روس اور یوکرین کی جانب سے ایک دوسرے کے فوجی مارنے کی تعداد کے حوالے سے متضاد دعوے کئے جا رہے ہیں۔ روسی فوج کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ڈونباس کے علاقے میں یوکرین کو ایک چوتھائی فوج سے محروم کر دیا گیا ہے۔ وہیں ایک روسی جنرل کا یہ دعویٰ بھی سامنے آیا ہے کہ یوکرین کی جنگ میں 1 ہزار 351 روسی فوجی مارے گئے ہیں جبکہ 3 ہزار 825 زخمی ہوئے ہیں۔ دوسری جانب یوکرین کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس جنگ میں اب تک 16 ہزار روسی فوجی مارے جا چکے ہیں۔ روسی جنرل اسٹاف کے آپریشنل ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ کرنل جنرل سرگئی روڈسکوئے نے ایک پریس بریفنگ کے دوران کہا بدقسمتی سے خصوصی فوجی آپریشن کے دوران ہمارے فوجیوں کا نقصان ہوا ہے لیکن یوکرین کے 30,000 فوجی کو نقصان پہنچا ہے ، جس میں 14,000 سے زیادہ مارے گئے ہیں اور 16,000 کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔
رڈسکوئے نے کہا ’’اس کے علاوہ یوکرینی قیادت کی درخواست پر یوکرین 62 ممالک کے 6,595 غیر ملکی فوجیوں اور دہشت گردوں کی پناہ گاہ بن گیا ہے، جنگ کے قوانین ان پر لاگو نہیں ہوتے، اور انہیں بے رحمی سے تباہ کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریہ ڈونباس (ڈی پی آر اور ایل پی آر) نے رضاکاروں کی مدد لینے سے انکار کر دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اپنی سرزمین کا خود ہی دفاع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایل پی آر کی سویلین آرمی یونٹس نے جمہوریہ کے 93 فیصد علاقے کو آزاد کرا لیا ہے۔ اس وقت سیوروڈنیٹسک اور لیسیچنسک کے مضافات میں لڑائی جاری ہے۔ روڈسکوئے نے کہا کہ ڈی پی آر کی سویلین فورسز نے 54 فیصد علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ ماریوپول شہر کی آزادی کا عمل جاری ہے۔
روس نے لوہانسک پیپلز ریپبلک (ایل پی آر) کے 93 فیصد علاقے پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ روس کے ڈپٹی چیف آف سٹاف سرگئی روڈسکائے نے یہ بھی کہا کہ لوہانسک میں کامیابی کے بعد روسی فوج اب ڈونباس کے علاقے کی مکمل آزادی پر توجہ مرکوز کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین میں خصوصی آپریشن کے پہلے مرحلے کا بنیادی مقصد پورا ہو گیا ہے۔ دریں اثنا برطانیہ نے کہا ہے کہ یوکرین کے فوجی کیف کے مشرق میں واقع کچھ قصبوں پر دوبارہ قبضہ کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں اور روسی افواج دارالحکومت پر دوبارہ قبضہ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ایل پی آر یوکرین کے دو روسی حمایت یافتہ الگ الگ علاقوں میں سے ایک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Russia Ukraine War 31th day: زیلینسکی نے ایک بار پھر جنگ بندی کے لیے مذاکرات کی اپیل کی، روس یوکرین جنگ سے متعلق چند اہم خبریں
دریں اثنا امریکہ کی جانب سے فوجی امداد کا پہلا پیکیج جنگ سے متاثرہ یوکرین پہنچ گیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق امریکہ نے یوکرین کے لیے 8 سوملین ڈالر مالیت کی فوجی امداد کا اعلان کیا ہے۔ رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آئندہ 3 روز میں مزید امدادی پیکیج یوکرین بھیجے جائیں گے۔ فرانس، ترکی اور یونان نے یوکرین میں لوگوں کا انخلاء کرنے کے لیے مشن بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فرانسیسی صدر میکرون کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ جو لوگ ماریوپول سے نکلنا چاہتے ہیں، ان کو مدد دیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور ماریوپول کے میئر سے بات کر لی ہے۔ فرانسیسی صدر میکرون کا یہ بھی کہنا ہے کہ مشن ماریو پول بھیجنے کے معاملے پر روس کے صدر ولادیمیر پوتن سے بات کروں گا۔