کولمبو: سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجا پکسے کے فرار ہونے کے بعد اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے دفتر نے تمام سری لنکن باشندوں سے اپیل کی کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور تشدد سے پرہیز کریں۔ اقوام متحدہ کے دفتر نے کہا کہ ہم تمام فریقین سے تشدد سے باز رہنے اور پُرامن سیاسی تبدیلی کو یقینی بنانے کی اپیل کرتے ہیں۔ قانون کی حکمرانی کا احترام کرنے والے ایک جامع اور شمولیاتی عمل کی ضرورت ہے ۔ لیڈروں کو جان و مال کے احترام کے لئے اپیل کرنا چاہیے۔ فوج سمیت سکیورٹی فورسز کو انسانی حقوق کا احترام اور تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔‘‘UN on Sri Lanka Crisis
وہیں آج اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ تنازعات اور مظاہرین کی شکایات کو دور کیا جائے۔ ٹویٹر پر اقوام متحدہ کے سربراہ نے سری لنکا کے تمام پارٹی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ پُرامن اور جمہوری منتقلی کے لیے سمجھوتہ کریں۔ انھوں نے ٹویٹ کیا "میں سری لنکا کی صورت حال کو بہت قریب سے دیکھ رہا ہوں۔ یہ ضروری ہے کہ تنازع کی بنیادی وجوہات اور مظاہرین کی شکایات کا ازالہ کیا جائے۔ میں تمام پارٹی رہنماؤں سے پُرامن اور جمہوری تبدیلی کے لیے سمجھوتے کے جذبے کو اپنانے کی اپیل کرتا ہوں،"Sri Lanka Crisis
واضح رہے کہ 9 جولائی کو مظاہرین نے صدارتی محل اور دیگر سرکاری عمارت پر قبضہ کرلیا تھا جہاں پر مظاہرین کی روزمرہ کی سرگرمیاں بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی تھیں جس کے بعد 73 سالہ گوٹابایا راجا پاکسے روپوش ہو گئے تھے اور انہوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ بدھ کو اپنا استعفیٰ نامہ حوالے کر دیں گے لیکن اب وہ ملک سے فرار ہوگئے ہیں اور وہ مالدیپ سے سنگاپور کے لیے روانہ ہوگئے ہیں تاہم ابھی تک انھوں نے استعفیٰ نہیں دیا ہے۔ گزشتہ روز یعنی 13 جولائی کو مظاہرین پی ایم ہاوس پر بھی قبضہ کرلیا۔ وہیں سری لنکا میں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے ملاقات کی اور فیصلہ کیا کہ ملک کی موجودہ صورتحال کو حل کرنے کے لیے وزیر اعظم رانیل وکرما سنگھے کو فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہیے۔ بدھ کو راجا پاکسے کے ملک سے فرار ہونے کے بعد وکرما سنگھے کو سری لنکا کا عبوری صدر بنایا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
Sri Lanka Crisis: سری لنکا میں مظاہروں کے دوران ایک شخص ہلاک، متعدد زخمی
Sri Lanka Crisis: سری لنکا کے آرمی چیف کی شہریوں سے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل
Sri Lanka Crisis: سری لنکا میں ایمرجنسی، مظاہرین کا پی ایم ہاؤس پر قبضہ
Sri Lanka Crisis: سری لنکا کے قائم مقام صدر نے امن و امان کے نفاذ کے لیے سخت اقدام اٹھانے کا حکم دیا
قابل ذکر ہے کہ 22 ملین کی آبادی والا ملک 7 دہائیوں کے بدترین معاشی بحران سے دو چار ہے جس کی وجہ سے لوگ خوراک، ادویات، ایندھن اور دیگر ضروری اشیاء خریدنے میں مشکلات کا شکار ہیں۔ وزیر اعظم وکرما سنگھے نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ سری لنکا اب دیوالیہ ہو چکا ہے۔