ٹورنٹو: کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں خالصتان کے حامیوں نے بھارتی قونصلیٹ کے باہر بڑی تعداد میں مظاہرہ کیا جس کے جواب میں بھارتی کمیونٹی کے لوگوں نے بھی ترنگا لہرا کر خالصتانیوں کے احتجاج کا سخت جواب دیا۔ واضح رہے کہ خالصتان ٹائیگر فورس اور سکھ فار جسٹس کی قیادت کرنے والے رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے مبینہ قتل کے بعد 8 جولائی کو بیرون ملک خالصتان کے حامیوں کی جانب سے 'کِل انڈیا' ریلی منعقد کا اعلان کیا گیا تھا۔ جس کے پیش نظر سفارت خانوں میں سکیورٹی کے خاطر خواہ انتظامات کیے گئے تھے۔ اس کے باوجود کئی خالصتانی مظاہرین بھارتی قونصل خانے کے باہر سڑک پر جمع ہوئے جنہوں نے اپنے جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے۔
-
#WATCH | Members of the Indian diaspora held a counter protest against pro-Khalistan supporters in front of the Indian consulate in Canada's Toronto on July 8 pic.twitter.com/lZvRiSdVs1
— ANI (@ANI) July 9, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">#WATCH | Members of the Indian diaspora held a counter protest against pro-Khalistan supporters in front of the Indian consulate in Canada's Toronto on July 8 pic.twitter.com/lZvRiSdVs1
— ANI (@ANI) July 9, 2023#WATCH | Members of the Indian diaspora held a counter protest against pro-Khalistan supporters in front of the Indian consulate in Canada's Toronto on July 8 pic.twitter.com/lZvRiSdVs1
— ANI (@ANI) July 9, 2023
احتجاج کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک طرف خالصتانی حامی بھارتی قونصلیٹ کے سامنے نعرے لگا رہے ہیں تو دوسری جانب بھارتی کمیونٹی کے لوگوں کی بڑی تعداد ترنگے کے ساتھ خالصتانیوں کی مخالفت کر رہے ہیں۔ بھارتیوں کو 'بھارت ماتا کی جئے'، 'وندے ماترم'، 'بھارت زندہ باد' اور 'خالصتان مردہ باد' جیسے نعرے لگاتے ہوئے دیکھا گیا اور وہ پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا تھا 'خالصتانی سکھ نہیں ہیں' اور 'کینیڈا خالصتانیوں کی حمایت بند کرو'۔
بھارت کے احتجاج کے بعد خالصتانیوں کو بیرون ملک پذیرائی نہیں مل رہی، ہردیپ کے قتل کے بعد سکھ فار جسٹس کے سربراہ گروپتونت سنگھ پنو کی جانب سے 8 جولائی کو برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا میں بلائی گئی ریلیاں کامیاب نہیں ہو سکیں۔ کینیڈا میں مقیم بھارتی تارکین وطن نے کہا کہ 'ہم خالصتانیوں کا سامنا کرنے کے لیے یہاں قونصل خانے کے سامنے کھڑے ہیں۔ ہم یہاں خالصتانیوں کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ہم یہاں بھارت اور کینیڈا کی یکجہتی کے لیے ہیں۔ قونصل خانے کے باہر احتجاج میں کھڑے بھارتی کمیونٹی کے ایک اور رکن ودیا بھوشن دھر نے کہا کہ کینیڈا ایک پرامن ملک ہے اور ہم پرامن رہنا چاہتے تھے اور ہمیں ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کینیڈا میں خالصتان ٹائیگر فورس کے سربراہ ہردیپ سنگھ کے مبینہ قتل کے بعد، خالصتان کے حامی عناصر نے ہفتے کے روز برطانیہ، امریکہ، کینیڈا اور آسٹریلیا میں بھارتی مشن کے باہر ریلیاں منعقد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد کینیڈا اور امریکہ میں بھارتی سفیروں کے ساتھ ساتھ ٹورنٹو میں قونصلیٹ جنرل پر دھمکی آمیز پوسٹر بھی لگائے گئے۔ پچھلے چند مہینوں میں کینیڈا میں خالصتانی علیحدگی پسندوں کے تین بڑے بھارت مخالف واقعات منظر عام پر آئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- کینیڈا میں خالصتانیوں نے 'کل انڈیا' پوسٹر چسپاں کئے
- خالصتان نواز سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجرکینیڈا میں ہلاک
- وزیراعظم مودی کو کینیڈین ہم منصب سے بات کرکے احتجاج درج کرانا چاہیے، کانگریس
اس سے پہلے دن میں خالصتان کاز کے لیے اسی طرح کی ایک احتجاجی ریلی جو لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر منعقد کی گئی تھی، پرامن طریقے سے گزر گئی۔ تقریباً 30 سے 40 مظاہرین وہاں جمع ہوئے تھے۔ مظاہرین بینرز بھی اٹھائے ہوئے تھے جس پر ننجر کی موت کا ذمہ دار بھارت اور کینیڈین سفارت کاروں کو دکھایا گیا تھا۔ یہ پوسٹرز پہلے ہی سوشل میڈیا پر گردش کر رہے تھے۔ رپورٹس کے مطابق وائرل ہونے والے پوسٹرز میں پاکستان اور کشمیر کی حمایت کا اظہار بھی کیا گیا۔
بھارتی حکومت نے پہلے ہی اپنے برطانوی ہم منصب سے کہا ہے کہ وہ خالصتانی عناصر کے خلاف ملک بدری یا قانونی چارہ جیسی سخت کارروائی کریں۔ یہ بھارت کے لیے باعث تشویش ہے کیونکہ اس کے سفارت کاروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال اور ان کے برطانوی ہم منصب ٹم بیرو کے درمیان دہلی میں ہونے والی میٹنگ میں یہ معاملہ اٹھایا گیا۔ بھارت اور برطانیہ دونوں نے انتہا پسندی سے نمٹنے اور تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