ETV Bharat / international

Russia Vetoes UNSC Resolution سلامتی کونسل میں روس کے خلاف مذمتی قراراد پر ماسکو کا ویٹو - روسی ریفرنڈم پر مذمتی قرارداد

روس نے یوکرین کے علاقوں ڈونیٹسک، لوہانسک، کھیرسن اور زپوریزہزیا کے الحاق کا اعلان کرنے کے بعد 15 رکنی سلامتی کونسل میں امریکہ اور البانیہ کی طرف سے ایک مذمتی قرارداد پیش کی۔ جس میں تمام ممالک اور دیگر تنظیموں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ الحاق کو تسلیم نہ کریں اور اس اقدام کو غلط قرار دیں۔ لیکن ماسکو نے ویٹو استعمال کرتے ہوئے اس قرار داد کو منظور ہونے سے روک دیا۔Russia Vetoes UNSC Resolution

Russia vetoes UNSC resolution condemning attempted annexation of Ukraine regions
سلامتی کونسل میں یوکرینی علاقوں کے روس سے الحاق کی مذمتی قرارداد پر ماسکو کا ویٹو
author img

By

Published : Oct 1, 2022, 7:20 PM IST

اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے روس کی جانب سے یوکرین کے چار علاقوں کو ضم کرنے کی مذمتی قرارداد کے مسودے پر بحث شروع کی تاہم یہ سلسلہ زیادہ دیر نہ چل سکا اور ماسکو نے ویٹو استعمال کرتے ہوئے اس قرار داد کو منظور ہونے سے روک دیا۔ اس قرارداد کو ویٹو کرتے ہوئے ماسکو نے جواب دیا کہ مغرب یوکرین میں امن نہیں چاہتا۔ Russia Vetoes UNSC Resolution

امریکہ اور البانیہ کی طرف سے تیار کردہ مسودہ میں تمام ممالک اور دیگر تنظیموں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ الحاق کو تسلیم نہ کریں اور اس اقدام کو غلط قرار دیں۔ یہ قرارداد منظور نہ ہو سکی کیونکہ روس نے اسے ویٹو کر دیا۔ جبکہ 15 ملکی کونسل میں سے 10 ممالک نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا تھا اور بھارت سمیت 4 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا تھا۔

سلامتی کونسل میں روسی مندوب واسیلی نیبنزیا نے مزید کہا مشرقی یوکرین کے لوگوں کے حق خود ارادیت کا ہر کسی کو احترام کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا نے پہلے کبھی سلامتی کونسل میں اس کے کسی رکن کی مذمت کی قرارداد نہیں دیکھی۔

دوسری طرف اقوام متحدہ میں واشنگٹن کی مندوب لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ یوکرینی علاقوں کا روس سے الحاق بہت خطرناک ہے۔ روسی فیصلہ اجتماعی مذمت کا مستحق ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ روسی صدر پوتن نے یوکرین میں اپنی جنگ کے متعلق غلط اندازہ لگایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ماسکو نے یوکرین کے علاقوں کو الحاق کرنے کے لیے ریفرنڈم کے نتائج کو گھڑ لیا ہے۔ انہوں نے کہا روس کا یہ اقدام بین الاقوامی سلامتی کی بھی خلاف ورزی ہے۔

سلامتی کونسل میں کی گئی اس مذمت سے قبل جمعہ کی صبح روسی صدر پوتن نے یوکرین کے چار علاقوں کے باضابطہ طور روس میں ضم کرنے کا اعلان کیا تھا اور پر زور انداز میں کہا تھا یہ فیصلہ بالاخر طے پا گیا ہے۔ کریملن کی جانب سے ان چاروں شہروں کی تعمیر نو کا بھی وعدہ کیا گیا تاکہ یہاں رہنے والوں امن اور تحفظ کا احساس ہو۔ کریملن نے کہا ان علاقوں کے باشندے پر روسی شہری بن چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Russia Annexes Ukraine Territory پوتن کا یوکرین کے چار علاقوں کو روس میں ضم کرنے کا اعلان

اس موقع پر روس نے لڑائی بند کر کے یوکرین سے مذاکرات کیلئے اپنی تیاری کا بھی اعلان کردیا تھا۔ پوتن کی تقریر کے بعد چاروں علاقوں کے رہنماؤں نے الحاق کے حکم ناموں پر دستخط بھی کئے۔ اس طرح یوکرین کا 15 فیصد سے زیادہ علاقہ روسی علاقہ بن گیا۔ روس نے یوکرینی علاقوں کے الحاق کے خلاف سلامتی کونسل میں پیش قرارداد ویٹو کر دی۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکہ کی جانب سے سلامتی کونسل میں پیش قرار داد میں روسی اقدام کی مذمت اور یوکرین کی سرحدوں میں تبدیلی کو تسلیم نہ کرنے پر زور دیا گیا تھا۔

قرار داد میں 24 فروری تک یوکرین سے روسی فوج کا انخلا مکمل کرنے کا مطالبہ بھی شامل تھا تاہم روس نے قرار داد ویٹو کردی۔ گزشتہ روز روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین کے 4 علاقوں کو اپنے ملک کا حصہ بنانے کا اعلان کیا تھا۔ یہ اعلان یوکرین کے ان خطوں میں ایک ریفرنڈم کے بعد کیا گیا جس کے نتائج میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ 99 فیصد عوام روس کا حصہ بننے کے خواہشمند ہیں۔

