ETV Bharat / international

Samarkand Declaration ایس سی او اجلاس کے اختتام پر سمرقند اعلامیہ جاری

سمرقند اعلامیے میں رہنماؤں نے دفاع اور سلامتی کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے، دہشت گرد اور انتہا پسند تنظیموں کی ایک فہرست بنانے کے اپنے ارادے کا بھی اعلان کیا۔ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے تنظیم نے ''امن مشن'' کی مشترکہ فوجی مشقوں کے انعقاد کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ آئندہ ایس سی او سربراہی اجلاس 2023 میں بھارت میں ہوگا۔Samarkand Declaration

author img

By

Published : Sep 17, 2022, 7:21 PM IST

Samarkand declaration issued at the end of SCO Summit 2022
ایس سی او اجلاس کے اختتام پر سمرقند اعلامیہ جاری

سمرقند: ازبکستان کے تاریخی شہر سمرقند میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم کے 22ویں اجلاس کے اختتام پر سمرقند اعلامیہ پر دستخط کر دیے گئے ہیں۔ یہ سربراہ کانفرنس سمر قند میں نئے تعمیر شدہ ''سلک روڈ سمرقند'' بین الاقوامی سیاحتی علاقے میں واقع کانگریس سینٹر میں ازبکستان کے صدر شوکت مرزائیف کی میزبانی میں سربراہی اجلاس کا اختتام ہوا۔Samarkand Declaration

روس کے صدر ولادیمیر پوتن، چین کے صدر شی جن پنگ، قزاقستان کے صدر قاسم جومرٹ توکایف، کرغزستان کے صدر سادیر جاپاروف، تاجکستان کے صدر امام علی رحمان، وزیراعظم پاکستان شہباز شریف، وزیر اعظم ہند نریندر مودی، مبصر ممالک کے صدر بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو، منگولیا صدر اوخناگین خورل سُخ، ایران کے صدر ابراہیم رئیسی، مدعو رہنماؤں میں ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان، ترکمانستان کے صدر سردار بردی محمدوف اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے شرکت کی۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن روس، چین، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، بھارت، پاکستان اور ازبکستان کے رہنماؤں نے سربراہی اجلاس کے اختتام پر سمرقند اعلامیہ پر دستخط کیے۔ اعلامیے میں، رہنماؤں نے اس بات کی تصدیق کی کہ ایس سی او دیگر ریاستوں اور بین الاقوامی تنظیموں کے خلاف نہیں ہے اور نوٹ کیا کہ وہ باہمی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے تعاون کے لیے تیار ہیں۔

رہنماؤں نے عالمی تجارتی تنظیم کی کارکردگی بڑھانے اور معاشی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے تنظیم میں اصلاحات پر زور دیا۔ اعلامیے میں رہنماؤں نے دفاع اور سلامتی کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے، دہشت گرد اور انتہا پسند تنظیموں کی ایک فہرست بنانے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا، دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے تنظیم ''امن مشن'' کی مشترکہ فوجی مشقوں کے انعقاد کی اہمیت پر بھی زور دیا۔متعدد ممالک کی جانب سے عالمی میزائل دفاعی نظام کی یکطرفہ ترقی کی مذمت کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ اس سے بین الاقوامی سلامتی اور استحکام پر منفی اثر پڑتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

SCO Presidency روس اور چین نے بھارت کو اگلے سال ایس سی او کی صدارت کیلئے مبارکباد دی

PM Modi at SCO summit عالمی سپلائی چین وبا اور یوکرین تنازع سے متاثر ہوئی، مودی

کیمیائی ہتھیاروں کی ترقی، پیداوار، ذخیرہ اندوزی اور استعمال اور ان کی تباہی پر پابندی کے کنونشن کی تعمیل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے، رہنماؤں نے خلا کی غیر فوجی کارروائی کے لیے اپنی حمایت اور ایک بین الاقوامی، قانونی طور پر پابند دستاویز پر دستخط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ خلا میں ہتھیاروں کی دوڑ کی روک تھام کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔ ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے ایکشن پلان پر عمل درآمد کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے کی شقوں پر سختی سے عمل کیا جانا چاہیے۔

رہنماؤں نے افغانستان میں تمام نسلی، مذہبی اور سیاسی گروہوں کے نمائندوں کی شرکت کے ساتھ ایک جامع حکومت کی ضرورت پر زور دیا۔ اس کے علاوہ، ''ایس سی او کے خیر سگالی سفیر'' کے خطاب کی منظوری دینے والے رہنماؤں نے 2023 کو سیاحت کا سال قرار دیا۔ اس سربراہی اجلاس کے بعد، ایس سی او کی مدت صدارت بھارت کے پاس ہو جائے گی، جبکہ اگلی ایس سی او سربراہی کانفرنس 2023 میں بھارت میں ہوگی۔

