ETV Bharat / international

Rioting at Masjid e Nabawi مسجد نبوی میں ہنگامہ آرائی کرنے والے پاکستانیوں کی رہائی کا حکم

وزیراعظم شہباز شریف کی درخواست پر سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان نے سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کے لیے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے مسجد نبوی میں ہنگامہ آرائی میں قید تمام پاکستانیوں کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ Rioting at Masjid e Nabawi

Saudi crown prince
سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان
author img

By

Published : Oct 26, 2022, 8:56 PM IST

ریاض: سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان نے مسجد نبوی میں ہنگامہ آرائی میں قید تمام پاکستانیوں کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر پاکستان کے سرکاری نشریاتی ادارے ’پی ٹی وی نیوز‘ نے سلسلہ وار ٹوئٹ میں بتایا کہ سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان نے سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کے لیے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے مسجد نبوی میں ہنگامہ آرائی میں قید تمام پاکستانیوں کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔Rioting at Masjid e Nabawi

پی ٹی وی نیوز کے ٹوئٹ میں مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی ولی عہد سے اپریل 2022 کے واقعے پر گرفتار پاکستانیوں کی رہائی کی درخواست کی تھی، وزیراعظم شہباز شریف نے شہزادہ محمد بن سلمان سے درگزر سے کام لینے کی درخواست کی تھی۔ مزید بتایا گیا کہ مدینہ منورہ کی عدالت نے 3 پاکستانیوں کو 8 سال اور 3 کو 6 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ ٹوئٹ میں مزید کہا گیا کہ خواجہ لقمان، محمد افضل، غلام محمد کو 8 سال اور انس، ارشد اور محمد سلیم کو 6 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی ایک اور پاکستانی طاہر ملک کو بھی تین سال قید اور 10 ہزار ریال جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔

اس حوالے سے ٹوئٹ کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ میں سعودی ولی عہد جناب محمد بن سلمان کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں کہ جنہوں نے میری درخواست پر سعودی عرب میں اپریل 2022 کے واقعے پر گرفتار پاکستانیوں کی رہائی کا حکم دیا۔انہوں نے کہاکہ الّلہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ہمیں ایک دوسرے کی غلطیوں پر درگزر کرنے والا بہتر مسلمان بنائے۔

یہ بھی پڑھیں:

Pakistani PM's Saudi Visit: مسجد نبوی میں وزیراعظم پاکستان کے خلاف توہین آمیز نعرے

Violating Sanctity Of Masjid-e-Nabawi: مسجد نبویﷺ کا تقدس پامال کرنے کے معاملے میں 6 پاکستانی شہریوں کو سزا

خیال رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر دو روزہ سرکاری دورے پر 24 اکتوبر کو سعودی عرب پہنچے تھے۔28 اپریل کو پاکستانی زائرین کے ایک گروپ نے سعودی عرب کے تین روزہ دورے کے سلسلے میں مدینہ منورہ میں مسجد نبویﷺ میں وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کے ساتھیوں سے بدتمیزی کی تھی اور ان کے خلاف نعرے بازی کی تھی۔

ان کے ہمراہ دورے پر بلاول بھٹو زرداری، مفتاح اسمٰعیل، نوابزادہ شاہ زین بگٹی، مریم اورنگزیب، خواجہ آصف، چوہدری سالک حسین، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، محسن داوڑ اور مولانا طاہر اشرفی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔مسجد نبویﷺ میں اس وقت افسوسناک مناظر دیکھنے کو ملے تھے جب وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کا وفد وہاں پہنچا تھا، سوشل میڈیا پر زیر گردش ویڈیوز کے مطابق مسجد میں موجود پاکستانی زائرین نے وزیر اعظم کو دیکھتے ہی ’چور‘ کے نعرے لگانا شروع کردیے تھے۔ایک اور ویڈیو میں زائرین کو وفاقی وزرا مریم اورنگزیب اور شاہ زین بگٹی سے بدتمیزی اور انہیں گالیاں دیتے ہوئے دیکھا جاسکتا تھا جہاں ان دونوں وزرا کو سعودی حفاظتی گارڈز نے گھیرے میں لے رکھا تھا۔ (یو این آئی)

