روم: روس اور اٹلی کی طرف سے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی پرعائد کردہ مغربی پابندیوں کے خلاف اٹلی کے دارالحکومت روم میں ایک ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ ہفتہ کے روز روم کے مرکزمیں واقع سینٹی اپوسٹولی چوک پرتقریباً سو مظاہرین جمع ہوئے۔ کچھ یورپی یونین اور نیٹو سے اٹلی کے انخلاء کا مطالبہ کر رہے تھے، کچھ اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی کی حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ ایک مظاہرین نے ایک خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ ’’ہم سمجھتے ہیں کہ روس کے خلاف پابندیاں ہٹانا اور اس فضول تنازع کا خاتمہ ایک فوری ضرورت ہے۔‘‘ ہمارا وژن اپنے روسی دوستوں کے ساتھ تعلقات کو بحال کرنا اور دنیا کی بہتری کے لیے مل کر کام کرنا ہے۔"
مظاہرین کا خیال ہے کہ روم کی یورپی یونین کی حامی پالیسی اور روس کے ساتھ تصادم نے اٹلی کی آبادی کے لیے نقصان دہ اقتصادی نتائج کا باعث بنی ہے، جواب روس جیسے قابل اعتماد توانائی فراہم کنندہ سے یورپ کو محروم کرنے کے منصوبے کی وجہ سے متاثر ہے۔ ہفتہ کے روز اٹلی کے کئی دیگر شہروں میں یوکرین کے تنازع کے خلاف ریلیاں نکالی گئیں۔ جینوا میں 2000 سے زائد لوگ سڑکوں پراترے۔ یوکرین میں امن کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین پیسا، میلان، فلورنس اور لیکس میں بھی امن مظاہروں کے لیے جمع ہوئے۔ واضح رہے کہ سال 2022 میں 24 فروری کو روس نے یوکرین پر خصوصی فوجی آپریشن نام کے تحت جو حملہ شروع کیا تھا وہ آج بھی جاری ہے۔ شروعاتی دنوں میں یہ خیال کیا جا رہا تھا کہ یہ جنگ چند دنوں میں ختم ہو جائے گی لیکن اب اسے ایک سال مکمل ہوچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: One Year of Ukraine War: یوکرین پر روسی حملے کے ایک برس مکمل، جنگ آخر شروع کیوں ہوئی؟
یو این آئی