بوکسبرگ، جوہانسبرگ: بدھ کی رات جنوبی افریقہ کے ایکورہورینی، بوکسبرگ میں اینجیلو قبضہ شدہ بستی میں زہریلی گیس کے اخراج سے 24 افراد ہلاک ہو گئے۔ مقامی میڈیا تنظیم ٹائمز لائیو کی رپورٹ کے مطابق یہ گیس نائٹریٹ آکسائیڈ ہو سکتی ہے۔ اخبار نے کہا کہ بدھ کو ایک بستی کی جھونپڑی سے گیس کے اخراج کی اطلاع ملی۔ ٹائمس لائیو کے مطابق، ایکورہورینی ای ایم ایس کے ترجمان ولیم نٹلگی نے کہا کہ حکام ابھی بھی جائے وقوعہ پر موجود دیگر متاثرین کی تلاش میں ہیں۔ ٹائمس لائیو ایک جنوبی افریقہ کا آن لائن اخبار ہے جو The Times Daily اخبار کے طور پر شروع ہوا تھا۔
-
A suspected gas leak has killed as many as 24 people in Boksburg, South Africa, a suburb just outside of Johannesburg https://t.co/TzIhIbKywc pic.twitter.com/fsAbhCH0MB
— Al Jazeera English (@AJEnglish) July 6, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">A suspected gas leak has killed as many as 24 people in Boksburg, South Africa, a suburb just outside of Johannesburg https://t.co/TzIhIbKywc pic.twitter.com/fsAbhCH0MB
— Al Jazeera English (@AJEnglish) July 6, 2023A suspected gas leak has killed as many as 24 people in Boksburg, South Africa, a suburb just outside of Johannesburg https://t.co/TzIhIbKywc pic.twitter.com/fsAbhCH0MB
— Al Jazeera English (@AJEnglish) July 6, 2023
یہ بھی پڑھیں:
حکام نے ٹائمز لائیو کو بتایا کہ تلاش اور بحالی کی ٹیمیں علاقے اور اس کے آس پاس جھونپڑیوں میں تلاشی لے رہی ہیں۔ جہاں سلنڈر تھا تاکہ دیگر ہلاک شدہ باڈیوں کی تلاش کی جا سکے۔ معلومات کے مطابق جب تک پیرا میڈیکس کی ٹیم موقع پر پہنچی تب تک تمام لوگ دم توڑ چکے تھے۔ حکام نے میڈیا کو بتایا کہ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ گیس کا اخراج کب شروع ہوا۔ جب وہ شام آٹھ بجے موقع پر پہنچے، تب تک یہ موتیں ہو چکی تھیں۔ ایکورہورینی ای ایم ایس آفیسر، جس نے پہلے ٹائمس لائیو سے بات کی، نے اس ہولناک منظر کو بیان کیا جہاں لاشیں ملی تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ مرنے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کی باقیات رساؤ کی جگہ کے قریب بستی میں بکھری ہوئی پائی گئیں۔ ڈاکٹر نے کہا کہ متاثرین اس کمیونٹی میں رہتے ہیں اور یہاں گیس سلنڈر کے ذریعے سونے کو صاف اور ریفائن کرتے ہیں۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ اس بار گیس سلنڈر لیک ہو گیا جس کے نتیجے میں سوئے ہوئے افراد کا دم گھٹ گیا۔ جاگنے والے دیگر افراد نے موقع سے بھاگنے کی کوشش کی لیکن دھواں بہت زیادہ تھا اور گیس ہوا میں بہت تیزی سے پھیل رہی تھی جس کی وجہ سے وہ بھی دم توڑ گئے۔ ای ایم ایس کے اہلکار نے کہا کہ اس وقت سب سے کم عمر متاثرین دو سے پانچ سال کی عمر کے بچے ہیں۔
دریں اثنا، مقامی میٹرو پولیس ڈیپارٹمنٹ کے ایک اور اہلکار نے بتایا کہ ابتدائی طور پر جب ہمیں دھماکے کی اطلاع دینے والی کال موصول ہوئی۔ لیکن مزید تفتیش کے بعد معلوم ہوا کہ یہ دھماکہ نہیں بلکہ گیس لیکج کا واقعہ تھا۔ ٹائم سلیو نے اطلاع دی ہے کہ اہلکار موقع پر پہنچ گئے ہیں۔ معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