نئی دہلی: خارجہ سکریٹری ونے کواترا نے جمعرات کو کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے برکس سربراہی اجلاس کے موقع پر بات چیت کے دوران مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے ساتھ حل نہ ہونے والے مسائل پر چینی صدر شی جن پنگ کو بھارت کی تشویش سے آگاہ کیا۔ انہوں نے ایک میڈیا بریفنگ میں کہا کہ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ سرحدی علاقوں میں امن و سکون کی بحالی اور ایل اے سی کا احترام کرنا بھارت اور چین تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے ضروری ہے۔
سیکرٹری خارجہ نے مزید کہا کہ اس ضمن میں دونوں رہنماؤں نے اپنے متعلقہ حکام کو جلد از جلد کشیدگی کو ختم کرنے کی کوششیں تیز کرنے کی ہدایت کرنے پر اتفاق کیا۔ کواترا نے یہ بھی کہا کہ یہ کوئی باضابطہ دو طرفہ بات چیت نہیں تھی، پی ایم مودی نے برکس لیڈروں کے ساتھ اپنی بات چیت کے دوران ایل اے سی کا مسئلہ اٹھایا۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ کو برکس سربراہی اجلاس کے موقع پر ایک دوسرے سے مصافحہ اور مختصر گفتگو کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا تھا۔
اس سے قبل نومبر 2022 میں وزیر اعظم مودی اور شی جن پنگ نے انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدوڈو کی طرف سے بالی میں منعقدہ G20 عشائیہ کے دوران اسی طرح مصافحہ اور مختصر گفتگو کی تھی اور اپریل 2020 میں مشرقی لداخ میں چینی اور بھارت افواج کے درمیان تعطل کے بعد سے یہ پہلا موقع تھا جب دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے سے ملاقات کی اور ایک دوسرے کو مبارکباد دی۔ لیکن یہ پہلی ملاقات تھی جب دونوں رہنماوں نے سرحدی کشیدگی پر بات چیت کی۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ بھارت اور چین گزشتہ تین برسوں سے سرحدی کشیدگی کی صورتحال سے گزر رہے ہیں اور لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر کشیدگی کی وجہ سے ہر سطح پر تعلقات میں خرابی بھی آئی ہے۔ دونوں فریقین نے 2020 سے مشرقی لداخ میں سرحدی مسائل کو حل کرنے کے لیے اب تک مذاکرات کے 19 دور کر چکے ہیں۔