نئی دہلی: فروری میں روس کے یوکرین پر حملے کے بعد 24,000 سے زیادہ بھارتی میڈیکل طلباء یوکرین چھوڑ گئے تھے۔ اب روس ان میڈیکل طلباء کو اپنی طرف متوجہ کر رہا ہے۔ روس کا کہنا ہے کہ یہ طلباء ملک میں اپنی تعلیم جاری رکھ سکتے ہیں، کیونکہ دونوں ممالک میں نصاب ایک جیسا ہے۔ Russia offer for Indian medical students
چینئی میں روس کے قونصل جنرل اولیگ ایودیف نے کہا کہ یوکرین چھوڑنے والے بھارتی طلباء روس میں اپنی تعلیم جاری رکھ سکتے ہیں، کیونکہ طبی نصاب تقریباً ایک جیسا ہے۔ وہ ایک دوسرے کی زبان بھی جانتے ہیں کیونکہ یوکرین میں زیادہ تر لوگ روسی زبان بولتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بھارتی طلباء کو روس میں خوش آمدید ہے۔ ایودیف سے پہلے، نئی دہلی میں روسی سفارت خانے کے مشن کے ڈپٹی چیف رومن بابوشکن نے بھی جون میں بھارتی طلباء کو مدد کی پیشکش کی تھی۔
ذرائع کے مطابق ان میں سے بہت سے طلباء میڈیکل چھوڑ کر دوسرے ممالک کے تعلیمی اداروں میں منتقلی کے خواہاں ہیں۔ اس کے علاوہ، ملک میں میڈیکل کالجوں میں سیٹیں تلاش کرنے میں حکومت ہند کے جواب کے منتظر ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت کی درخواست پر، ازبکستان نے یوکرین سے واپس آنے والے بھارتی طلباء کو کم بجٹ پر 2,000 میڈیکل سیٹوں کی پیشکش کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Demand of Students to Continue the Course: یوکرین سے واپس آئے طلبہ کا بھارتی حکومت سے پڑھائی مکمل کرانے کا مطالبہ
واضح رہے کہ ہر سال، بہت سے بھارتی طلباء طب اور دیگر خصوصی کورسز میں داخلہ کے لیے یوکرین اور روس جاتے ہیں۔ کیف کی وزارت تعلیم اور سائنس کے مطابق، جنگ شروع ہونے سے پہلے یوکرین میں تقریباً 18,095 بھارتی طلباء تھے۔ 2020 میں، اس کے 24% غیر ملکی طلباء بھارت سے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ میڈیسن میں گریجویٹس اور پوسٹ گریجویٹس کی سب سے بڑی تعداد کے لحاظ سے یوکرین یورپ میں چوتھے نمبر پر تھا۔ یوکرین میں چھ سالہ میڈیکل ڈگری کی لاگت 1.7 ملین روپے ہے جو کہ بھارت کے نجی میڈیکل کالجوں سے کم ہے۔