مکہ مکرمہ: حجاج کرام گروپوں کی شکل میں جمرات کے علاقے میں پہنچے بعد ازاں انہوں نے عید کے دوسرے اور تیسرے دن "چھوٹے، درمیانے اور بڑے شیطان" پر سات سات کنکریاں پھینکیں۔ مقدس سرزمین پر اپنے فرائض پورا کرنے والے لاکھوں مسلمانوں نے خانہ کعبہ کو الوداع کہنا شروع کر دیا ہے۔ دنیا بھر سے حجاج بننے کے لیے مقدس سرزمین پر جانے والے مسلمان حج کے تمام تقاضوں کو پورا کرنے کی خوشی سے سرشار ہیں۔
عید الاضحی کے موقع پر عرفات اور مزدلفہ میں مسلمانوں نے بنیادی فریضے ادا کیے اور پھر جمرات جا کر "عقبہ " پر 7 ، 7 کنکریاں پھینکیں ، پھر کعبہ میں سعی اور طواف کیا۔ قربانی اور بال مونڈوانے کے بعد احرام سے نکلنے والے حجاج کرام نے عید کے دوسرے اور تیسرے دن شیطان پر کنکریاں پھینکنے کے عمل کو جاری رکھا۔ حجاج کرام گروپوں کی شکل میں جمرات کے علاقے میں پہنچے، اور انہوں نے عید کے دوسرے اور تیسرے دن "چھوٹے، درمیانے اور بڑے شیطان" پر سات سات کنکریاں پھینکیں۔ اس عمل کی تکمیل کے بعد حجاج کرام کی ایک کثیر تعداد نے خانہ کعبہ کا الوداعی طواف کرنے کے لیے مسجد الحرام کا رخ کیا۔
مزید پڑھیں: امام کعبہ نے خطبہ حج میں مسلمانوں کو متحد ہونے کی تلقین کی
حجاج کرام کا سفر اختتام کو پہنچ رہا ہے، ترکیہ سے قافلوں کے ساتھ سفر کرکے مقدس سرزمین پر جانے والے عازمین میں سے کچھ مدینہ منورہ اور کچھ مکہ مکرمہ پہنچ گئے۔ مکہ جانے والے حجاج کرام مدینہ کے لیے اپنے سفر کا آغاز کریں گے، جو ان کا حج کا دوسرا پڑاؤ ہے۔ پاک سرزمین سے ترکیہ کو واپسی آج سے شروع ہوگی اور آخری قافلہ 24 جولائی کو روانہ ہوگا۔ دریں اثنا، مذہبی امور کے صدر علی ایرباش نے مکہ مکرمہ میں ایک بیان میں کہا ہے کہ 92 ہزار 500 ترک شہریوں نے امسال حج کی سعادت حاصل کی ہے۔
یو این آئی