ETV Bharat / international

Saudi Drops Some Friday Preachers سعودی میں جمعہ خطیبوں کو متبادل تعینات کرنے کا اختیار نہیں

وزارت اسلامی امور، دعوت و رہنمائی نے ایک حکمنامہ جاری کیا جس کے مطابق وزارت کو مطلع کیے بغیر کوئی بھی خطیب جمعہ کا خطبہ دینے کے لیے کسی دوسرے خطیب کو ذمہ داری نہیں سونپ سکتے۔ وزارت کے مطابق ایسے خطیب مقرر کئے گئے موضوعات سے انحراف کرتے ہیں جس کی اجازت نہیں ہے۔ Saudi Drops Some Friday Preachers

author img

By

Published : Dec 27, 2022, 7:28 PM IST

saudi arabia drops some friday preachers for deputizing others without permission
سعودی میں جمعہ خطیبوں کو متبادل تعینات کرنے کا اختیار نہیں

ریاض: سعودی عرب کی شاہی حکومت کی وزارت اسلامی امور، دعوت و رہنمائی نے وزارت کو مطلع کیے بغیر مساجد میں جمعہ کا خطبہ دینے کے لیے کسی دوسرے عالم کو تعینات کرنے کے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے متعدد جمعہ کے مبلغین کو انکی ذمہ داریوں سے فارغ کر دیا ہے۔ یہ اطلاع اوکاز اور سعودی گزٹ اخبارات نے دی ہے۔Saudi Drops Some Friday Preachers

جن مبلغین کو فارغ کیا گیا ہے انکے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ اپنی جگہ کسی دوسرے امام کو نماز ادا کرنے کے لیے متعین کر رہے تھے، لیکن متبادل امام خطبہ کا موضوع خود منتخب کرتے تھے حالانکہ ان پر لازم ہے کہ وہ حکومت کی طرف سے ہر ہفتے کیلئے مخصوص موضوع پر ہی جمعے کا خطبہ دیں۔

وزارت کے اہلکار کے مطابق مبلغین کو چاہیے کہ وہ اپنے منبروں سے غیر حاضر رہنے سے گریز کریں اور اگر ان سے وزارت کی جانب سے پہلے نامزد کردہ کسی موضوع پر خطاب کرنے کے لیے کہا جائے تو وہ اپنے منبر سے غیر حاضر رہنے سے گریز کریں۔ انکے مطابق بہت سے ایسے مبلغین کو فارغ کردیا گیا ہے یا مستقبل کیلئے جوابدہ بنایا گیا ہے جو کئی دہائیوں سے منبروں پر رہے ہیں لیکن وہ اپنی غیر موجودگی میں کسی متبادل امام کو یہ ذمہ داری سونپتے تھے۔

قابل ذکر ہے کہ وزارت نے اس سے قبل منبروں سے آنے والی آواز کو معقول بنایا ہے اور جمعہ کے خطبوں کے لیے عنوانات کے انتخاب میں بھی بہتری لائی ہے، تاکہ یہ حقیقت کو چھوئے اور لوگوں کی روزمرہ کی زندگی کو متاثر کرے۔

یہ بھی پڑھیں: Former Imam of Kaaba Sentenced: سعودی عرب میں سابق امام کعبہ کو دس برس قید کی سزا

وزارت نے جمعہ کے خطبوں کے لیے ایسے عنوانات کا انتخاب کرنے میں بھی تعاون کیا جو تفرقہ کے خلاف انتباہ اور دہشت گرد گروہوں بشمول اخوان المسلمون اور دہشت گرد السوریہ تنظیم کے نقطہ نظر کے خلاف بات کریں اور خطبہ کو انتہا پسندانہ نظریات اور سیاست سے دور رکھیں۔

اخبار کے مطابق اسلامی امور، دعوت و رہنمائی کے وزیر شیخ ڈاکٹر عبداللطیف بن عبدالعزیز آل الشیخ نے جمعہ خطبات کو اعتدال پسندانہ اور حکومت موافق بنانے مین اہم کردار ادا کیا ہے۔ ڈاکٹر الشیخ کو سعودی عرب کے مختلف خطوں اور گورنروں میں مساجد کے مبلغین کے ساتھ رابطے کے لیے جانا جاتا ہے۔