ریاض: سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان نے مسجد نبوی میں ہنگامہ آرائی میں قید تمام پاکستانیوں کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر پاکستان کے سرکاری نشریاتی ادارے ’پی ٹی وی نیوز‘ نے سلسلہ وار ٹوئٹ میں بتایا کہ سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان نے سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کے لیے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے مسجد نبوی میں ہنگامہ آرائی میں قید تمام پاکستانیوں کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔Rioting at Masjid e Nabawi

پی ٹی وی نیوز کے ٹوئٹ میں مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی ولی عہد سے اپریل 2022 کے واقعے پر گرفتار پاکستانیوں کی رہائی کی درخواست کی تھی، وزیراعظم شہباز شریف نے شہزادہ محمد بن سلمان سے درگزر سے کام لینے کی درخواست کی تھی۔ مزید بتایا گیا کہ مدینہ منورہ کی عدالت نے 3 پاکستانیوں کو 8 سال اور 3 کو 6 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ ٹوئٹ میں مزید کہا گیا کہ خواجہ لقمان، محمد افضل، غلام محمد کو 8 سال اور انس، ارشد اور محمد سلیم کو 6 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی ایک اور پاکستانی طاہر ملک کو بھی تین سال قید اور 10 ہزار ریال جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔

اس حوالے سے ٹوئٹ کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ میں سعودی ولی عہد جناب محمد بن سلمان کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں کہ جنہوں نے میری درخواست پر سعودی عرب میں اپریل 2022 کے واقعے پر گرفتار پاکستانیوں کی رہائی کا حکم دیا۔انہوں نے کہاکہ الّلہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ہمیں ایک دوسرے کی غلطیوں پر درگزر کرنے والا بہتر مسلمان بنائے۔

یہ بھی پڑھیں:

Pakistani PM's Saudi Visit: مسجد نبوی میں وزیراعظم پاکستان کے خلاف توہین آمیز نعرے

Violating Sanctity Of Masjid-e-Nabawi: مسجد نبویﷺ کا تقدس پامال کرنے کے معاملے میں 6 پاکستانی شہریوں کو سزا

خیال رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر دو روزہ سرکاری دورے پر 24 اکتوبر کو سعودی عرب پہنچے تھے۔28 اپریل کو پاکستانی زائرین کے ایک گروپ نے سعودی عرب کے تین روزہ دورے کے سلسلے میں مدینہ منورہ میں مسجد نبویﷺ میں وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کے ساتھیوں سے بدتمیزی کی تھی اور ان کے خلاف نعرے بازی کی تھی۔

ان کے ہمراہ دورے پر بلاول بھٹو زرداری، مفتاح اسمٰعیل، نوابزادہ شاہ زین بگٹی، مریم اورنگزیب، خواجہ آصف، چوہدری سالک حسین، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، محسن داوڑ اور مولانا طاہر اشرفی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔مسجد نبویﷺ میں اس وقت افسوسناک مناظر دیکھنے کو ملے تھے جب وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کا وفد وہاں پہنچا تھا، سوشل میڈیا پر زیر گردش ویڈیوز کے مطابق مسجد میں موجود پاکستانی زائرین نے وزیر اعظم کو دیکھتے ہی ’چور‘ کے نعرے لگانا شروع کردیے تھے۔ایک اور ویڈیو میں زائرین کو وفاقی وزرا مریم اورنگزیب اور شاہ زین بگٹی سے بدتمیزی اور انہیں گالیاں دیتے ہوئے دیکھا جاسکتا تھا جہاں ان دونوں وزرا کو سعودی حفاظتی گارڈز نے گھیرے میں لے رکھا تھا۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.