ETV Bharat / international

Russia Ukraine War روس نے یوکرین کی اہم بندرگاہوں پر میزائل برسا دئیے، ساٹھ ہزار ٹن گندم تباہ - بحیرہ اسود اناج برآمدات معاہدہ

یوکرین کے صدر نے کہا تھا کہ ماسکو کے اناج معاہدے سے پیچھے ہٹنے کے باوجود بحیرہ اسود سے اناج کی برآمدات روس کے بغیر بھی جاری رہے گی۔روسی فوج نے کہا تھا کہ یوکرین جانے والے تمام جہازوں کو کیف کا اتحادی اسلحہ بردار جنگی جہاز تصور کیا جائے گا اور انہیں تباہ کردیا جائے گا۔

Russia strikes missiles on the main ports of Ukraine, destroys 60000 tons of grain in Black Sea
روس نے یوکرین کی اہم بندرگاہوں پر میزائل برسا دئیے، ساٹھ ہزار ٹن گندم تباہ
author img

By

Published : Jul 20, 2023, 9:50 PM IST

ماسکو: روس نے بحیرہ اسود اناج معاہدہ ختم کرنے کے بعد یوکرین کے اہم بندرگاہوں پر میزائل برسا دیے جس سے 60 ہزار ٹن گندم تباہ ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق ماسکو کی جانب سے بحیرہ اسود کے ذریعے یوکرینی اناج کے محفوظ گزرنے کی اجازت دینے والے معاہدے کی تجدید سے انکار نے عالمی غذائی تحفظ کے لیے خدشات کو جنم دے دیا ہے۔ اناج کی برآمد کا معاہدے سے دستر برادرا ہونے کے بعد روس نے ساٹھ ہزار ٹن گندم پر میزائل برسادئیے، یوکرینی حکام کا کہنا ہے روس نے یوکرین کی بندگاہوں کے قریب اناج کے زخیرے پر ڈرون برسائے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ "روسی دہشت گردوں نے اناج کے معاہدے کے بنیادی ڈھانچے کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا۔ ہر روسی میزائل نہ صرف یوکرین پر بلکہ دنیا کے ہر اس شخص پر حملہ ہے جو ایک عام اور محفوظ زندگی چاہتا ہے۔” یوکرین کی فضائیہ کا کہنا ہے کہ روس نے اوڈیسا کے علاقے میں بنیادی ڈھانچے اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے والے 63 میزائل اور ڈرون داغے، ان میں سے 37 کو مار گرایا۔ وزیر زراعت میکولا سولسکی نے بتایا کہ اوڈیسا کے جنوب مغرب میں چورنومورسک بندرگاہ پر اناج کی برآمد کے بنیادی ڈھانچے کے ایک بڑے حصے کو نقصان پہنچا ہے اور 60,000 ٹن اناج تباہ ہوگیا ہے۔

روسی حکام نے پہلے ہی خبردار کیا تھا بحیرہ اسود کی بندرگاہوں سے اناج کی ترسیل خطرناک ہوسکتی ہے کیونکہ روس نے بحیرہ اسود سے گزرنے والے تمام جہازوں کو فوجی ہدف سمجھ کر نشانہ بنانے کی دھمکی بھی دی ہے۔ روسی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یوکرین جانے والے تمام جہازوں کو کیف کا اتحادی اسلحہ بردار جنگی جہاز تصور کیا جائے گا اور انہیں تباہ کردیا جائے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق روس نے یہ اقدام اجناس ڈیل ختم کیے جانے پر کیا ہے جب کہ کریملن پہلے ہی ترکیہ، یوکرین اور اقوام متحدہ کو آگاہ کرچکا ہے۔

دوسری جانب روس کے یوکرین اناج معاہدے سے نکلنے کے بعد دنیا بھر میں غذائی قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ یوکرین سے اناج کی فراہمی رکنے سے جنوبی ایشیا، مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقا کے غریب اور کم آمدنی والے ممالک متاثر ہوں گے۔ صدر پوتن نے کہا ہے کہ روس کے مطالبات پورے ہونے کے بعد ہی روس اناج معاہدے میں واپس آئے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ چند روز قبل روس کے زیرانتظام یوکرین کے علاقے کرائمیا کے پُل پر مبینہ طور پر یوکرین کے حملے میں 2 روسی شہری ہلاک اور ایک بچی زخمی ہوگئی تھی جب کہ پل کو بھی جزوی طور پر نقصان پہنچا۔ اس حملے کے بعد روس نے یوکرین سے اناج برآمدات کے معاہدے پر عملدرآمد روکنے کا اعلان کیا تھا جس پر یوکرین کے صدر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ماسکو کے معاہدے سے پیچھے ہٹنے کے باوجود بحیرہ اسود سے اناج کی برآمدات روس کے بغیر بھی جاری رہے گی۔

