وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اپنی معاشی ٹیم کو مہنگائی پر قابو پانے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ہدایت کر دی ہے لیکن جو خبریں موصول ہو رہی ہیں وہ شہباز شریف کی مشکلیں بڑھا سکتی ہیں۔ اگر پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے تو ظاہر سی بات ہے کہ مہنگائی پر قابو پانا شہباز شریف کے لئی آسان نہیں ہوگا ۔
پاکستان میں عمران خان کی پی ٹی آئی حکومت کے گرنے کے چند دن بعد آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات میں 120 پاکستانی روپے تک کا ریکارڈ اضافہ تجویز کیا ہے، جو ہفتہ سے لاگو ہوگا۔ اوگرا نے جمعرات کو درآمدی لاگت، شرح مبادلہ میں کمی اور زیادہ سے زیادہ ٹیکس عائد کرنے کے لیے 83 فیصد سے زائد اضافے کی تجویز دی۔ Challenges for Shahbaz Sharif
اوگرا اور پیٹرولیم ڈویژن کے اعلیٰ ذرائع نےبتایا کہ حکومت کو قیمتوں میں اضافے کے لیے دو آپشنز دیے گئے تھے، جس پر اگلے پندرہ اپریل کو نظرثانی کی جائے گی، اور دونوں آپشنز میں قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ تھا۔ وزیراعظم شہباز شریف کو فیصلہ کرنا ہے کہ آیا عمران حکومت کی جانب سے قیمتوں پر 28 فروری کو لگائی گئی چار ماہ کی (30 جون تک) پابندی ختم ہوگی یا نہیں۔ باخبر ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ قیمتوں پر پابندی برقرار رہے گی۔
پریشان کن معاشی حالات پر وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اظہار تشویش کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو معاشی لحاظ سے مستحکم بنانے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اپنی معاشی ٹیم کو ہنگامی بنیادوں پر اصلاحات کا جامع لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایات بھی کیں۔
یہ بھی پڑھیں: Petrol, Diesel Prices Kept Unchanged: پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں مسلسل نویں دن مستحکم
یو این آئی