یوکرین کے یوم آزادی پر برطانیہ کے سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم بورس جانسن نے بدھ کے روز کیف میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کی۔ جانسن نے ایک ٹویٹ میں لکھا، "یوکرین میں جو کچھ ہوتا ہے وہ ہم سب کے لیے اہمیت رکھتا ہے۔ اسی لیے میں آج کیف میں ہوں۔ یہی وجہ ہے کہ برطانیہ ہمارے یوکرینی دوستوں کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ مجھے یقین ہے کہ یوکرین یہ جنگ جیت سکتا ہے اور جیت جائے گا۔ Boris Johnson in Ukraine
بورس جانسن نے مزید کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کو یوکرین کے دیگر حصوں میں کریمیا کو دوبارہ حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔ خبر رساں ایجنسی ڈی پی اے کی خبر کے مطابق، جانسن نے کہا کہ ممالک کو یوکرین کی حمایت جاری رکھنی چاہیے جب تک کہ روسی افواج ان کی سرزمین سے پیچھے نہیں ہٹ جاتیں۔ کریمیا کا روس نے 2014 میں الحاق کیا تھا اور جانسن نے خبردار کیا تھا کہ پوتن چھ ماہ قبل ماسکو کی فوج کے حملے کے بعد یوکرین کے دیگر حصوں میں بھی اس عمل کو دہرانے کی کوشش کریں گے۔ بورس جانسن نے یہ ریمارکس منگل کو یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی میزبانی میں بین الاقوامی کریمیا پلیٹ فارم کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Antonio Guterres on Global Security عالمی سلامتی کیلئے بات چیت اور تعاون ضروری
Russia Ukraine War روسی حملے کے بعد سے 9 ہزار یوکرینی فوجی مارے جا چکے ہیں
جانسن نے کہا کہ کریمیا کو روس نے 2014 سے ایک مسلح کیمپ میں تبدیل کر دیا تھا اور فروری میں حملے کے لیے اسے لانچ پیڈ کے طور پر استعمال کیا گیا۔ جانسن نے خبردار کیا، "پوتن یوکرین کے دوسرے حصوں میں بھی وہی کچھ کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں جو انہوں نے کریمیا کے ساتھ کیا ہے۔ وہ ایک جعلی ریفرنڈم کی تیاری کر رہے ہیں۔جانسن نے کہا کہ روس کی طرف سے کریمیا یا یوکرین کے کسی دوسرے علاقے کے الحاق کو کبھی تسلیم نہیں کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں پوتن کے حملے کے پیش نظر اپنے یوکرینی دوست کی ہر طرح کی فوجی، انسانی، اقتصادی اور سفارتی مدد جاری رکھنی چاہیے، جب تک کہ روس اس خوفناک جنگ کو ختم نہیں کر دیتا اور یوکرین سے اپنی افواج کو واپس نہیں لے لیتا۔