انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوان نے ایک سالہ منصوبے کے تحت زلزلے سے متاثرہ علاقے کی تعمیر کا اعلان کرتے ہوئے کہا آخری بندے کو بچانے تک ریسکیو آپریشن جاری رہے گا۔ تفصیلات کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے مشکل وقت میں زلزلے سے متاثرہ شہریوں کیلئے یکجہتی کے پیغام میں کہا کہ ترکیہ سمیت تمام زلزلہ کے متاثرہ علاقوں میں مل کر کام کریں گے، آخری بندے کو بچانے تک ریسکیو آپریشن جاری رہے گا۔ ترک صدر نے ایک سالہ منصوبے کے تحت زلزلے سے متاثرہ علاقے کی تعمیر کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ متاثرین کیلئے اگلے ماہ سے 30 ہزار مکانات کی تعمیر شروع کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ اب تک ایک لاکھ 75 ہزار خیمے اور 5 ہزار 400 کنٹینرز لگائے گئے ہیں۔ گذشتہ روز ترک صدر رجب طیب اردوان ایک ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ ہم انسانی تاریخ میں ہونے والی بڑی آفات میں سے ایک کا سامنا کر رہے ہیں، زلزلے کے بعد اب تک ملبے سے زندہ نکالے گئے افراد کی تعداد 8 ہزار سے زیادہ ہے۔ ترک صدر رجب طیب اردوان کا ویڈیو پیغام میں کہنا تھا کہ سائنس دانوں کے مطابق ان زلزلوں کے نتیجے میں خارج ہونے والی انرجی کی طاقت 500 ایٹم بموں کے برابر ہے۔ خیال رہے ترکیہ اور شام میں زلزلے سے اموات 41 ہزار 232 ہوگئیں جبکہ صرف ترکیہ میں زلزلے سے اموات 35 ہزار سے تجاوز کرچکی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Turkey Syria Earthquakes Death Toll ترکیہ اور شام میں زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد اکتالیس ہزار سے تجاوز کر گئی
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ترکی میں آنے والے زلزلے کو یورپی خطے میں صدی کی بدترین قدرتی آفت قرار دیا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے یورپ کے علاقائی ڈائریکٹر ہنس کلوج نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ "ہم یورپی خطے میں ایک صدی سے بدترین قدرتی آفت کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ صحت کے ادارے نے ڈبلیو ایچ او کے یورپی خطے کی 75 سالہ تاریخ میں ایمرجنسی میڈیکل ٹیموں کی سب سے بڑی تعیناتی شروع کی ہے۔ اب تک 22 ایمرجنسی میڈیکل ٹیمیں ترکیہ پہنچ چکی ہیں۔ دونوں ممالک کی ضروریات بہت بڑی ہیں۔ مدد کی ضرورت ہر گھنٹے بڑھ رہی ہے۔ دونوں ممالک میں تقریباً 26 ملین افراد کو انسانی امداد کی ضرورت ہے۔