جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے اتوار کو کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف واحد پاکستانی جنرل تھے جنہوں نے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی حقیقی کوشش کی۔ انھوں نے اپنے آفیشیل ٹیوٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ گہر تعزیت، شاید مشرف وہ واحد پاکستانی جنرل تھے جنھوں نے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی حقیقی کوشش کی۔
انھوں نے مزید لکھا کہ وہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی خواہشات کے مطابق اور بھارت اور پاکستان کے لیے قابل قبول حل چاہتے تھے۔ اگرچہ گورنمنٹ آف انڈیا نے ان کے اور واجپئی جی کی طرف سے شروع کیے گئے تمام سی بی ایم کو تبدیل کر دیا ہے، لیکن جنگ بندی برقرار ہے۔
پاکستان کے سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے اپنی کتاب 'Nether A Hawk Nor A Dove' میں دعویٰ کیا تھا کہ 2001 میں اس وقت کے بھارتی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی اور پاکستانی صدر پرویز مشرف کے درمیان آگرہ اجلاس کے دوران بھارت اور پاکستان تنازعہ کشمیر کے مسئلے کا حل تلاش کرنے کے بہت قریب تھے۔
یہ بھی پڑھیں: Pervez Musharraf journey پرویز مشرف کے عرش سے فرش تک کے سفر پر ایک نظر
کانگریس کے سینئر رہنما ششی تھرور نے بھی پرویز مشرف کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک زمانے میں بھارت کے ناقابل تسخیر دشمن، 2002 اور 2007 کے درمیان امن کے لیے ایک حقیقی قوت بن گئے ، انھوں نے آگے لکھا کہ پرویز مشرف کے دور اقتدار میں میری اقوام متحدہ میں ان سے سالانہ ملاقات ہوتی تھی، میں نے انہیں ان کی حکمت عملی اور سوچ میں بہت ہوشیار اور صاف گو پایا۔
واضح رہے کہ 79 سالہ پرویز مشرف اتوار کو دبئی کے ایک اسپتال میں طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔پرویز مشرف نے 1999 میں ایک بغاوت کے ذریعے اقتدار پر قبضہ کیا اور 2001 سے 2008 تک پاکستانی صدر رہے۔