اسلام آباد: پاکستان کی وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے متفقہ طور پر بازار رات 8 بجے تک بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ یہ فیصلہ ملک بھر میں توانائی کے تحفظ کی کوششوں کے حصے کے طور پر کیا گیا ہے۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق اقبال نے یہ بات اسلام آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) کے اجلاس کے بعد میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وزرائے اعلیٰ نے اجلاس میں شرکت کی جبکہ بلوچستان کے وزیر برائے منصوبہ بندی نے صوبائی حکومت کی نمائندگی کی۔ اقبال نے کہا کہ اس اقدام پر عمل کرنے سے تقریباً ایک ارب ڈالر سالانہ کی بجلی بچت ہو سکتی ہے۔ جیو نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ این ای سی اجلاس میں صوبائی حکومتوں کے نمائندے موجود تھے اور انہیں قیمتی وسائل کو بچانے کے لیے اس پر عمل درآمد کرنے کا مشورہ دیا گیا۔
وزیر احسن اقبال نے مزید کہا کہ توانائی پاکستان کے لیے ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے اور حکومت فوسل فیول اور درآمدی تیل پر انحصار کم کرے گی اور توانائی کے تحفظ پر بھرپور توجہ دے گی۔ اسی طرح وزیر نے کہا کہ حکومت شمسی اور گرین انرجی کو فروغ دے گی اور کوئی نیا درآمد شدہ ایندھن پر مبنی پروجیکٹ نہیں شروع کیا جائے گا۔
اس سے قبل جنوری کے شروع میں بھی وفاقی حکومت نے توانائی کے تحفظ کے ایک نئے منصوبے کی منظوری دی تھی، جس کے تحت بازاروں/مالز کو رات 8.30 بجے تک بند کرنے کی ہدایت دی گئی تھی اس کے علاوہ سالانہ تقریباً 62 ارب پاکستانی روپے بچانے کے لیے ناکارہ آلات کے استعمال پر بھی پابندی لگا دی گئی تھی۔