ریاض: ترکیہ صدر رجب طیب اردوان سعودی عرب کا دورہ کرنے کے بعد قطر پہنچ گئے ہیں۔ اس سے پہلے سعودی دورے کے موقعے پر انقرہ اور ریاض کے درمیان سرمایہ کاری، دفاعی صنعت، توانائی اور مواصلات سے متعلق کئی اہم معاہدوں پر دستخط ہوئے۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور ترک صدر رجب طیب ایردوان نے پیر کو جدہ میں دو طرفہ بات چیت کے بعد مختلف شعبوں پر محیط کئی دو طرفہ معاہدوں پر دستخط کیے جن میں ڈرون کی خریداری کا سودا انتہائی اہم مانا جا رہا ہے۔
سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے اطلاع دی کہ ترکی اور مملکت سعودی عرب کے درمیان ڈرون کی خریداری کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ صدر اردگان اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ترک دفاعی فرم بختیار اور سعودی وزارت دفاع کے درمیان ایک اہم معاہدے پر دستخط کیا ہے۔ وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان آل سعود نے منگل کو ایک ٹویٹ میں کہا کہ "سعودی عرب مسلح افواج کی تیاریوں کو بڑھانے اور اپنی دفاعی اور مینوفیکچرنگ صلاحیتوں کو بڑھانے کے مقصد سے ترکی سے ڈرون حاصل کرے گا"۔ تاحال سعودی عرب نے ڈرون معاہدے کی قیمت کے بارے میں تفصیلات نہیں بتائیں۔
ترکی کا بختیار TB2 ڈرون بختیار ڈیفینس نام کی کمپنی نے تیار کیا ہے۔ یہ کمپنی اردگان کے داماد چلاتے ہیں۔ اس ڈرون میں فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائل، چھوٹے بم، کروز میزائل اور سیرٹ میزائل، چار لیزر گائیڈڈ میزائل نصب کیے جاسکتے ہیں۔ ریڈیو گائیڈڈ ہونے کی وجہ سے اس ڈرون کو 320 کلومیٹر تک چلایا جا سکتا ہے۔ اپنی مہلک صلاحیتوں کے باعث اس ترک ڈرون کو انتہائی طاقتور اور کامیاب ہتھیار تصور کیا جاتا ہے۔ TB2 ڈرون نے آرمینیا کے ساتھ جنگ میں آذربائیجان کی فتح کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