اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) نے وزیر اعظم شہباز شریف کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں کہا کہ پارٹی کو سپریم کورٹ (ایس سی) کے دو ججوں سے انصاف کی امید نہیں ہے اور انہیں اس کی سماعت سے الگ ہو جانا چاہئے۔ میڈیا رپورٹس میں جمعہ کویہ اطلاع دی گئی۔شہباز شریف نے صدر عارف علوی کو جواب لکھنے کے اپنے منصوبے پر اتحادی جماعتوں کو بھی اعتماد میں لیا اور پنجاب اور خیبرپختونخوا (کے پی) میں انتخابات کی تاریخوں کے حوالے سے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو خط لکھنے کی صدر کی کوششوں کو 'غیر آئینی' قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ صدر مملکت کو آئندہ ایسی غیر آئینی حرکتیں نہیں کرنی چاہئے۔ اجلاس میں سینئر پی ایم ایل -این رہنماؤں، حکمران اتحاد کے نمائندوں اور وفاقی حکومت کی قانونی ٹیم نے بھی شرکت کی۔ شریف نے کہا کہ حکومت کی طرف سے عدالتوں کا احترام کیا جاتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ای سی پی ایک خود مختار ادارہ ہے اور پنجاب اور کے پی میں انتخابات کے حوالے سے اس کے فیصلوں پر حکومت کے ذریعے نافذ کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مبینہ 'جیل بھرو تحریک' ناکام ہو گئی ہے اور عوام نے بد امنی اور انتشار کی سیاست کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب عوام پی ٹی آئی کے یو ٹرن سے بخوبی واقف ہیں۔ دریں اثنا، جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق حکومت کی قانونی ٹیم نے اجلاس کو پنجاب اور کے پی میں انتخابات کے انعقاد سے متعلق سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کے بارے میں اطلاع دی۔ سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے بھی جمعرات کو ایک میٹنگ میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
یو این آئی