ETV Bharat / international

Crimea bridge attack روس نے کریمیا پل پر حملے کے الزام میں آٹھ مشتبہ افراد کو گرفتار کیا - Explosion on Kerch bridge

روس نے کریمیا کے پل پر حملے کے الزام میں آٹھ مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ روس کی فیڈرل سکیورٹی سروسز نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ حملہ یوکرین کی وزارت دفاع کے مرکزی انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ نے کیا تھا۔ روس نے اس پل پر حملے کو دہشت گرد حملہ قرار دیا ہے، روس اور کریمیا کو ملانے والا یہ ایک اہم پل ہے۔Crimea bridge attack

Russia arrest 8 suspects over Crimea bridge attack
روس نے کریمیا پل پر حملے کے الزام میں آٹھ مشتبہ افراد کو گرفتار کیا
author img

By

Published : Oct 12, 2022, 3:42 PM IST

ماسکو: روس کی فیڈرل سکیورٹی سروسز نے بدھ کے روز آٹھ افراد کو کریمیا کے پل پر دھماکے کے الزام میں حراست میں لیا ہے۔ دراصل ہفتے کے روز کریمیا کے پل پر ایک ٹرک پھٹ گیا تھا جس کے نتیجے میں جزیرہ نما کریمیا جانے والی ٹرین کے سات فیول ٹینکوں میں آگ لگ گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، دھماکے میں تین افراد ہلاک بھی ہوئے، جس کے نتیجے میں پل کے دو حصے جزوی طور پر گر گئے۔روس اس کریمیا پل کے ذریعے ہی یوکرین کے جنوبی حصے میں جنگی ساز و سامان بھیجتا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس وقت، روس کے پانچ شہریوں، یوکرین اور آرمینیا کے تین شہریوں کو، جنھوں نے جرم کی تیاری میں حصہ لیا تھا، کو ایک فوجداری مقدمے کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔ Crimea bridge attack

جزیرہ نما کریمیا کی روسی حمایت یافتہ علاقائی پارلیمان کے صدر نے یوکرین کو اس حملے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ یوکرینی حکام وقتاً فوقتاً اس پل پر حملے کی دھمکیاں دیتے رہے ہیں اور بعض نے اس حملے کی تعریف بھی کی ہے، تاہم یوکرین نے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ روس کی نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم کمیٹی نے کہا کہ ایندھن لے جانے والی ٹرین کی سات بوگیوں میں اس وقت آگ لگ گئی جب ٹرک میں رکھا بم پھٹ گیا جس کے نتیجے میں پل کے دو حصے جزوی طور پر منہدم ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں:

Explosion on Kerch bridge کریمیا کے پل پر دھماکہ ابھی تو شروعات ہے، یوکرین کی روس کو وارننگ

Crimea Bridge Explosion کریمیا کے پُل کو دھماکے کے بعد جزوی طور پر کھول دیا گیا

کریمین پل کو 2018 میں صدر ولادیمیر پوتن نے کھولا تھا، ماسکو کے کریمیا کو الحاق کرنے کے چار سال بعد اور اسے جزیرہ نما کو روس کے ٹرانسپورٹ نیٹ ورک سے جوڑنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔یہ یورپ کا سب سے لمبا پل ہے۔ اس کی تعمیر میں 3.6 بلین ڈالر لاگت آئی تھی۔ روس نے 2014 میں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کریمیا کو روس میں ضم کرلیا تھا۔ جزیرہ نما کریمیا روس کے لیے علامتی اہمیت کا حامل ہے اور جنوب میں اس کی فوجی کارروائیوں کے لیے اہم ہے۔ اگر پل بند ہو جاتا ہے، تو اس سے کریمیا تک سامان لے جانا مشکل ہو جائے گا۔

