واشنگٹن: امریکہ نے دعویٰ کیا ہے کہ روس نے ڈونیٹسک کے قریب خود سپردگی کرنے والے یوکرینی شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا اور اس بابت اس کے پاس پختہ اطلاعات ہیں۔ عالمی فوجداری انصاف کے لیے اعلیٰ سطح کے سفیر بیتھ وان شاک نے بدھ کے روز اقوام متحدہ میں کہا کہ ’ہمارے پاس پختہ اطلاعات ہیں کہ ڈونیٹسک کے قریب ایک روسی فوجی یونٹ نے خود سپردگری کی کوشش کرنے والے یوکرینی شہریوں کو حراست میں لینے کے بجائے انھیں موت کے گھاٹ اتار دیا'۔ انہوں نے کہا ،’اگر یہ سچ ہے تو یہ جنگ کے بنیادی اصول کی خلاف ورزی ہو گی‘۔ Russia Ukraine War
شاک کا دعویٰ ہے کہ امریکہ کے پاس پختہ اطلاعات ہیں،’شہریوں کو ہاتھ باندھ کر مارا گیا ہے، انھیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا جن کی لاشوں پر نشان بھی ہیں۔ خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ جنسی استحصال بھی کیا گیا‘۔ انہوں نے کہا،’تصاویر اور رپورٹس بتاتی ہیں کہ یوکرین کے شہریوں کو کسی ایک فوجی یونٹ اور افراد نے تشدد کا نشانہ نہیں بنایا، بلکہ اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ تمام علاقوں میں جہاں روسی فوجیں موجود ہیں، یوکرین کے شہریوں کے تحت اس طرح کا سلوک سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا جاتا ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں:
UN Chief Visits Ukraine: یو این سربراہ انتونیو گوٹیریئس نے یوکرین میں جنگ زدہ شہروں کا دورہ کیا
UN Chief in Ukraine: ملاقاتوں سے یوکرین تنازع ختم نہیں ہوگا، انتونیو گوٹیریئس
سی این این کے مطابق امریکہ نے اقوام متحدہ میں یوکرین میں ہونے والے مظالم کی بین الاقوامی فوجداری عدالت کی تحقیقات کا خیر مقدم کیا ہے۔ شاک نے کہا،’ہمیں واضح ہونے کی ضرورت ہے اور جنہوں نے ان جرائم کا ارتکاب کیا ہے یا ان کا حکم دیا ہے انھیں ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہیے‘۔ انہوں نے کہا ،’روسی فوج اور سیاسی قیادت کو ہمارا براہ راست پیغام ہے کہ دنیا آپ کو دیکھ رہی ہے اور اس کے لیے آپ ذمہ دار ہوں گے‘۔
شاک نے کہا، ’امریکہ یوکرین میں ہونے والے مظالم کی بین الاقوامی تحقیقات کے سلسلے کی حمایت کر رہا ہے۔ اس میں بین الاقوامی فوجداری عدالت، اقوام متحدہ اور یورپ میں سلامتی اور تعاون کی تنظیم کے ذریعے کی جانے والی تحقیقات شامل ہیں‘۔ (یو این آئی)