کیف: غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرینی صدر زیلنسکی اور امریکی صدر جو بائیڈن کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں امریکی صدر نے یوکرین کو دفاع کے لیے درکار مدد اور جدید دفاعی فضائی نظام دینے کا وعدہ کیا ہے۔ گزشتہ روز روس نے یوکرین پر پے در پے 81 میزائل حملے کیے تھے جس کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک ہوگئے تھے، روس نے دارالحکومت کیف، لیو اور زاپوریزیا سمیت 8 ریجنز کو نشانہ بنایا تھا اور دارالحکومت کیف میں پارکس، چوراہوں اور سیاحتی مقامات پر میزائل داغے تھے۔Russia Ukraine War
اے آر وائی میں شائع نیوز کے مطابق اس حملے کے حوالے سے یوکرینی صدر نے کہا کہ روس نے فوجی اور بجلی کے انفرا اسٹرکچر کو نشانہ بنایا ہے جس کی وجہ سے یورپ کو بجلی بند ہو گئی ہے، تاہم ملک بھر میں بلیک آؤٹ ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔دوسری جانب روسی صدر نے یوکرین پر مزید مزائل حملوں کا عندیہ دیا ہے جس کے بعد بیلاروس کے صدر نے بھی اپنی فوج کو روسی فوج کے ساتھ یوکرینی سرحد پر تعینات کرنے کا حکم دیدیا ہے ولادیمیر پوتن نے کہا کہ میزائل حملے کریمیا کے پُل پر یوکرینی حملے کا جواب ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز روس کے میزائل حملوں کے باعث یوکرین کا نصف سے زائد حصہ تاریکی میں ڈوب گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Escalation of Conflict in Ukraine روس یوکرین جنگ میں شدت پر بھارت کو گہری تشویش
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس نے یوکرین کے مختلف حصوں میں حملے تیز کرتے ہوئے کئی مقامات پر میزائل داغے تھے جن میں سرکاری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔روس کی جانب سے یوکرین کے دارالحکومت کیف سمیت ملک کے مختلف شہروں میں کیے جانے والے میزائل حملوں کے نتیجے میں درجنوں شہریوں کی ہلاکت پر ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ روس یوکرین کو صفحہ ہستی سے منانے کی کوششیں کر رہا ہے۔ (یو این آئی)