صنعاء: مشرق وسطیٰ ایشیائی ملک یمن کے شمال مغربی ساحل پر بحیرہ احمر میں ایک کشتی الٹنے سے 21 افراد ہلاک ہو گئے۔ مقامی حکام نے یہ اطلاع دی۔ ضلع کونسل کے ایک اہلکار اکرم الاحد نے بتایا کہ یہ حادثہ منگل کی سہ پہر حدیدہ بندرگاہی شہر کے شمالی حصے میں ضلع اللحیہ کے نزدیک بحیرہ احمر میں پیش آیا۔ انہوں نے بتایا کہ کشتی میں 27 مسافر ین سوار تھے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ تمام مقامی باشندے یمن کے بڑے کامران جزیرے پر ایک رشتہ دار کی شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے جا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مرنے والوں میں 12 خواتین، سات بچے اور دو مرد شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حادثے میں بچ جانے والے چھ افراد کو ابتدائی طبی امداد کے لیے حدیدہ شہر کے الثورہ اسپتال لے جایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حادثہ تیز ہوا کی وجہ سے پیش آیا ہے۔ کامران جزیرہ اور حدیدہ کی بندرگاہ اکتوبر 2014 سے حوثی باغیوں کے کنٹرول میں ہے۔
واضح رہے سال 2021 میں یمن میں کشتی الٹنے سے 25 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ علاقائی حکام کے مطابق تمام مرنے والوں کو لے جانے والی کشتی میں تقریباً 200 افراد سوار تھے۔ تمام مرنے والے تارکین وطن بتائے گئے۔ ہلاک ہونے والوں کی لاش کو راس العرا کے پانیوں میں تیرتے ہوئے ایک ماہی گیر نے دیکھی تھی۔ واضح رہے کہ اس سال کے فروری میں اطالوی ساحل کے قریب طوفانی موسم میں 100 سے زائد افراد کو لے جانے والی کشتی الٹ گئی جس میں کم از کم 58 افراد ہلاک ہوگئے۔ حادثے کا شکار ہونے والی کشتی میں ایران، عراق، شام، افغانستان، پاکستان اور صومالیہ کے مسافر سوار تھے۔
یہ بھی پڑھیں: Migrants Boat Sinks off Italy اٹلی میں مہاجرین کی کشتی ڈوبنے سے پچاس سے زائد افراد ہلاک
یو این آئی