امریکی ریاست اوہائیو کے شہر ایکرون میں پولیس فائرنگ سے ہلاک ہونے والے افریقی نژاد امریکی شہری جے لینڈ واکر Jayland Walker کی ہلاکت کے معاملے میں نیا انکشاف ہوا ہے۔ ایکرون پولیس کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو کے مطابق واکر غیر مسلح تھا جب پولیس نے اس کا تعاقب کیا تھا جبکہ افسران کا خیال تھا کہ اس نے گاڑی سے فائرنگ کی تھی اور وہ دوبارہ گولی مارنے والا تھا۔ Police killing of Jayland Walker in US
ایکرون پولیس نے اتوار کو جے لینڈ واکر کی موت سے متعلق ایک ویڈیو جاری کیا۔ شوٹنگ کو دل دہلا دینے والا قرار دیتے ہوئے ایکرون کے میئر نے کمیونٹی سے پرسکون اور تحمل رکھنے کی اپیل کی۔ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ فائرنگ کے تبادلے میں شامل آٹھ پولیس اہلکاروں نے کتنی گولیاں چلائیں لیکن واکر کے جسم پر 60 سے زیادہ زخم تھے۔
واکر کے خاندان کے ایک وکیل نے کہا کہ افسران نے اس پر گولیاں چلائیں حالانکہ وہ زمین پر تھا۔ ویڈیو جاری ہونے کے بعد مشتعل افراد نے شہر بھر میں مارچ کیا اور ایکرون جسٹس سینٹر کے سامنے جمع ہو گئے۔ نیشنل ایسوسی ایشن فار دی ایڈوانسمنٹ آف کلرڈ پیپل (این اے اے سی پی) کے صدر ڈیرک جانسن نے ایک بیان میں کہا کہ واکر کی موت ایک قتل عام تھا۔ اس کے بارے میں کوئی دو رائے نہیں ہے۔'
یہ بھی پڑھیں:
Three Police Officers Shot Dead in US: امریکہ میں تین پولیس اہلکاروں کا گولی مار کر قتل
George Floyd's death: جارج فلائیڈ قتل معاملہ: سفید فام پولیس افسر کو ساڑھے 22 سال کی سزا
Floyd Family Reacts to Sentence: 'ہمیں عمر قید اور مجرم کو ساڑھے 22 سال کی سزا دی گئی'
وہیں ایکرون پولیس چیف اسٹیو مائیلیٹ نے کہا کہ پیر کو افسران نے کچھ مبینہ خلاف ورزیوں کی وجہ سے واکر کی گاڑی کو رکنے کا اشارہ کیا، لیکن اسی وقت گاڑی سے فائرنگ کی آواز آئی۔ پولیس نے بتایا کہ چند منٹوں کے بعد کار کی رفتار کم ہوگئی اور واکر کار سے باہر نکل کر بھاگنے لگا۔ کار میں ایک ہینڈگن، میگزین، ایک شادی کی انگوٹھی اور ایک مشکوک ہتھیار برآمد ہوا، جس سے حکام نے قیاس کیا کہ واکر نے اسی اسلحہ سے فائرنگ کی ہوگی۔اس کے بعد وہ واکر کا تعاقب کرتے ہوئے ایک پارک میں پہنچے، جہاں آٹھ پولیس افسران نے کئی بار گولیاں چلائیں۔
اسٹیو مائلیٹ نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے تین تصاویر سامنے آئی ہیں، جن میں واکر افسر کی طرح بیٹھا اور مڑتا ہوا نظر آرہا ہے۔"ہر افسر نے سوچا کہ واکر گولی چلانے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس افسر نے کسی پر گولی چلائی اسے جواب دینے کے لیے تیار رہنا چاہیے کہ 'انھوں نے ایسا کیوں کیا، انھیں ان مخصوص خطرات کی وضاحت کرنے کے قابل ہونا چاہیے جن کا انھیں سامنا تھا، ان کا احتساب طے کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملے پر تب تک تبصرہ نہیں کریں گے جب تک یہ افسران اپنا بیان نہیں دے دیتے۔ مائلیٹ نے کہا کہ تمام افسران تحقیقات میں "مکمل تعاون" کر رہے ہیں۔