پانچ روز جاری رہنے والی پولنگ کے نتائج کو یوکرین اور مغربی ممالک نے مسترد کر دیا تھا۔ روسی صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ 'ڈونیٹسک،لوہانسک، خیرسون اور زاپورزیا علاقوں کے عوام اب ہمارے ہم وطن بن گئے ہیں۔ (یو این آئی)

اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے روس کی جانب سے یوکرین کے چار علاقوں کو ضم کرنے کی مذمتی قرارداد کے مسودے پر بحث شروع کی تاہم یہ سلسلہ زیادہ دیر نہ چل سکا اور ماسکو نے ویٹو استعمال کرتے ہوئے اس قرار داد کو منظور ہونے سے روک دیا۔ اس قرارداد کو ویٹو کرتے ہوئے ماسکو نے جواب دیا کہ مغرب یوکرین میں امن نہیں چاہتا۔ Russia Vetoes UNSC Resolution

امریکہ اور البانیہ کی طرف سے تیار کردہ مسودہ میں تمام ممالک اور دیگر تنظیموں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ الحاق کو تسلیم نہ کریں اور اس اقدام کو غلط قرار دیں۔ یہ قرارداد منظور نہ ہو سکی کیونکہ روس نے اسے ویٹو کر دیا۔ جبکہ 15 ملکی کونسل میں سے 10 ممالک نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا تھا اور بھارت سمیت 4 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا تھا۔

سلامتی کونسل میں روسی مندوب واسیلی نیبنزیا نے مزید کہا مشرقی یوکرین کے لوگوں کے حق خود ارادیت کا ہر کسی کو احترام کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا نے پہلے کبھی سلامتی کونسل میں اس کے کسی رکن کی مذمت کی قرارداد نہیں دیکھی۔

دوسری طرف اقوام متحدہ میں واشنگٹن کی مندوب لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ یوکرینی علاقوں کا روس سے الحاق بہت خطرناک ہے۔ روسی فیصلہ اجتماعی مذمت کا مستحق ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ روسی صدر پوتن نے یوکرین میں اپنی جنگ کے متعلق غلط اندازہ لگایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ماسکو نے یوکرین کے علاقوں کو الحاق کرنے کے لیے ریفرنڈم کے نتائج کو گھڑ لیا ہے۔ انہوں نے کہا روس کا یہ اقدام بین الاقوامی سلامتی کی بھی خلاف ورزی ہے۔

سلامتی کونسل میں کی گئی اس مذمت سے قبل جمعہ کی صبح روسی صدر پوتن نے یوکرین کے چار علاقوں کے باضابطہ طور روس میں ضم کرنے کا اعلان کیا تھا اور پر زور انداز میں کہا تھا یہ فیصلہ بالاخر طے پا گیا ہے۔ کریملن کی جانب سے ان چاروں شہروں کی تعمیر نو کا بھی وعدہ کیا گیا تاکہ یہاں رہنے والوں امن اور تحفظ کا احساس ہو۔ کریملن نے کہا ان علاقوں کے باشندے پر روسی شہری بن چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Russia Annexes Ukraine Territory پوتن کا یوکرین کے چار علاقوں کو روس میں ضم کرنے کا اعلان

اس موقع پر روس نے لڑائی بند کر کے یوکرین سے مذاکرات کیلئے اپنی تیاری کا بھی اعلان کردیا تھا۔ پوتن کی تقریر کے بعد چاروں علاقوں کے رہنماؤں نے الحاق کے حکم ناموں پر دستخط بھی کئے۔ اس طرح یوکرین کا 15 فیصد سے زیادہ علاقہ روسی علاقہ بن گیا۔ روس نے یوکرینی علاقوں کے الحاق کے خلاف سلامتی کونسل میں پیش قرارداد ویٹو کر دی۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکہ کی جانب سے سلامتی کونسل میں پیش قرار داد میں روسی اقدام کی مذمت اور یوکرین کی سرحدوں میں تبدیلی کو تسلیم نہ کرنے پر زور دیا گیا تھا۔

قرار داد میں 24 فروری تک یوکرین سے روسی فوج کا انخلا مکمل کرنے کا مطالبہ بھی شامل تھا تاہم روس نے قرار داد ویٹو کردی۔ گزشتہ روز روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین کے 4 علاقوں کو اپنے ملک کا حصہ بنانے کا اعلان کیا تھا۔ یہ اعلان یوکرین کے ان خطوں میں ایک ریفرنڈم کے بعد کیا گیا جس کے نتائج میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ 99 فیصد عوام روس کا حصہ بننے کے خواہشمند ہیں۔

پانچ روز جاری رہنے والی پولنگ کے نتائج کو یوکرین اور مغربی ممالک نے مسترد کر دیا تھا۔ روسی صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ 'ڈونیٹسک،لوہانسک، خیرسون اور زاپورزیا علاقوں کے عوام اب ہمارے ہم وطن بن گئے ہیں۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.