نیویارک: ایک معروف امریکی اخبار کے ایڈیٹر بھارتی نژاد امریکی پلٹزر یافتہ پیٹر بھاٹیہ Peter Bhatia نے آئندہ برس جنوری میں کمپنی میں بڑے پیمانے پر ہونے والی برطرفی سے اپنے ملازمین کی ملازمتیں بچانے کے لیے خود ہی اپنے استعفیٰ کا اعلان کردیا ہے۔ 69 سالہ پیٹر بھاٹیہ، گینٹ کی ملکیت والے ڈیٹرائٹ فری پریس کے ایڈیٹر اور نائب صدر نے اپنے فیصلے کا اعلان گزشتہ ہفتے منعقدہ ایک عملے کی میٹنگ میں کیا، جب کمپنی نے مسلسل تیسری سہ ماہی خسارے کی اطلاع دی۔Top Editor Steps Down to Save Staff Job
پیٹر بھاٹیہ نے اپنے اخبار میں کہا، جس میں کل 110 افراد کام کرتے ہیں، ہم مالی طور پر ایک مشکل دور سے گزر رہے ہیں، انہوں نے کہا، کمپنی برطرفی کے عمل سے گزر رہی ہے اور میں نے بنیادی طور پر دیگر ملازمتوں کو بچانے کے مفاد میں خود ہی ملازمت چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ میرے پاس اور مواقع ہیں۔
لکھنؤ کے رہنے والے پیٹر بھاٹیہ نے دی سنسناٹی انکوائرر اور سنسناٹی ڈاٹ کام کے ایڈیٹر اور نائب صدر کے طور پر دو سال خدمات انجام دینے کے بعد ستمبر 2017 میں فری پریس میں شمولیت اختیار کی۔ ڈیٹرائٹ فری پریس نے اطلاع دی ہے کہ پیٹر بھاٹیہ کے انسٹی ٹیوٹ چھوڑنے کی ابھی تک کوئی اطلاع نہیں ہے، لیکن اخباری ملازمین کے اپنے طور پر ملازمت چھوڑنے کی آخری تاریخ اگلے ہفتے ہے۔
دریں اثنا، صحافیوں نے جنہوں نے بھاٹیہ کے ساتھ برسوں سے کام کیا، ٹویٹر پر کہا کہ وہ معیاری صحافت کے لیے کھڑے تھے اور ان کی رخصتی ڈیٹرائٹ فری پریس کے لیے ایک بہت بڑا نقصان اور افسوسناک دن ہے۔ رپورٹر امبر ہنٹ نے لکھا کہ یہ پتہ چلتا ہے کہ آپ ایک حیرت انگیز صحافی بن سکتے ہیں، پلٹزر جیت سکتے ہیں، اور آخر کار اپنے اصولوں کے لیے کھڑے ہو سکتے ہیں۔ پیٹر سب سے اچھے لوگوں میں سے ایک ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سات بار پلٹزر جیور، پیٹر بھاٹیہ نے نیوز رومز کی قیادت کی ہے جس نے پورٹ لینڈ میں چھ سمیت 10 پلٹزر انعامات جیتے ہیں۔ وہ جنوبی ایشیائی نسل کے پہلے صحافی ہیں جنہوں نے 2010 سے 2014 تک دی اوریگونین کو چلاتے ہوئے امریکہ میں ایک بڑے روزنامہ کی سربراہی کی۔ بھاٹیہ نے 1975 میں اسٹینفورڈ یونیورسٹی سے تاریخ میں بی اے کیا۔2020 میں اس نے نیشنل پریس فاؤنڈیشن سے بین بریڈلی ایڈیٹر آف دی ایئر کا ایوارڈ جیتا تھا۔اس ماہ کے شروع میں گینیٹ نے انھیں 2022 کا اپنا اعلیٰ ملازم نامزد کیا۔