ETV Bharat / international

Pakistan Political Crisis پی ٹی آئی کا الیکشن کمیشن کے خلاف توہین عدالت کی درخواست داخل کرنے کا اعلان

سپریم کورٹ نے بھی الیکشن کمیشن آف پاکستان کی اس درخواست کو خارج کر دیا جس میں درخواست کی گئی تھی کہ وہ 14 مئی کو پنجاب اسمبلی کے انتخابات کرانے کے اپنے حکم پر نظر ثانی کرے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 31, 2023, 10:38 PM IST

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پارٹی کی جانب سے الیکشن کمیشن کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ترجمان کے مطابق پنجاب اور خیبرپختونخوا (کے پی) میں انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن نے آئین سے انحراف کیا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں اسمبلیوں کی تحلیل کا آئینی قدم اٹھایا، اسمبلیوں کی قبل از وقت تحلیل، الیکشن کمیشن کو 90 روز میں انتخابات کرانے کا پابند بناتی ہے۔

ترجمان پی ٹی آئی نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے 90 روز میں انتخابات کے دستوری حکم کی تشریح کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو 14 مئی کو پنجاب میں انتخابات کے انعقاد کا پابند بنایا۔ الیکشن کمیشن نےحکم پر عمل کی بجائے انتخابات غیرمعینہ مدت تک التوا کی نذر کرنے کا قدم اٹھایا۔ واضح رہے کہ رواں برس 12 جنوری کو پنجاب کے وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی نے صوبائی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کرکے گورنر پنجاب کو بھجوائی تھی جبکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے 17 جنوری کو صوبائی اسمبلی کی تحلیل کی سمری گورنر کو ارسال کی تھی جسے اگلے روز گورنر کے پی نے منظور کر لیا تھا۔

وہیں سپریم کورٹ نے بھی الیکشن کمیشن آف پاکستان کی اس درخواست کو خارج کر دیا جس میں درخواست کی گئی تھی کہ وہ 14 مئی کو پنجاب اسمبلی کے انتخابات کرانے کے اپنے حکم پر نظر ثانی کرے۔ گزشتہ 4 اپریل کو ایک متفقہ فیصلے میں عدالت عظمیٰ کے بینچ نے صوبے میں انتخابات کی تاریخ 10 اپریل سے بڑھا کر 8 اکتوبر کرنے کے انتخابی ادارے کے فیصلے کو رد کر دیا تھا اور نئی تاریخ 14 مئی مقرر کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

اس کے علاوہ حکومت کو پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کے لیے 21 ارب روپے جاری کرنے اور انتخابات کے سلسلے میں ای سی پی کو سیکیورٹی پلان فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی تھی۔ اس کے علاوہ عدالت نے متعلقہ حکام کو اسے لوپ میں رکھنے کی ہدایت کی تھی۔ حالانکہ بعدمیں ای سی پی نے عدالت عظمیٰ میں سونپی گئی رپورٹ میں کہا کہ اس وقت کا حکمران اتحاد فنڈز جاری کرنے پر آمادہ نہیں تھا۔

اس نے استدلال کیا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں کسی اور جگہ سے پہلے الگ الگ انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں تھا کیونکہ اس میں ایک ہی دن انتخابات کے انعقاد سے کہیں زیادہ لاگت آئے گی۔ پہلے ہی ٹوٹ چکے حفاظتی میکانزم کو چالو کرنے سے پہلے کئی ہفتے درکار ہوں گے۔ اس سے قبل 3 مئی کو انتخابات میں دو ہفتے سے بھی کم وقت رہ گیا تھا جب عدالت نے انتخابات کی تاریخ 14 مئی مقرر کی تھی۔ الیکشن کمیشن نے عدالت کے 4 اپریل کے حکم پر جائزہ کی درخواست کرتے ہوئے عرضی دائر کی تھی۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پارٹی کی جانب سے الیکشن کمیشن کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ترجمان کے مطابق پنجاب اور خیبرپختونخوا (کے پی) میں انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن نے آئین سے انحراف کیا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں اسمبلیوں کی تحلیل کا آئینی قدم اٹھایا، اسمبلیوں کی قبل از وقت تحلیل، الیکشن کمیشن کو 90 روز میں انتخابات کرانے کا پابند بناتی ہے۔

ترجمان پی ٹی آئی نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے 90 روز میں انتخابات کے دستوری حکم کی تشریح کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو 14 مئی کو پنجاب میں انتخابات کے انعقاد کا پابند بنایا۔ الیکشن کمیشن نےحکم پر عمل کی بجائے انتخابات غیرمعینہ مدت تک التوا کی نذر کرنے کا قدم اٹھایا۔ واضح رہے کہ رواں برس 12 جنوری کو پنجاب کے وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی نے صوبائی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کرکے گورنر پنجاب کو بھجوائی تھی جبکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے 17 جنوری کو صوبائی اسمبلی کی تحلیل کی سمری گورنر کو ارسال کی تھی جسے اگلے روز گورنر کے پی نے منظور کر لیا تھا۔

وہیں سپریم کورٹ نے بھی الیکشن کمیشن آف پاکستان کی اس درخواست کو خارج کر دیا جس میں درخواست کی گئی تھی کہ وہ 14 مئی کو پنجاب اسمبلی کے انتخابات کرانے کے اپنے حکم پر نظر ثانی کرے۔ گزشتہ 4 اپریل کو ایک متفقہ فیصلے میں عدالت عظمیٰ کے بینچ نے صوبے میں انتخابات کی تاریخ 10 اپریل سے بڑھا کر 8 اکتوبر کرنے کے انتخابی ادارے کے فیصلے کو رد کر دیا تھا اور نئی تاریخ 14 مئی مقرر کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

اس کے علاوہ حکومت کو پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کے لیے 21 ارب روپے جاری کرنے اور انتخابات کے سلسلے میں ای سی پی کو سیکیورٹی پلان فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی تھی۔ اس کے علاوہ عدالت نے متعلقہ حکام کو اسے لوپ میں رکھنے کی ہدایت کی تھی۔ حالانکہ بعدمیں ای سی پی نے عدالت عظمیٰ میں سونپی گئی رپورٹ میں کہا کہ اس وقت کا حکمران اتحاد فنڈز جاری کرنے پر آمادہ نہیں تھا۔

اس نے استدلال کیا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں کسی اور جگہ سے پہلے الگ الگ انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں تھا کیونکہ اس میں ایک ہی دن انتخابات کے انعقاد سے کہیں زیادہ لاگت آئے گی۔ پہلے ہی ٹوٹ چکے حفاظتی میکانزم کو چالو کرنے سے پہلے کئی ہفتے درکار ہوں گے۔ اس سے قبل 3 مئی کو انتخابات میں دو ہفتے سے بھی کم وقت رہ گیا تھا جب عدالت نے انتخابات کی تاریخ 14 مئی مقرر کی تھی۔ الیکشن کمیشن نے عدالت کے 4 اپریل کے حکم پر جائزہ کی درخواست کرتے ہوئے عرضی دائر کی تھی۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.