ETV Bharat / international

Blast in Balochistan پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں دھماکہ، چار افراد ہلاک، متعدد زخمی - بارکھان کے بازار میں دھماکہ

بلوچستان کے علاقے میں ہونے والا یہ حملہ ایسے وقت میں انجام دیا گیا ہے جب چند روز پہلے ہی پاکستانی وزیر دفاع کی قیادت میں ایک اعلیٰ وفد نے افغانستان کا دورہ کرکے سیکیورٹی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا تھا۔ گزشتہ نومبر میں پاکستانی حکومت کے ساتھ جنگ ​​بندی سے دستبردار ہونے کے بعد سے پاکستانی طالبان کو 100 سے زیادہ حملوں کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے۔

serval killed in blast in Balochistan province of Pakistan
پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں دھماکہ، چار افراد ہلاک، متعدد زخمی
author img

By

Published : Feb 26, 2023, 3:34 PM IST

اسلام آباد: پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے علاقے بارکھان کے رخنی بازار میں اتوار کی صبح ہونے والے دھماکے میں کم از کم چار افراد ہلاک اور 14 زخمی ہو گئے۔ بارکھان کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبدالحمید نے ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ زخمیوں کو رخنی ہسپتال لے جایا گیا ہے۔ بارکھان کے ڈپٹی کمشنر عبداللہ کھوسو نے ڈان اخبار کو بتایا کہ دھماکا رکھنی مارکیٹ کے علاقے میں اس وقت ہوا جب ایک موٹر سائیکل میں نصب دیسی ساختہ بم پھٹ گیا۔ کھوسو نے کہا کہ پولیس کی ایک ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے اور مزید تحقیقات کے لیے علاقے کو محاصرے میں لے لیا ہے۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق ابھی تک کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے حکام کو ہدایت کی ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ معصوم لوگوں کا خون بہانے والے انسانیت کے دشمن ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لیے علاقے میں بے یقینی پیدا کر رہے ہیں لیکن ہم ریاست مخالف عناصر کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، وزیر نے یہ وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت انسداد دہشت گردی کی ایک موثر حکمت عملی اپنائے گی۔ بزنجو نے حکام کو زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی اور جاں بحق افراد کے بلندی درجات کے لیے دعا کی۔

صوبہ بلوچستان میں حالیہ مہینوں میں پرتشدد واقعات میں اضافہ ہوا ہے، جن میں بم دھماکے اور ٹارگٹ حملے شامل ہیں، جس کی وجہ سے حفاظتی اقدامات میں اضافہ کیا گیا ہے اور عوامی تحفظ کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ دریں اثناء وزیراعظم شہبازشریف نے بھی دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ صدر عارف علوی نے بھی اس کی مذمت کی اور دہشت گردوں کے مکمل خاتمے کے لیے کوششیں تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد بلوچستان کے امن اور ترقی کے دشمن ہیں۔ دہشت گرد اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

Pak Defense Minister Visits Kabul کشیدگی کے درمیان پاکستانی وزیر دفاع کا افغانستان دورہ

Karachi Attack کراچی پولیس چیف کے دفتر پر حملے میں عسکریت پسندوں سمیت سات افراد ہلاک، متعدد زخمی

واضح رہے کہ گزشتہ سال حکومت اور پاکستان طالبان (ٹی ٹی پی) کے درمیان کئی مہینوں تک جاری رہنے والے امن مذاکرات کے خاتمے کے بعد پاکستان میں تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔ بلوچستان پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے، جو افغانستان اور ایران دونوں کی سرحدوں سے ملتا ہے اور مسلح جنگجوؤں، فرقہ وارانہ گروہوں اور قوم پرست علیحدگی پسندوں کی طرف سے اسے باقاعدگی سے نشانہ بنایا جاتا ہے۔ حکام نے مسلح بغاوت کو کچلنے کا دعویٰ کیا ہے لیکن جان لیوا حملے بدستور جاری ہے۔ پاکستان کے شورش زدہ صوبے نے ٹی ٹی پی اور داعش گروپ دونوں کے حملے دیکھے ہیں۔ گزشتہ نومبر میں پاکستانی حکومت کے ساتھ جنگ ​​بندی سے دستبردار ہونے کے بعد سے پاکستانی طالبان کو 100 سے زیادہ حملوں کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے۔

اسلام آباد: پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے علاقے بارکھان کے رخنی بازار میں اتوار کی صبح ہونے والے دھماکے میں کم از کم چار افراد ہلاک اور 14 زخمی ہو گئے۔ بارکھان کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبدالحمید نے ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ زخمیوں کو رخنی ہسپتال لے جایا گیا ہے۔ بارکھان کے ڈپٹی کمشنر عبداللہ کھوسو نے ڈان اخبار کو بتایا کہ دھماکا رکھنی مارکیٹ کے علاقے میں اس وقت ہوا جب ایک موٹر سائیکل میں نصب دیسی ساختہ بم پھٹ گیا۔ کھوسو نے کہا کہ پولیس کی ایک ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے اور مزید تحقیقات کے لیے علاقے کو محاصرے میں لے لیا ہے۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق ابھی تک کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے حکام کو ہدایت کی ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ معصوم لوگوں کا خون بہانے والے انسانیت کے دشمن ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لیے علاقے میں بے یقینی پیدا کر رہے ہیں لیکن ہم ریاست مخالف عناصر کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، وزیر نے یہ وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت انسداد دہشت گردی کی ایک موثر حکمت عملی اپنائے گی۔ بزنجو نے حکام کو زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی اور جاں بحق افراد کے بلندی درجات کے لیے دعا کی۔

صوبہ بلوچستان میں حالیہ مہینوں میں پرتشدد واقعات میں اضافہ ہوا ہے، جن میں بم دھماکے اور ٹارگٹ حملے شامل ہیں، جس کی وجہ سے حفاظتی اقدامات میں اضافہ کیا گیا ہے اور عوامی تحفظ کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ دریں اثناء وزیراعظم شہبازشریف نے بھی دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ صدر عارف علوی نے بھی اس کی مذمت کی اور دہشت گردوں کے مکمل خاتمے کے لیے کوششیں تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد بلوچستان کے امن اور ترقی کے دشمن ہیں۔ دہشت گرد اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

Pak Defense Minister Visits Kabul کشیدگی کے درمیان پاکستانی وزیر دفاع کا افغانستان دورہ

Karachi Attack کراچی پولیس چیف کے دفتر پر حملے میں عسکریت پسندوں سمیت سات افراد ہلاک، متعدد زخمی

واضح رہے کہ گزشتہ سال حکومت اور پاکستان طالبان (ٹی ٹی پی) کے درمیان کئی مہینوں تک جاری رہنے والے امن مذاکرات کے خاتمے کے بعد پاکستان میں تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔ بلوچستان پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے، جو افغانستان اور ایران دونوں کی سرحدوں سے ملتا ہے اور مسلح جنگجوؤں، فرقہ وارانہ گروہوں اور قوم پرست علیحدگی پسندوں کی طرف سے اسے باقاعدگی سے نشانہ بنایا جاتا ہے۔ حکام نے مسلح بغاوت کو کچلنے کا دعویٰ کیا ہے لیکن جان لیوا حملے بدستور جاری ہے۔ پاکستان کے شورش زدہ صوبے نے ٹی ٹی پی اور داعش گروپ دونوں کے حملے دیکھے ہیں۔ گزشتہ نومبر میں پاکستانی حکومت کے ساتھ جنگ ​​بندی سے دستبردار ہونے کے بعد سے پاکستانی طالبان کو 100 سے زیادہ حملوں کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.