ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پوتن نے خانہ جنگی سے اجتناب برتنے پر نجی ملیشیا ویگنر گروپ سے اظہار تشکر کیا ہے۔ قوم سے خطاب میں روسی صدر ولادیمیرپوتن نے کہا کہ دشمن چاہتا تھا کہ بھائی کے ہاتھوں بھائی کا خون بہے، یوکرین اور اس کے مغربی سرپرست چاہتے تھےکہ روس کو بالآخر شکست ہو اور دشمن چاہتا تھا کہ روسی معاشرہ تقسیم ہوجائے اور خانہ جنگی ہوجائے۔
صدرپوتن نے اپنے خطاب میں کہا کہ ویگنر اہلکار وزارت دفاع یا کسی اور ادارے میں شامل ہوجائیں ورنہ ملازمت چھوڑ دیں، جو ویگنر اہلکار بیلاروس جانا چاہتا ہے، جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویگنر گروپ کے زیادہ تر کمانڈر اور فائٹرز روسی محب وطن ہیں، ویگنر گروپ نے میدان جنگ میں جرات دکھائی، ڈونباس کو آزاد کرایا۔ان کا کہنا تھا کہ ویگنر کو اندھیرے میں رکھ کر بھائیوں کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کی گئی۔
روسی صدر نے یہ بھی کہا کہ شروع ہی میں براہ راست احکامات دے دیے تھے کہ خونریزی سے اجتناب برتا جائے، غلطی کرنے والوں کو سمجھنے میں وقت لگا کہ معاشرے نے انہیں مسترد کردیا، خانہ جنگی سے اجتناب برتنے پر نجی ملیشیا ویگنر گروپ سے اظہار تشکر کرتے ہیں۔ خیال رہےکہ روس میں نجی فوجی کمپنی ویگنر گروپ نے مسلح بغاوت کی تھی اور روسی شہر روستوف کے فوجی ہیڈکوارٹر پر قبضے کا دعویٰ کیا تھا۔ نجی فوجی کمپنی ویگنر گروپ یوکرین میں کامیابیاں سمیٹنے والی روس کی نجی فوجی کمپنی ویگنر گروپ ہے جس نے بغاوت کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:
روس میں بغاوت کی کوشش کرنے والی نجی فوجی ملیشیا ویگنر گروپ کے سربراہ یووگینی پریگوژن کا ایک بیان سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ماسکو کی طرف پیش قدمی حکومت کا تختہ اُلٹنے کے لیے نہیں کی گئی تھی۔ بغاوت کی کوشش ناکام ہونے کے بعد اپنے پہلے بیان میں یووگینی پریگوژن کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنا مارچ ناانصافی کے خلاف شروع کیا تھا، ہمارا مقصد یوکرین میں جنگ کے غیر مؤثر طرز عمل پر احتجاج کرنا تھا، ہمارا مقصد ماسکو حکومت کا تختہ اُلٹنا نہیں تھا۔ یووگینی پریگوژن کا کہنا تھا ہمارے مارچ سے روس میں سنگین سکیورٹی مسائل سامنے آئے، واپسی کا فیصلہ روسی فوجیوں کا خون بہانے سے بچانے کے لیے کیا۔ (یو این آئی)