وہ مسلسل خطیبوں پر زور دیتے رہے ہیں کہ وہ ایسی تقاریر سے اجتناب کریں جو لوگوں کو حکمرانوں اور لیڈروں کے خلاف اکساتی ہوں، نیز مسلمانوں کے درمیان تفرقہ پیدا کرتی ہوں، معاشرے میں تفرقہ پھیلاتی ہوں یا فساد کو ہوا دیتی ہوں۔

ریاض: سعودی عرب کی شاہی حکومت کی وزارت اسلامی امور، دعوت و رہنمائی نے وزارت کو مطلع کیے بغیر مساجد میں جمعہ کا خطبہ دینے کے لیے کسی دوسرے عالم کو تعینات کرنے کے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے متعدد جمعہ کے مبلغین کو انکی ذمہ داریوں سے فارغ کر دیا ہے۔ یہ اطلاع اوکاز اور سعودی گزٹ اخبارات نے دی ہے۔Saudi Drops Some Friday Preachers

جن مبلغین کو فارغ کیا گیا ہے انکے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ اپنی جگہ کسی دوسرے امام کو نماز ادا کرنے کے لیے متعین کر رہے تھے، لیکن متبادل امام خطبہ کا موضوع خود منتخب کرتے تھے حالانکہ ان پر لازم ہے کہ وہ حکومت کی طرف سے ہر ہفتے کیلئے مخصوص موضوع پر ہی جمعے کا خطبہ دیں۔

وزارت کے اہلکار کے مطابق مبلغین کو چاہیے کہ وہ اپنے منبروں سے غیر حاضر رہنے سے گریز کریں اور اگر ان سے وزارت کی جانب سے پہلے نامزد کردہ کسی موضوع پر خطاب کرنے کے لیے کہا جائے تو وہ اپنے منبر سے غیر حاضر رہنے سے گریز کریں۔ انکے مطابق بہت سے ایسے مبلغین کو فارغ کردیا گیا ہے یا مستقبل کیلئے جوابدہ بنایا گیا ہے جو کئی دہائیوں سے منبروں پر رہے ہیں لیکن وہ اپنی غیر موجودگی میں کسی متبادل امام کو یہ ذمہ داری سونپتے تھے۔

قابل ذکر ہے کہ وزارت نے اس سے قبل منبروں سے آنے والی آواز کو معقول بنایا ہے اور جمعہ کے خطبوں کے لیے عنوانات کے انتخاب میں بھی بہتری لائی ہے، تاکہ یہ حقیقت کو چھوئے اور لوگوں کی روزمرہ کی زندگی کو متاثر کرے۔

یہ بھی پڑھیں: Former Imam of Kaaba Sentenced: سعودی عرب میں سابق امام کعبہ کو دس برس قید کی سزا

وزارت نے جمعہ کے خطبوں کے لیے ایسے عنوانات کا انتخاب کرنے میں بھی تعاون کیا جو تفرقہ کے خلاف انتباہ اور دہشت گرد گروہوں بشمول اخوان المسلمون اور دہشت گرد السوریہ تنظیم کے نقطہ نظر کے خلاف بات کریں اور خطبہ کو انتہا پسندانہ نظریات اور سیاست سے دور رکھیں۔

اخبار کے مطابق اسلامی امور، دعوت و رہنمائی کے وزیر شیخ ڈاکٹر عبداللطیف بن عبدالعزیز آل الشیخ نے جمعہ خطبات کو اعتدال پسندانہ اور حکومت موافق بنانے مین اہم کردار ادا کیا ہے۔ ڈاکٹر الشیخ کو سعودی عرب کے مختلف خطوں اور گورنروں میں مساجد کے مبلغین کے ساتھ رابطے کے لیے جانا جاتا ہے۔

وہ مسلسل خطیبوں پر زور دیتے رہے ہیں کہ وہ ایسی تقاریر سے اجتناب کریں جو لوگوں کو حکمرانوں اور لیڈروں کے خلاف اکساتی ہوں، نیز مسلمانوں کے درمیان تفرقہ پیدا کرتی ہوں، معاشرے میں تفرقہ پھیلاتی ہوں یا فساد کو ہوا دیتی ہوں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.