کراچی: پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ صوبہ سندھ میں وین پانی سے بھری گہری کھائی میں گرنے سے 12 بچوں سمیت کم از کم 20 افراد ہلاک ہوگئے۔ یہ واقعہ جمعرات کو اس وقت پیش آیا جب زائرین کو لے جانے والی ایک مسافر وین خواتین اور بچوں سمیت صوبے کے شہر خیرپور سے سہوان شریف جارہی تھی اور خیرپور کے قریب انڈس ہائی وے پر سیلابی پانی کے لیے بنائے گئے بڑے گڑھے میں مسافر گاڑی جا گری۔Van accident In Sindh
پولیس کے مطابق لاشوں کو نکال کر سید عبداللہ شاہ انسٹی ٹیوٹ سیہون شریف پہنچا دیا گیا ہے۔ پولیس افسر عمران قریشی نے بتایا کہ وین مسافروں کو ضلع خیرپور سے سہوان کی ایک مشہور صوفی درگاہ لے جا رہی تھی۔ دریائے سندھ میں پانی کے بہاؤ کو تیز کرنے کے لیے انڈس ہائی وے کے آگے 30 فٹ چوڑا گڑھا بنایا گیا تھا۔ یہ گڑھا تقریباً دو ماہ تک پانی سے بھرا رہا۔
پاکستان تین دہائیوں میں ریکارڈ بارشوں کی وجہ سے ملک کے بدترین سیلاب کی وجہ سے غیرمعمولی مصائب سے دوچار ہے۔ سیلاب کی وجہ سے 1600 سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی غفلت کے باعث گڑھے کو دو ماہ سے بند نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے حادثہ پیش آیا۔