تاہم یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی پارٹی کے ایک رکن پارلیمان نے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ اس واقعے کے پیچھے یوکرین کا ہاتھ تھا۔ انہوں نے اسے کریمیا کو کنٹرول کرنے اور اسے روسی سرزمین سے الحاق کرنے کی روس کی کوششوں کا نتیجہ قرار دیا۔ سرونٹ آف پیپلز پارٹی کے رہنما ڈیوڈ اراکامیا نے ٹیلی گرام پر لکھا، 'روس کی غیر قانونی تعمیرات گرنے لگی ہیں اور آگ لگ رہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اگر آپ دھماکہ خیز مواد بناتے ہیں، تو جلد یا دیر یہ آپ پر بھی پھٹ جائے گا۔ اور یہ تو صرف شروعات ہے۔

ماسکو: روس کی فیڈرل سکیورٹی سروسز نے بدھ کے روز آٹھ افراد کو کریمیا کے پل پر دھماکے کے الزام میں حراست میں لیا ہے۔ دراصل ہفتے کے روز کریمیا کے پل پر ایک ٹرک پھٹ گیا تھا جس کے نتیجے میں جزیرہ نما کریمیا جانے والی ٹرین کے سات فیول ٹینکوں میں آگ لگ گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، دھماکے میں تین افراد ہلاک بھی ہوئے، جس کے نتیجے میں پل کے دو حصے جزوی طور پر گر گئے۔روس اس کریمیا پل کے ذریعے ہی یوکرین کے جنوبی حصے میں جنگی ساز و سامان بھیجتا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس وقت، روس کے پانچ شہریوں، یوکرین اور آرمینیا کے تین شہریوں کو، جنھوں نے جرم کی تیاری میں حصہ لیا تھا، کو ایک فوجداری مقدمے کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔ Crimea bridge attack

جزیرہ نما کریمیا کی روسی حمایت یافتہ علاقائی پارلیمان کے صدر نے یوکرین کو اس حملے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ یوکرینی حکام وقتاً فوقتاً اس پل پر حملے کی دھمکیاں دیتے رہے ہیں اور بعض نے اس حملے کی تعریف بھی کی ہے، تاہم یوکرین نے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ روس کی نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم کمیٹی نے کہا کہ ایندھن لے جانے والی ٹرین کی سات بوگیوں میں اس وقت آگ لگ گئی جب ٹرک میں رکھا بم پھٹ گیا جس کے نتیجے میں پل کے دو حصے جزوی طور پر منہدم ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں:

Explosion on Kerch bridge کریمیا کے پل پر دھماکہ ابھی تو شروعات ہے، یوکرین کی روس کو وارننگ

Crimea Bridge Explosion کریمیا کے پُل کو دھماکے کے بعد جزوی طور پر کھول دیا گیا

کریمین پل کو 2018 میں صدر ولادیمیر پوتن نے کھولا تھا، ماسکو کے کریمیا کو الحاق کرنے کے چار سال بعد اور اسے جزیرہ نما کو روس کے ٹرانسپورٹ نیٹ ورک سے جوڑنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔یہ یورپ کا سب سے لمبا پل ہے۔ اس کی تعمیر میں 3.6 بلین ڈالر لاگت آئی تھی۔ روس نے 2014 میں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کریمیا کو روس میں ضم کرلیا تھا۔ جزیرہ نما کریمیا روس کے لیے علامتی اہمیت کا حامل ہے اور جنوب میں اس کی فوجی کارروائیوں کے لیے اہم ہے۔ اگر پل بند ہو جاتا ہے، تو اس سے کریمیا تک سامان لے جانا مشکل ہو جائے گا۔

تاہم یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی پارٹی کے ایک رکن پارلیمان نے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ اس واقعے کے پیچھے یوکرین کا ہاتھ تھا۔ انہوں نے اسے کریمیا کو کنٹرول کرنے اور اسے روسی سرزمین سے الحاق کرنے کی روس کی کوششوں کا نتیجہ قرار دیا۔ سرونٹ آف پیپلز پارٹی کے رہنما ڈیوڈ اراکامیا نے ٹیلی گرام پر لکھا، 'روس کی غیر قانونی تعمیرات گرنے لگی ہیں اور آگ لگ رہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اگر آپ دھماکہ خیز مواد بناتے ہیں، تو جلد یا دیر یہ آپ پر بھی پھٹ جائے گا۔ اور یہ تو صرف شروعات ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.