خرطوم: سوڈانی نیشنل آرمی اور ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے درمیان جھڑپوں میں کم از کم 56 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔ رائٹرز نے یہ معلومات سوڈانی ڈاکٹروں کی یونین کے حوالے سے دی۔ تاہم، رپورٹ میں بتایا گیا کہ یونین اس بات کا تعین نہیں کر سکی کہ آیا تمام ہلاکتیں عام شہری تھیں۔ ہفتے کے روز، سوڈان کے سب سے زیادہ آبادی والے شہر أم درمان کے ایک اسپتال کے ڈائریکٹر نے اسپوتنک کو بتایا کہ آر ایس ایف اور فوج کے درمیان لڑائی میں چھ شہری مارے گئے۔ سرکاری فورسز نے آر ایس ایف پر بغاوت کا الزام لگایا اور ان کے ٹھکانوں پر فضائی حملے شروع کر دیے۔ آر ایس ایف نے خرطوم میں صدارتی محل اور خرطوم اور مروی کے ہوائی اڈوں کے کنٹرول کا دعویٰ کیا۔ نیشنل آرمی نے صدارتی محل پر قبضے کی تردید کی اور کہا کہ وہ خرطوم کے قریب آر ایس ایف کے ٹھکانوں پر بمباری کر رہی ہے۔
واضح رہے سوڈانی فوج اور پیرا ملٹری ’’ سریع الحرکت فورسز‘‘ کے درمیان جھڑپوں میں درجنوں افراد زخمی اور ہلاک ہو چکے ہیں۔ یہ جھڑپیں البرھان اور دقلو کی جانب سے تنازعات کو بڑھاوا نہ دینے پر اتفاق کی خواہش کے اظہار کے باوجود شروع ہوگئیں۔ دونوں فوجی دستوں کے درمیان تنازعات گزشتہ بدھ کو ’’مروی‘‘میں شروع ہوئے جب ریپڈ ایکشن فورسز نے تقریباً 100 فوجی گاڑیوں کو وہاں کے فوجی ایئر بیس کے قریب ایک مقام پر دھکیل دیا جس سے فوج مشتعل ہوگئی۔ فوج نے اس اقدام کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے سریع الحرکت فورسز کے انخلا پر زور دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Sudan Crisis سوڈان میں فوج اور ریپڈ فورس کے درمیان جھڑپیں، ہندوستان نے ایڈوائزری جاری کی
یو این آئی