روم: پاپائے روم نے پیر کو سروگیسی پر عالمی سطح پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔ پوپ فرانسس نے سروگیٹ مادریت کا قابل نفرت عمل قرار دیا۔ پوپ فرانسس نے اپنی سالانہ تقریر میں حمل کو تجارتی بنانے کے عمل کو عالمی امن اور انسانی وقار کے لیے خطرہ قرار دیا۔
ہولی سی کے لیے تسلیم شدہ سفیروں سے خارجہ پالیسی کے خطاب میں پاپائے روم نے کہا کہ نوزائیدہ بچے کی زندگی کا تحفظ کیا جانا چاہیے اور اسے دبایا نہیں جانا چاہیے اور نہ ہی اسے ٹریفکنگ کا نشانہ بنایا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ، میں نام نہاد سروگیٹ زچگی کے عمل کو قابل نفرت سمجھتا ہوں، جو ماں کی مادی ضروریات کے حالات کے استحصال کی بنیاد پر عورت اور بچے کے وقار کی سنگین خلاف ورزی کی نمائندگی کرتا ہے۔
پاپائے روم نے بچہ کو ایک تحفہ قرار دیتے ہوئے سروگیسی پر عالمی پابندی کا مطالبہ کیا۔ سروگیسی کے خلاف رومن کیتھولک چرچ اس سے قبل بھی آواز اٹھا چکا ہے۔ ویٹیکن سروگیسی کو بچہ دانی کرائے پر دینے سے تعبیر کر چکا ہے۔ اگرچہ تجارتی سروگیسی معاہدے امریکہ میں عام ہیں، بشمول ماؤں کے تحفظات، آزاد قانونی نمائندگی کی ضمانتیں اور طبی کوریج، ان پر اسپین اور اٹلی سمیت یورپ کے کچھ حصوں میں پابندی ہے۔
یوکرین میں روس کی جنگ، اور یوکرین کی خواتین کے ذریعہ سروگیٹ کے عمل میں اضافہ نے ملک کی ترقی پذیر صنعت کو بے نقاب کیا ہے۔ یوکرین ان چند ممالک میں سے ایک ہے جو غیر ملکیوں کو سروگیسی کی اجازت دیتا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ کمرشل سروگیسی ان خواتین کو نشانہ بناتی ہے جو غریب اور کمزور کمیونٹیز سے تعلق رکھتی ہیں۔ حامیوں کا کہنا ہے کہ سروگیسی خواتین کو بے اولاد جوڑوں کو بچے فراہم کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے، اور تجارتی معاہدے سروگیٹس اور مطلوبہ والدین دونوں کی حفاظت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پورنو گرافی ایک بیماری ہے، پادری اور راہبہ بھی اس سے محفوظ نہیں، پوپ فرانسس
ہولی سی کے لیے تسلیم شدہ سفیروں سے خارجہ پالیسی کے خطاب میں پاپائے روم نے دیگر مسائل پر بھی روشنی ڈالی۔ فرانسس نے افسوس کا اظہار کیا کہ 2024 ایک ایسے وقت میں طلوع ہوا ہے جس میں امن کو خطرہ لاحق ہے۔ یوکرین میں روس کی جنگ، اسرائیل-حماس جنگ، مائگریشن کا مسئلہ، فضائی آلودگی اور جوہری اور روایتی ہتھیاروں کی غیر اخلاقی پیداوار کا حوالہ دیتے ہوئے، فرانسس نے انسانیت کو متاثر کرنے والی برائیوں اور بین الاقوامی انسانی قانون کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں کی فہرست پیش کی۔