اسلام آباد: سابق وزیر خارجہ اور پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل سے رہا ہوتے ہی دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ہے۔ شاہ محمود قریشی کو ایس ایچ او صدر بیرونی پولیس کی سربراہی میں آنے والی ٹیم نے گرفتار کیا ہے۔ سابق وزیر خارجہ کی جی ایچ کیو حملہ کیس میں گرفتاری عمل میں آئی ہے۔ پاکستانی ڈان نیوز کے مطابق اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ، سپریم کورٹ کے آرڈر کا مذاق کیا گیا ہے، مجھے جھوٹے مقدمے میں پھر گرفتار کیا جارہا ہے، میں نے قوم کی ترجمانی کی ہے، میں بے گناہ ہوں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ہی آفیشل سیکریٹ ایکٹ عدالت نے سائفر کیس میں پاکستان تحریک انصاف پارٹی (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی کی رہائی کا حکم جاری کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے سائفرکیس میں شاہ محمود قریشی کی ضمانت منظور کی تھی، روبکار ملنے پر شاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل سے رہا گیا کیا، اڈیالہ جیل سے باہر آنے پر پنجاب پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا۔ پنجاب پولیس نے شاہ محمود کو گرفتار کرکے بکتربند گاڑی میں منتقل کیا اور نامعلوم مقام پر روانہ ہوگئی۔ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے شاہ محمود قریشی کی نظر بندی کا حکم واپس لے لیا تھا۔
سپریم کورٹ سے سائفر کیس میں ضمانت ملنے کے باوجود عمران خان کو جیل سے رہا نہیں کیا جائے گا کیونکہ ان کے خلاف کئی دیگر مقدمات میں گرفتاری کے متعدد وارنٹ جاری ہیں۔ واضح رہے کہ سائفر کیس میں ایک سفارتی دستاویز شامل ہے جس کے بارے میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے الزام لگایا ہے کہ عمران خان نے اسے کبھی واپس نہیں کیا۔ جبکہ پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا کہ اس دستاویز میں امریکہ کی جانب سے عمران خان کو وزیراعظم کے عہدے سے ہٹانے کی دھمکی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:سائفر کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی ضمانت منظور
پاکستانی میڈیا رپورٹ کے مطابق 13 دسمبر کو عمران اور قریشی پر دوسری مرتبہ سائفر کیس میں فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد خصوصی عدالت (آفیشل سیکرٹس ایکٹ) نے گزشتہ ہفتے اڈیالہ ڈسٹرکٹ جیل میں سائفر ٹرائل دوبارہ شروع کردیا تھا۔ اس سے قبل اگست میں سابق وزیراعظم عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں بدعنوانی کا مجرم قرار دینے کے بعد سیشن جج ہمایوں دلاور نے تین سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ اس وقت سے عمران خان آج تک جیل میں قید ہیں۔
یو این آئی