت کولمبو میں ہفتہ کوعوام کا عدم اطمینان ایک بار پھرہنگاموں کی شکل میں سڑکوں پر نظرآیا۔ مشتعل مظاہرین نے صدرکی رہائش گاہ کے باہر تمام حفاظتی دیواروں اور رکاوٹیں توڑ دیں اور دیواروں پر چڑھ کر احاطے میں داخل ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: Sri Lanka Prime Minister Vikrama Singe: وکرما سنگھے کے گھر پر حملہ کرنے کے الزام میں تین گرفتار