کیف: یوکرین میں روسی میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد ملک کی تقریباً 80 فیصد آبادی بجلی کے بغیر رہنے پر مجبور ہے، بجلی اور پانی کی خدمات بحال کرنے کی جدوجہد جاری ہے۔ کیف کے میئر وٹالی کلِٹسکو نے جمعرات کو کہا کہ روسی حملوں کے 24 گھنٹے بعد شام تک شہر کے تقریباً 60 فیصد گھروں میں بجلی کا بحران ہے۔ درجہ حرارت صفر سے نیچے چلا گیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ عملہ پانی کی سپلائی بحال کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے اور بجلی بحال کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔Russia Ukraine war
نارویجن ریفیوجی کونسل (این آر سی) کے سیکرٹری جنرل جان ایگلینڈ نے کل ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ روس بہت مضبوط تاثر بنا رہا ہے۔ وہ یوکرین کے شہریوں کے ٹھکانوں پر حملہ کر رہا ہے۔ روس کی جانب سے پاور گرڈ پر مسلسل حملوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عام شہری شدید سردی میں بجلی اور پانی کے بغیر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین کا بجلی کی فراہمی کا نظام تباہی کے دہانے پر ہے اور حالیہ ہفتوں میں لاکھوں لوگوں کو ہنگامی بلیک آؤٹ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ واضح رہے کہ روس نے نو ماہ کی جنگ کے بعد یوکرین کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور کرنے کے لیے پاور گرڈ پر حملہ کیا ہے۔ (یو این آئی)