سربراہی اجلاس میں رکن ممالک کی جانب سے طویل المدتی اچھی ہمسائیگی، دوستی اور تعاون کے معاہدے پر عمل درآمد کے لیے جامع ایکشن پلان سمیت کل 40 دستاویزات پر دستخط کیے گئے۔ (یو این آئی)

سمرقند: ازبکستان کے تاریخی شہر سمرقند میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم کے 22ویں اجلاس کے اختتام پر سمرقند اعلامیہ پر دستخط کر دیے گئے ہیں۔ یہ سربراہ کانفرنس سمر قند میں نئے تعمیر شدہ ''سلک روڈ سمرقند'' بین الاقوامی سیاحتی علاقے میں واقع کانگریس سینٹر میں ازبکستان کے صدر شوکت مرزائیف کی میزبانی میں سربراہی اجلاس کا اختتام ہوا۔Samarkand Declaration

روس کے صدر ولادیمیر پوتن، چین کے صدر شی جن پنگ، قزاقستان کے صدر قاسم جومرٹ توکایف، کرغزستان کے صدر سادیر جاپاروف، تاجکستان کے صدر امام علی رحمان، وزیراعظم پاکستان شہباز شریف، وزیر اعظم ہند نریندر مودی، مبصر ممالک کے صدر بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو، منگولیا صدر اوخناگین خورل سُخ، ایران کے صدر ابراہیم رئیسی، مدعو رہنماؤں میں ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان، ترکمانستان کے صدر سردار بردی محمدوف اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے شرکت کی۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن روس، چین، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، بھارت، پاکستان اور ازبکستان کے رہنماؤں نے سربراہی اجلاس کے اختتام پر سمرقند اعلامیہ پر دستخط کیے۔ اعلامیے میں، رہنماؤں نے اس بات کی تصدیق کی کہ ایس سی او دیگر ریاستوں اور بین الاقوامی تنظیموں کے خلاف نہیں ہے اور نوٹ کیا کہ وہ باہمی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے تعاون کے لیے تیار ہیں۔

رہنماؤں نے عالمی تجارتی تنظیم کی کارکردگی بڑھانے اور معاشی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے تنظیم میں اصلاحات پر زور دیا۔ اعلامیے میں رہنماؤں نے دفاع اور سلامتی کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے، دہشت گرد اور انتہا پسند تنظیموں کی ایک فہرست بنانے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا، دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے تنظیم ''امن مشن'' کی مشترکہ فوجی مشقوں کے انعقاد کی اہمیت پر بھی زور دیا۔متعدد ممالک کی جانب سے عالمی میزائل دفاعی نظام کی یکطرفہ ترقی کی مذمت کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ اس سے بین الاقوامی سلامتی اور استحکام پر منفی اثر پڑتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

SCO Presidency روس اور چین نے بھارت کو اگلے سال ایس سی او کی صدارت کیلئے مبارکباد دی

PM Modi at SCO summit عالمی سپلائی چین وبا اور یوکرین تنازع سے متاثر ہوئی، مودی

کیمیائی ہتھیاروں کی ترقی، پیداوار، ذخیرہ اندوزی اور استعمال اور ان کی تباہی پر پابندی کے کنونشن کی تعمیل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے، رہنماؤں نے خلا کی غیر فوجی کارروائی کے لیے اپنی حمایت اور ایک بین الاقوامی، قانونی طور پر پابند دستاویز پر دستخط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ خلا میں ہتھیاروں کی دوڑ کی روک تھام کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔ ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے ایکشن پلان پر عمل درآمد کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے کی شقوں پر سختی سے عمل کیا جانا چاہیے۔

رہنماؤں نے افغانستان میں تمام نسلی، مذہبی اور سیاسی گروہوں کے نمائندوں کی شرکت کے ساتھ ایک جامع حکومت کی ضرورت پر زور دیا۔ اس کے علاوہ، ''ایس سی او کے خیر سگالی سفیر'' کے خطاب کی منظوری دینے والے رہنماؤں نے 2023 کو سیاحت کا سال قرار دیا۔ اس سربراہی اجلاس کے بعد، ایس سی او کی مدت صدارت بھارت کے پاس ہو جائے گی، جبکہ اگلی ایس سی او سربراہی کانفرنس 2023 میں بھارت میں ہوگی۔

سربراہی اجلاس میں رکن ممالک کی جانب سے طویل المدتی اچھی ہمسائیگی، دوستی اور تعاون کے معاہدے پر عمل درآمد کے لیے جامع ایکشن پلان سمیت کل 40 دستاویزات پر دستخط کیے گئے۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.