ETV Bharat / international

Sri Lanka Presidential Palace سری لنکا نے صدارتی محل کے نوادارت واپس کرنے پر عام معافی کا اعلان کیا

سری لنکا میں گذشتہ برس احتجاج کے دوران صدارتی محل سے چوری کیے گئے نوادارت واپس کرنے والے افراد کے لیے عام معافی کا اعلان کیا ہے۔

author img

By

Published : Jul 10, 2023, 10:09 PM IST

Etv Bharat
Etv Bharat

کولمبو: سری لنکا میں عام معافی کا اعلان کیا گیا ہے جو گزشتہ برس ہنگاموں میں صدارتی محل سے چوری کیے گئے نوادارت واپس کرنے والے افراد کے لیے ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ برس سری لنکا میں تاریخ کے بدترین معاشی بحران کے باعث ہونے والے ملک گیر ہنگاموں کے دوران ہزاروں افراد نے صدارتی محل پر بھی دھاوا بول دیا تھا۔ اس افراتفری کے دوران سابق صدر گوٹابایا راجا پکسے محل کے پچھلے دروازے سے نکل کر ملک سے باہر فرار ہوگئے تھے، جب کہ ہنگامہ آرئی کے دوران وہاں سے نوادرات بھی چوری ہوئی تھیں اور سوشل میڈیا پر لوگوں کی ان نوادرات کے ساتھ تصاویر اور سیلفیاں سامنے آئی تھیں۔

بعد ازاں حکام نے صدارتی محل سے چوری ہونے والی اشیا کی تصاویر جاری کی تھیں جب کہ پولیس نے سوشل میڈیا پر صدارتی بیئر کے مگ، راجا پکسے کے جھنڈوں اور بیڈ شیٹ کی تصاویر پوسٹ کرنے والے تین افراد کو گرفتار بھی کیا تھا۔ تاہم کچھ مظاہرین نے اس وقت راجا پکسے کے کمرے سے ملنے والے 6 ہزار ڈالر پولیس کے حوالے کیے تھے اور عدالت نے سوال اٹھایا تھا کہ سابق صدر کے پاس یہ رقم کہاں سے آئی۔

یہ بھی پڑھیں:

اتوار کو سری لنکا کے موجودہ صدر رانیل وکرما سنگھے کے دفتر سے جاری بیان میں ایک مہینے کی معافی کے اعلان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جو مقررہ مدت کے دوران چوری شدہ مذکورہ بیش قیمت نوادرات اور سابق صدور اور گورنرز سے منسلک شیلڈز حکومت کو واپس کر دے گا اس کو کچھ نہیں کہا جائے گا۔ اس کے ساتھ حکام نے پانچ تاریخی شیلڈز کی تصاویر جاری کی ہیں جن میں 1622 میں تعینات ہونے والے پرتگالی گورنر کی شیلڈ سمیت 19 ویں اور 20 ویں صدی کے دوران برطانوی راج کی شیلڈز بھی شامل ہیں۔ (یو این آئی)

کولمبو: سری لنکا میں عام معافی کا اعلان کیا گیا ہے جو گزشتہ برس ہنگاموں میں صدارتی محل سے چوری کیے گئے نوادارت واپس کرنے والے افراد کے لیے ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ برس سری لنکا میں تاریخ کے بدترین معاشی بحران کے باعث ہونے والے ملک گیر ہنگاموں کے دوران ہزاروں افراد نے صدارتی محل پر بھی دھاوا بول دیا تھا۔ اس افراتفری کے دوران سابق صدر گوٹابایا راجا پکسے محل کے پچھلے دروازے سے نکل کر ملک سے باہر فرار ہوگئے تھے، جب کہ ہنگامہ آرئی کے دوران وہاں سے نوادرات بھی چوری ہوئی تھیں اور سوشل میڈیا پر لوگوں کی ان نوادرات کے ساتھ تصاویر اور سیلفیاں سامنے آئی تھیں۔

بعد ازاں حکام نے صدارتی محل سے چوری ہونے والی اشیا کی تصاویر جاری کی تھیں جب کہ پولیس نے سوشل میڈیا پر صدارتی بیئر کے مگ، راجا پکسے کے جھنڈوں اور بیڈ شیٹ کی تصاویر پوسٹ کرنے والے تین افراد کو گرفتار بھی کیا تھا۔ تاہم کچھ مظاہرین نے اس وقت راجا پکسے کے کمرے سے ملنے والے 6 ہزار ڈالر پولیس کے حوالے کیے تھے اور عدالت نے سوال اٹھایا تھا کہ سابق صدر کے پاس یہ رقم کہاں سے آئی۔

یہ بھی پڑھیں:

اتوار کو سری لنکا کے موجودہ صدر رانیل وکرما سنگھے کے دفتر سے جاری بیان میں ایک مہینے کی معافی کے اعلان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جو مقررہ مدت کے دوران چوری شدہ مذکورہ بیش قیمت نوادرات اور سابق صدور اور گورنرز سے منسلک شیلڈز حکومت کو واپس کر دے گا اس کو کچھ نہیں کہا جائے گا۔ اس کے ساتھ حکام نے پانچ تاریخی شیلڈز کی تصاویر جاری کی ہیں جن میں 1622 میں تعینات ہونے والے پرتگالی گورنر کی شیلڈ سمیت 19 ویں اور 20 ویں صدی کے دوران برطانوی راج کی شیلڈز بھی شامل ہیں۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.