کریمیا پل پر حملے کی ذمہ داری یوکرین نے باضابطہ طور پر قبول نہیں کی لیکن روسی سیکیورٹی سروس کے مطابق اس حملے کے پیچھے یوکرین کا ہاتھ تھا۔ روسی صدرنے کریمیا کے پُل پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا سخت جواب دیا جائے گا، کریمیا پُل ایندھن اور خوارک کی فراہمی کی اہم گزرگاہ ہے۔ روس وزارت دفاع نے کہا ہے کہ یوکرین کی بندرگاہوں کی طرف جانے والے تمام جہازوں کو عسکری مال بردار جہاز کی نگاہ سے دیکھا جائے گا۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

ماسکو: روس نے بحیرہ اسود اناج معاہدہ ختم کرنے کے بعد یوکرین کے اہم بندرگاہوں پر میزائل برسا دیے جس سے 60 ہزار ٹن گندم تباہ ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق ماسکو کی جانب سے بحیرہ اسود کے ذریعے یوکرینی اناج کے محفوظ گزرنے کی اجازت دینے والے معاہدے کی تجدید سے انکار نے عالمی غذائی تحفظ کے لیے خدشات کو جنم دے دیا ہے۔ اناج کی برآمد کا معاہدے سے دستر برادرا ہونے کے بعد روس نے ساٹھ ہزار ٹن گندم پر میزائل برسادئیے، یوکرینی حکام کا کہنا ہے روس نے یوکرین کی بندگاہوں کے قریب اناج کے زخیرے پر ڈرون برسائے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ "روسی دہشت گردوں نے اناج کے معاہدے کے بنیادی ڈھانچے کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا۔ ہر روسی میزائل نہ صرف یوکرین پر بلکہ دنیا کے ہر اس شخص پر حملہ ہے جو ایک عام اور محفوظ زندگی چاہتا ہے۔” یوکرین کی فضائیہ کا کہنا ہے کہ روس نے اوڈیسا کے علاقے میں بنیادی ڈھانچے اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے والے 63 میزائل اور ڈرون داغے، ان میں سے 37 کو مار گرایا۔ وزیر زراعت میکولا سولسکی نے بتایا کہ اوڈیسا کے جنوب مغرب میں چورنومورسک بندرگاہ پر اناج کی برآمد کے بنیادی ڈھانچے کے ایک بڑے حصے کو نقصان پہنچا ہے اور 60,000 ٹن اناج تباہ ہوگیا ہے۔

روسی حکام نے پہلے ہی خبردار کیا تھا بحیرہ اسود کی بندرگاہوں سے اناج کی ترسیل خطرناک ہوسکتی ہے کیونکہ روس نے بحیرہ اسود سے گزرنے والے تمام جہازوں کو فوجی ہدف سمجھ کر نشانہ بنانے کی دھمکی بھی دی ہے۔ روسی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یوکرین جانے والے تمام جہازوں کو کیف کا اتحادی اسلحہ بردار جنگی جہاز تصور کیا جائے گا اور انہیں تباہ کردیا جائے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق روس نے یہ اقدام اجناس ڈیل ختم کیے جانے پر کیا ہے جب کہ کریملن پہلے ہی ترکیہ، یوکرین اور اقوام متحدہ کو آگاہ کرچکا ہے۔

دوسری جانب روس کے یوکرین اناج معاہدے سے نکلنے کے بعد دنیا بھر میں غذائی قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ یوکرین سے اناج کی فراہمی رکنے سے جنوبی ایشیا، مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقا کے غریب اور کم آمدنی والے ممالک متاثر ہوں گے۔ صدر پوتن نے کہا ہے کہ روس کے مطالبات پورے ہونے کے بعد ہی روس اناج معاہدے میں واپس آئے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ چند روز قبل روس کے زیرانتظام یوکرین کے علاقے کرائمیا کے پُل پر مبینہ طور پر یوکرین کے حملے میں 2 روسی شہری ہلاک اور ایک بچی زخمی ہوگئی تھی جب کہ پل کو بھی جزوی طور پر نقصان پہنچا۔ اس حملے کے بعد روس نے یوکرین سے اناج برآمدات کے معاہدے پر عملدرآمد روکنے کا اعلان کیا تھا جس پر یوکرین کے صدر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ماسکو کے معاہدے سے پیچھے ہٹنے کے باوجود بحیرہ اسود سے اناج کی برآمدات روس کے بغیر بھی جاری رہے گی۔

کریمیا پل پر حملے کی ذمہ داری یوکرین نے باضابطہ طور پر قبول نہیں کی لیکن روسی سیکیورٹی سروس کے مطابق اس حملے کے پیچھے یوکرین کا ہاتھ تھا۔ روسی صدرنے کریمیا کے پُل پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا سخت جواب دیا جائے گا، کریمیا پُل ایندھن اور خوارک کی فراہمی کی اہم گزرگاہ ہے۔ روس وزارت دفاع نے کہا ہے کہ یوکرین کی بندرگاہوں کی طرف جانے والے تمام جہازوں کو عسکری مال بردار جہاز کی نگاہ سے دیکھا جائے گا۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.